محمد یاسر (درجۂ سابعہ جامعۃُ المدینہ کنزالایمان رائیونڈ لاہور ، پاکستان)
(1) قَالَ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم : ثَلاثَةٌ لاَ تَرَى
أَعْيُنُهُمُ النَّارَ يَوْمَ الْقِياَمَة :عَيْنٌ بَكَتْ مِنْ خَشْيَةِ الله،
وَعَيْنٌ حَرَسَتْ فِي سَبِيلِ اںلله، وَعَيْنٌ غَضَّتْ عَنْ مَحَارِمِ الله .آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین آدمی ایسے
ہیں جن كی آنكھیں قیامت كے دن آگ نہیں دیكھیں گی، وہ آنكھ جو اللہ كے ڈر سے روئی،
وہ آنكھ جس نے اللہ كے راستے میں پہرہ دیا، اور وہ آنكھ جس نے اللہ كی حرام كردہ چیزوں
كو نہیں دیكھا۔(صحیح البخاری)(1668)(المستدرک علی الصحیحین للحاکم)(257)
(2)وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ
رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ
وَسَلَّمَ: إِذَا مَاتَ الْإِنْسَانُ
انْقَطَعَ عَمَلُهُ إِلَّا مِنْ ثَلَاثَةِ أَشْيَاءَ: صَدَقَةٍ جَارِيَةٍ أوعلم ينْتَفع
بِهِ أوولد صَالح يَدْعُو لَهُ)رَوَاهُ
مُسلم حضرت ابوہریرہ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جب انسان فوت ہو
جاتا ہے تو تین کاموں ، صدقہ جاریہ ، وہ علم جس سے استفادہ کیا جائے اور نیک اولاد
جو اس کے لیے دعا کرے ، کے سوا اس کے اعمال کا سلسلہ منقطع ہو جاتا ہے ۔‘‘ رواہ
مسلم ۔(4567)
(4)وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ
قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ( «آيَةُ
الْمُنَافِقِ ثَلَاثٌ» . زَادَ مُسْلِمٌ: «وَإِنْ
صَامَ وَصَلَّى وَزَعَمَ أَنَّهُ مُسْلِمٌ» . ثُمَّ اتَّفَقَا: «إِذَا
حَدَّثَ كَذَبَ وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ وَإِذَا اؤتمن خَان»حضرت ابوہریرہ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے
فرمایا :’’ منافق کی تین نشانیاں ہیں ، جب بات کرے تو جھوٹ بولے ، جب وعدہ کرے ،
خلاف ورزی کرے اور جب اس کے پاس امانت رکھی جائے تو خیانت کرے ۔‘‘ متفق علیہ ،
رواہ البخاری (۳۳) و مسلم ۔
(5)عن
سَلْمَان رضی اللہ عنہ قال: قال رَسُول
الله صلی اللہ علیہ وسلم : ثلاثةٌ لَايدخلونَ
الجنَّةَ: الشّيخُ الزّانِي، والإِمامُ الكذّابُ، والعائلُ المَزْهُوُّسلمان رضی اللہ عنہ كہتےہیں كہ رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:تین شخص جنت میں داخل نہیں ہوں گے۔بوڑھا زانی،جھوٹاحكمران
اورمتکبرفقیر۔ (الحدیث نمبر 1756)
(7)عَنْ اَبِی ہُرَیْرَۃَ رضی
اللہ عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: (ثَلَاثٌ کُلُّہُمْ حَقٌّ عَلَی اللّٰہِ
عَوْنُہٗ: الْمُجَاہِدُفِی سَبِیْلِ اللّٰہِ، وَالنَّاکِحُ الْمُسْتَعِفُّ،
وَالْمُکَاتَبُ یُرِیْدُ الْاَدَائَ۔) (مسند احمد: ۷۴۱۰) ۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ
عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے فرمایا: تین آدمیوں کی مدد
کرنا اللہ پر حق ہے:(۱)اللہ کی راہ میں جہاد کرنے
والا، (۲) پاکدامنی کے مقصد سے نکاح کرنے والا اور (۳) وہ مکاتَب غلام جو اپنی ادائیگی کا ارادہ رکھتا ہو۔(کتاب
مسند احمد)( حدیث 7210)
(8)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ
النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ:«ثَلَاثَةٌ لَا تَقْرَبُهُمْ
الْمَلَائِكَةُ الجُنُبُ وَالسُّكْرَان وَالْمُتَضَمِّخُ بِالْخَلُوقِ.
عبداللہ بن
عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہےکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:تین شخص ایسے ہیں
جن کے نزدیک فرشتے نہیں آتے۔ جنبی ،نشہ کرنے والا، اور خلوق، (ایک بوٹی کانام)سے
رنگنے والا(کتاب صحیح بخاری )(1804)(المعجم الکبیر للطبرانی)(5563)
(9)عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ
عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قال:
ثَلَاثَةٌ كُلُّهُمْ حَقٌّ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ: عِيَادَةُ الْمَرِيضِ وَشُهُودُ
الْجنَازَةِ وَتَشْمِيتُ الْعَاطِسِ إِذَا حَمِدَ اللهَ -عَزَّ وَجَلّ ابو
ہریرہرضی اللہ عنہ ،نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان كرتے ہیں كہ آپ صلی اللہ علیہ
وسلم نے فرمایا: تین چیزیں ہر مسلمان پر لازم ہیں۔مریض كی عیادت كرنا، جنازے میں
حاضر ہونا، چھینكنے والا جب الحمدللہ كہے تو اسے جواب میں ‘‘یَرْحَمُکَ اللہُ
کہنا۔(کتاب مسند احمد۔حدیث نمبر8321)
(10) عَنْ أَبِي أُمَامَةَ رضی
اللہ عنہ ، ثَلاثَةٌ لا يَقْبَلُ اللهُ مِنْهُمْ صَرْفٌ، وَلا عَدْلٌ: عَاقٌّ،
وَمَنَّانٌ، وَمُكَذِّبٌ بِقَدْرٍ. ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے : تین آدمی ایسے ہیں جن کے فرض و نفل اللہ
تعالیٰ قبول نہیں كرے گا:(والدین كا) نافرمان، احسان جتلانے والا، تقدیر كو جھٹلانے والا۔(صحیح
البخاری)(1785)(المعجم الکبیر للطبرانی)(7425)