نفرت کا بیج بونے والے:روایت میں ہے کہ تین قسم کے لوگ اپنے لئے لوگوں کے دلوں میں نفرت کا بیج بوتے ہیں اور ان کی ناراضگی مول لیتے ہیں اور اپنی عمارت کو خود ہی گرا دیتے ہیں :1 وہ آدمی جو لوگوں کے عیب بیان کرتا ہے۔2 خود پسند آدمی۔3ریا کار جو دکھاوے کے اعمال کرتا ہے۔

محبت کا بیج بونے والے : اسی طرح تین قسم کے لوگ اپنے لئے لوگوں کے دلوں میں محبت پیدا کرتے ہیں اور عافیت ورثہ میں پاتے ہیں اور آسمان والوں کے لئے ان کا مقام ارفع و اعلیٰ ہے۔

1- حسن اخلاق والے

2 - خلوص دل سے اعمال صالح کرنے والے۔

3عاجزی و انکساری سے پیش آنے والے لوگ۔(تنبیہ الغافلین)

1عاجزی اور انکساری کے بارے میں تربیت فرمانا حدیث حضور صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کا فرمان ذیشان ہے: عاجزی و انکساری بندے کے مرتبے  میں اضافہ کرتی ہے پس تواضع اختیار کرو اللہ عزو حل تمہیں رفعت عطا فرمائے گا، درگزر کرنا بندے کی عزت کو بڑھاتا ہے پس معاف کیا کرو الله تمہیں عزت عطافرمائے گا اور صدقہ مال کو بڑھاتا ہے پس صدقہ کرو الله تم پر رحم فرمائے گا۔ (كنز العمال، حدیث 223)

2حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا نیتوں کے حوالے سے تربیت فرمانا حدىث حضرت عمر بن خطاب  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے روایت ہے انہوں  نے کہا کہ رسول  اللہ عَزَّوَجَلَّ  و  صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   نے فرمایا کہ تمام اعمال کا ثواب نیتوں  سے ہے اور ہر آدمی کے لئے وہی ہے جو اس نے نیت کی ۔ جس شخص کی ہجرت  اللّٰہ  اور اس کے رسول کی طرف ہوتو اس کی ہجرت  اللّٰہ  اور اس کے رسول کے لئے ہے اور جس شخص کی ہجر ت دنیا حاصل کرنے کے لئے یا کسی عورت سے نکاح کے واسطے ہوتو اس کی ہجرت اسی کے لئے ہوگی جس کی طرف اس نے ہجرت کی ہے۔ (مرآةالمناجیح جلد 1 حدیث 1)

3اىمان کى مٹھاس پانے والا حدیث حضرت اَنس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا کہ تین چیزیں جس شخص میں ہوں وہ ایمان کی مٹھاس پائے گا { ۱ } جس کو اللہ و رسول ان دونوں کے ماسوا (سارے جہان ) سے زیادہ مَحبوب ہوں ۔ {2 } اور جو کسی آدمی سے خاص اللہ ہی کے لئے محبت رکھتا ہو { 3 } اور جو اسلام قبول کرنے کے بعد پھر کفر میں جانے کو اتنا ہی بُرا جانے جتنا آگ میں جھونک دئیے جانے کو بُرا جانتا ہے۔(بخاری شریف کتاب الایمان،باب حلاوۃ الایمان، الحدیث:1۶،1817۱۷)

4مسلمان کون ہے اس بارے مىں تربیت فرمانا حدیث روایت ہے انس رضی اللہ عنہ سے فرماتے ہیں کہ فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جوہماری سی نمازپڑھے،ہمارے قبلہ کو منہ کرے،ہمارا ذبیحہ کھالے تو یہ وہ مسلمان ہے جس پر الله رسول کی ذمہ داری ہے لہذا تم الله کا ذمہ نہ توڑو ۔(مرآةالمناجیح جلد 1حدىث3)

5کس مسلمان شخص کا خون حلال ہے : حدىثترجمہ:حضرت سیِّدُنا ابن مسعودرضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسولِ پاک صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ارشاد فرمایا: ’’کسی مسلمان شخص کا خون حلال نہیں سوائے یہ کہ تین میں سے کوئی ایک وجہ پائی جائے: (1)…شادی شدہ زانی، (2)… جان کے بدلے جان (قصاص) اور (3)… اپنے دین کوچھوڑ کرجماعت سے الگ ہونے والا۔‘‘ (بخاری، كتاب الديات، باب قول اللہ تعالٰى: ..الخ، 4/ 362)