پیارے پیارے اسلامی بھائیو ، ہمارے معاشرے کے اندر تربیت کی بڑی حاجت ہے اس بنا پر لوگوں کی تعلیم و تربیت نہ کرنے سے  کوئی سود کے اندر مبتلا ہے تو کوئی حرام کما رہا ہے تو کوئی والدین کا نافرمان ہے تو اس لیے ہم یہ نہ سمجھیں کہ صرف بادشاہ سے ہی اس کی رعایا کا سوال ہوگا ہم آزاد رہیں گے، نہیں بلکہ ہر شخص سے اپنے ماتحت لوگوں کے متعلق سوال ہوگا کہ ان کی تعلیم و تربیت فرمائی کہ نہیں تو ہمیں بھی چاہیے کہ اسلام کی روشنی میں ان کی اچھی تربیت کریں ۔تربیت کرنے کے حوالے سے (5) احادیث مذکور ہیں

( 1) تین چیزوں سے ایمان کی مٹھاس:حضرت سیدنا انس رَضِيَ اللهُ تَعَالٰی عَنْہ سے مروی ہے کہ دو عالم کے مالک و مختار ، مکی مدنی سرکار صَلَّى اللهُ تَعَالَى عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ”جس میں یہ تین باتیں ہوں گی وہ ایمان کی مٹھاس پالے گا (1) اللہ عَزَّ وَجَلَّ اور اس کا رسول صَلَّى اللهُ تَعَالَى عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّم اس کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب ہوں (2) صرف رضائے الہی کے لئے کسی سے محبت کرے اور (3) وہ جسے اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے کفر سے نجات دے دی تو اسے دوبارہ اس کی طرف جانا آگ میں ڈالےجانے کی طرح ناپسند ہو۔“ فیضانِ ریاض الصالحین ج 4 الحدیث 375

(2) منافق کی تین نشانیاں: حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضيَ اللهُ تَعَالَى عَنْهُ سے مروی ہے کہ رسولُ الله صَلَّى اللهُ تَعَالَى عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ” منافق کی تین علامات (نشانیاں ) ہیں : (1) جب بات کرے تو جھوٹ بولے (2) جب وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے اور (3) جب اسے امانت دی جائے تو خیانت کرے۔ “ ایک روایت میں ہے : اگرچہ وہ روزے رکھے، نماز پڑھے اور اپنے آپ کو مسلمان گمان کرے۔(فیضانِ ریاض الصالحین ج 3 الحدیث 199

(3) تین طرح کی چیزیں:روایت ہے حضرت ابن عباس سے فرماتے ہیں فرمایا ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: چیزیں تین طرح کی ہیں ایک وہ جس کا ہدایت ہونا ظاہر، اس کی تو پیروی کرو ۔ایک وہ جس کا گمراہی ہونا ظاہر ،اس سے بچو ۔ایک وہ جو مختلف ہے اسے اللہ کے حوالے کرو۔ (مراۃالمناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح ج 1 الحدیث 183)

(4) ایمان کی لذت :فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جس میں تین خصلتیں ہوں وہ ایمان کی لذت پالے گا اللہ و رسول تمام ما سوا سے زیادہ پیارے ہوں (2) جو بندے سے صرف اللہ کے لیے محبت کرے (3) جو کفر میں لوٹ جانا جب کہ رب نے اس سے بچالیا ایسا برا جانے جیسے آگ میں ڈالا جانا ، مراٰۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد 1 الحدیث 8

(5) کس مسلمان شخص کا خون حلال نہیں: حضرت سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول پاک صلی الله علیه واله وسلم نے ارشاد فرمایا: کسی مسلمان شخص کا خون حلال نہیں سوائے یہ کہ تین میں سے کوئی ایک وجہ پائی جائے: (1) شادی شدہ زانی، (2) جان کے بدلے جان (قصاص) اور (3) اپنے دین کو چھوڑ کر جماعت سے الگ ہونے والا ۔ (بخاری، کتاب الديات، باب قول الله تعالى : ان النفس بالنفس ... الخ 361/4 حدیث : 6878- مسلم ، کتاب القسامة، باب ما یباح به دم المسلم ، ص 710 ، حدیث : 4375)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! جب ہم کسی کی اصلاح کرنے لگیں تو اس وقت حکمت سے کام لیں اور موقع کی مناسبت سے ایسا طریقہ اختیار کریں جس سے سامنے والا اپنی غلطی خود ہی محسوس کرلے ، اسے زبانی تنبیہ کرنے کی ضرورت پیش نہ آئے اور اس کے لئے مثال بیان کرنے کا طریقہ اور کنایہ سے کام لینا بہت مؤثر ہوتا ہے ، اس میں کسی کی دل آزاری بھی نہیں ہوتی اور اصل مقصود بھی حاصل ہو جاتا ہے اللہ تعالیٰ ہمیں مسلمانوں کی احسن انداز میں تربیت کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین بجاہ خاتم النبین صلی اللہ علیہ وسلم