رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی اطاعت اور آپ کی تعلیمات اور سنتوں کی اتباع ہی انسان کی مکمل اصلاح کا نسخہ اکسیر اور دنیا و آخرت کی ہر کامیابی کا ضامن ہے حضور صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے بہت سی احادیث مبارکہ میں تین چیزوں کا ذکر فرما کر امت مسلمہ کی تربیت فرمائی ہے آئیے ان میں سے  کچھ احادیث مبارکہ ملاحظہ فرمائیے

1) تین چیزوں میں دیر نہ لگاؤ:روایت ہے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کہ فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اے علی تین چیزوں میں دیر نہ لگاؤ نماز جب آجائے ، اور جنازہ جب تیار ہو جائے اور لڑکی جب اس کا ہم قوم مل جائے۔(مراۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد 1 حدیث نمبر 605)

2) نجات دلانے والی خصلتیں:حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول الله صَلَّى الله تَعَالَى عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّم نے فرمایا کہ تین ( خصلتیں) نجات دلانے والی اور تین ( خصلتیں ) ہلاکت میں ڈالنے والی ہیں۔ نجات دلانے والی ( خصلتیں) یہ ہیں : { 1 } ظاہر و باطن میں اللہ سے ڈرنا {۲} خوشی و ناراضگی میں حق بولنا {۳} مالداری اور فقیری میں درمیانی چال چلنا، اور ہلاکت میں ڈالنے والی ( خصلتیں) یہ ہیں: { 1 } نفسانی خواہشوں کی پیروی کرنا {۲} بخیلی کی اطاعت کرنا {۳} اپنی ذات پر گھمنڈ کرنا اور یہ ان تینوں میں سب سے زیادہ سخت ہے۔(منتخب احادیثیں حدیث نمبر 33 )

3) نیک بختی اور بدبختی: امام احمد و بزار حاکم سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ سے راوی، کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا: تین چیزیں آدمی کی نیک بختی سے ہیں اور تین چیزیں بدبختی ہیں۔ نیک بختی کی چیزوں میں نیک عورت اور اچھا مکان (یعنی وسیع یا اس کے پڑوسی اچھے ہوں ) اور اچھی سواری اور بدبختی کی چیزیں بد عورت ، برامکان ، بری سواری ۔ ( بہار شریعت جلد دوم حصہ سات صفحہ نمبر 2)

4) تین اعمال کا ثواب:حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ رسول الله صَلَّى الله تَعَالَى عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّم نے فرمایا ہے کہ جب انسان مر جاتا ہے تو اس سے اس کے عمل کا ثواب کٹ جاتا ہے مگر تین عمل سے (کہ ان کا ثواب مرنے کے بعد بھی ملتا رہتا ہے ) { 1 } صدقہ جاریہ کا ثواب {۲} یا اس علم کا ثواب جس سے لوگ فائدہ اٹھائیں {۳} یا نیک اولاد جو اس کے لیے دعا کرتی رہے۔(منتخب حدیثیں حدیث نمبر 37 )

5) جنتی لوگ:حضرت سید نا عیاض رَضِيَ الله تَعَالَى عَنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور نبی کریم رؤف رحیم صَلَّى الله تَعَالَى عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جنتی لوگ تین قسم کے ہیں: (1) عدل کرنے والا حاکم جسے توفیق دی گئی ہو (2) رحم دل انسان جو اپنے رشتہ داروں اور مسلمانوں کے لیے نرم دل ہو اور (3) وہ پاک دامن مسلمان جو عیال دار ہونے کے باوجو د سوال کرنے سے بچنے والا ہو ۔ “ (فیضان ریاض الصالحین جلد 5 حدیث نمبر 662)