پیارے پیارے اسلامی بھائیوں اللّہ تعالیٰ نے مختلف زمانوں میں مختلف انبیاء کرام علیہم السلام بھیجے کبھی حضرت عیسٰی علیہ السلام کبھی حضرت موسیٰ علیہ السلام کبھی حضرت شعیب علیہ السلام کبھی حضرت نوح علیہ السلام کبھی حضرت لوط علیہ السلام وغیرہ  تاکہ ہم ان کی نصیحتوں پر عمل کرے آج اللہ تعالیٰ کے نبی حضرت شعیب علیہ السلام کی کچھ قرآنی نصیحتیں پڑھیں گئے اور اس پر عمل کرنے کی کوشش کریں گئے۔

1) حضرت شعیب علیہ السلام کا اصحاب ایکہ کو وعظ و نصیحت:حضرت شعیب عَلَيْهِ السَّلَام نے اصحاب ایکہ کو جو وعظ و نصیحت فرمائی اسے قرآنِ کریم میں اس طرح بیان کیا گیا ہے :كَذَّبَ اَصْحٰبُ لْــٴَـیْكَةِ الْمُرْسَلِیْنَ(176) اِذْ قَالَ لَهُمْ شُعَیْبٌ اَلَا تَتَّقُوْنَ(177)اِنِّیْ لَكُمْ رَسُوْلٌ اَمِیْنٌ(178)فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوْنِ(179)وَ مَاۤ اَسْــٴَـلُكُمْ عَلَیْهِ مِنْ اَجْرٍۚ-اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلٰى رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ(180)اَوْفُوا الْكَیْلَ وَ لَا تَكُوْنُوْا مِنَ الْمُخْسِرِیْنَ(181)وَزِنُوْا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِیْمِ(182)وَ لَا تَبْخَسُوا النَّاسَ اَشْیَآءَهُمْ وَ لَا تَعْثَوْا فِی الْاَرْضِ مُفْسِدِیْنَ(183)

ترجمہ کنزالایمان :بَن والوں نے رسولوں کو جھٹلایا۔جب ان سے شعیب نے فرمایا کیا ڈرتے نہیں ۔ بیشک میں تمہارے لیے اللہ کا امانت دار رسول ہوں۔تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو۔اور میں اس پر کچھ تم سے اجرت نہیں مانگتا میرا اجر تو اسی پر ہے جو سارے جہان کا رب ہے۔ناپ پورا کرو اور گھٹانے والوں میں نہ ہو۔ اور سیدھی ترازو سے تولو۔ اور لوگوں کی چیزیں کم کرکے نہ دو اور زمین میں فساد پھیلاتے نہ پھرو۔ (پارہ 19 سورۃ الشعراء آیت 176 تا183)

اس سے معلوم ہوا کہ نبی علیہ السلام صرف عبادات ہی سکھانے نہیں آتے بلکہ اعلیٰ اخلاق اور معاملات کی درستی کی تعلیم بھی دیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں بھی عمل کی توفیق عطا فرمائے ، امین۔

2) کفار قوم سے دوٹوک کلام: پھر کفار سے نہایت جرات مندی کے ساتھ یہ کلام فرمایا: وَ یٰقَوْمِ اعْمَلُوْا عَلٰى مَكَانَتِكُمْ اِنِّیْ عَامِلٌؕ-سَوْفَ تَعْلَمُوْنَۙ-مَنْ یَّاْتِیْهِ عَذَابٌ یُّخْزِیْهِ وَ مَنْ هُوَ كَاذِبٌؕ-وَ ارْتَقِبُوْۤا اِنِّیْ مَعَكُمْ رَقِیْبٌ(93) ترجمۂ کنز الایمان : اور اے قوم تم اپنی جگہ اپنا کام کیے جاؤ میں اپنا کام کرتا ہوں اب جانا چاہتے ہو کس پر آتا ہے وہ عذاب کہ اسے رسوا کرے گا اور کون جھوٹا ہے اور انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار میں ہوں۔(پارہ 12 سورۃ الھود آیت 93 ترجمہ کنزالایمان)

3) حضرت شعیب علیہ السلام کی دعا: جب حضرت شعیب علیه السلام کو قوم کے ایمان لانے کی امید نہ رہی تو آپ علیہ السلام نے یوں دعا فرمائی: ربَّنَا افْتَح بَيْنَنَا وَ بَيْنَ قَوْمِنَا بِالْحَقِّ وَ اَنْتَ خَیْرُ الْفٰتِحِیْنَ(۸۹) " ترجمہ کنزالایمان : اے ہمارے رب! ہم میں اور ہماری قوم میں حق کے ساتھ فیصلہ فرمادے اور تو سب سے بہتر فیصلہ فرمانے والا ہے۔ (پارہ 9 سورۃ الاعراف آیت 89)

حرام مال ترک کرنے اور حلال مال حاصل کرنے کا حکم: قرآن پاک میں ہے: وَ یٰقَوْمِ اَوْفُوا الْمِكْیَالَ وَ الْمِیْزَانَ بِالْقِسْطِ وَ لَا تَبْخَسُوا النَّاسَ اَشْیَآءَهُمْ وَ لَا تَعْثَوْا فِی الْاَرْضِ مُفْسِدِیْنَ(85)بَقِیَّتُ اللّٰهِ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ ﳛ وَ مَاۤ اَنَا عَلَیْكُمْ بِحَفِیْظٍ(86) ترجمۂ کنز الایمان: اور اے میری قوم ناپ اور تول انصاف کے ساتھ پوری کرو اور لوگوں کو ان کی چیزیں گھٹا کر نہ دو اور زمین میں فساد مچاتے نہ پھرو۔ اللہ کا دیا جو بچ رہے وہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تمہیں یقین ہو اور میں کچھ تم پر نگہبان نہیں۔(پارہ 12 سورۃ الھود آیت 85-86)

اللہ تعالیٰ ہمیں انبیاء کرام کی سنتوں پر عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین