زندگی کو اللہ
تعالیٰ کے احکامات پر گزارنے اور صحیح راستے کے تعین کے لیئے احادیث مبارکہ کا
پڑھنا اس کو سمجھنا اور پر عمل کرنا انتہائی ضروری ہے کیوں کہ احادیث مبارکہ میں
ہر اس معاملے کا ذکر ہے جو ہمیں زندگی میں پیش آتے ہیں اور پھر سب سے بڑھ کر یہ کہ
ان احادیث مبارکہ کا تعلق براہ راست ہمارے پیارے پیارے میٹھے میٹھے آقا صلی اللہ
علیہ وآلیہ وسلم سے ہے یہاں آگے کی سطور میں وہ احادیث مبارکہ تحریر کی جارہی ہیں
جو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و سلم نے کسی تین افراد، اشیاء یا تین احکام کے متعلق بیان
کی تھیں۔ ان تمام احادیث میں تین کا ہندسہ مشترک ہے۔
سفر کے متعلق : سفر تو ہم کرتے ہی ہیں لیکن اگر کوئی ثواب کی نیت سے
کرنا ہو تو کس طرح کریں اس حدیث میں اس کا
بیان ہے ۔ 1: سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم نے فرمایا کہ " ثواب کی نیت
سے صرف تین مقامات کا سفر کرنا جائز ہے مسجد حرام یعنی خانہ کعبہ مسجد نبوی صلی
اللہ علیہ وآلیہ وسلم اور مسجد اقصی " ( صحیح البخاری 1188)
منافق کی نشانی : اس حدیث میں حضور صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم نے منافقوں کی
نشانی بتائی ہے 2: ’تین صفات جس شخص میں
ہوں تو وہ منافق ہے اگرچہ نمازی اور روزہ دار ہی کیوں نہ ہو اور اپنے آپ کو مسلمان
ہی کیوں نہ کہتا اور کہلواتا ہو: (1) جب بات کرے تو جھوٹ بولے۔ (2)وعدہ کرے تو
وعدہ خلافی کرے۔ (3)امانت میں خیانت کرے‘‘۔ (بخاری، 1/24، حدیث: 33)
دعا کی قبولیت : کن لوگوں کی دعائیں قبولیت کا درجہ رکھتی ہیں ان کا ذکر
اس حدیث میں آیا ۔ 3: ’تین افراد کی دُعا ہمیشہ قبول ہوتی ہے۔ ایک :روزہ دار۔
دوسرا: مظلوم۔ تیسرا: عادل حکمران ( ترمذی شریف 3598)
مستقبل کی پیشن گوئی: اس
حدیث میں سرکارصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
آنے والے دور میں اپنی امت کا حال بتایا 4:
تین غلط کام میری اُمت میں موجود رہیں گے؛ ایک: حسب و نسب پر فخر کرنا۔ دوسرا:
نوحہ خوانی کرنا۔ اور تیسرا ستاروں سے قسمت کا حال معلوم کرنا۔ صحیح المسلم 2160
اللہ کا نظر عنایت نہ کرنا : اس حدیث میں ان لوگوں کا ذکر ہے جن کی طرف قیامت
میں اللہ دیکھے گا بھی نہیں 5: ’’تین قسم
کے لوگوں کی طرف اللہ تعالیٰ قیامت کے دن دیکھے گا بھی نہیں۔ اور ان سے کلام بھی
نہیں کرے گا۔ اور ان کے لئے عذاب الیم ہے: (1) تکبر کی وجہ سے ازار کو لٹکانے
والا۔ (2)احسان جتلانے والا۔ (3)جھوٹی قسم کھا کر سامان بیچنے والا‘‘۔ مسلم ، کتاب
الایمان ، باب بیان غلظ ، صفحہ : 58 ،
حدیث : 106 ۔
ایمان کی مٹھاس: اس حدیث میں ایمان کی مٹھاس کے حوالے سے فرمان رسول صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم ہے۔تین قسم کی
صفات جس شخص میں ہوں گی اس کو ایمان کی مٹھاس حاصل ہو گی: (1)اللہ تعالیٰ اور رسول
اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی محبت سب سے بڑھ کر ہو۔ (2)کسی مومن سے محبت صرف اللہ
تعالیٰ کی رضا کے لئے ہو۔ (3)ایمان لانے کے بعد دوبارہ کفرمیں جانا شدید ناپسندیدہ
ہوـ
صحیح البخاری حدیث نمبر 16 کتاب الایمان جلد
اول