محمد اعجاز
عطاری قادری (درجۂ خامسہ جامعۃ المدینہ
شاہ عالم مارکیٹ لاہور، پاکستان)
میرے پیارے
اور محترم اسلامی بھائیو آج آپ کے سامنے وہ احادیث بیان کروں گا کہ جس میں تین کا
عدد ہے
حدیث
نمبر 1: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ
تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد
فرمایا کہ بندہ کہتا ہے میرا مال میرا مال حالانکہ بندے کے لیے صرف تین قسم کا مال
ہےعبارت : ما
اکل فافنی او لبس فابلی او اعطی فاقتنی و ما سوی ذالک فھو ذاھب و تارکہ اللناس ترجمہ : جو اس نے کھا لیا اور ختم کر دیا جو اس
نے پہن لیا اور وہ بوسیدہ کر دیا اور جو اس نے صدقہ کیا اور آخرت کے لیے ذخیرہ کر
لیا ان امور کے علاوہ جو بھی ہے وہ اسے لوگوں کے لیے چھوڑنے والا ہے (مسلم: کتاب
الزھد والرقائق: حدیث نمبر : 2959 اور یہ حدیث 365 درس حدیث کے صفحہ نمبر 660 پر
موجود ہے )
حدیث
نمبر 2: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم
صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا تین صفات ایسی ہیں کہ وہ جس شخص میں
بھی ہوں اللہ تعالی اس سے آسان حساب لے گا اور اسے اپنی رحمت سے جنت میں داخل کرے
گا صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی عنہم نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ
وسلم وہ تین صفات کون سی ہیں آپ نے ارشاد فرمایا،تعطی من حرمک و تعفو من ظلمک و
تصل من قطعک،ترجمہ: جو تجھے محروم کرے تو اسے عطا کرو جو تجھ پر ظلم
کرے اسے تو معاف کرو اور جو تجھ سے رشتہ داری کا تعلق توڑے تو اس سے تعلق جوڑو ۔حدیث
نمبر 2 کا حوالہ: ((المستدرک للحاکم کتاب التفسیر: حدیث نمبر 3912اور یہ حدیث
365درس حدیث کے صفحہ نمبر 643پر موجود ہے))
حدیث
نمبر 3: سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں
کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی تمہارے لیے تین چیزوں
کو پسند نہیں کرتا (قیل و قال واضاعۃ المال و کثرۃ السوال) ترجمہ: فضول گفتگو کرنا، مال ضائع کرنا ،اور کثرت سے
سوال کرنا۔( سورۃ النساء : 114، اور یہ حدیث 365 درس حدیث کے صفحہ نمبر 644پر
موجود ہے )
حدیث
نمبر 4: نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا
کہ تین لوگ ایسے ہیں جن سے اللہ تعالی قیامت والے دن کلام نہیں کرے گا، نہ انہیں
پاک کرے گا نہ ان کی طرف نظر رحمت کرے
گا، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے، (وہ تین
شخص یہ ہیں) بوڑھا زانی، جھوٹا بادشاہ ،
اور تکبر کرنے والا فقیر (مسلم کتاب الایمان:
باب نمبر: 46 : حدیث نمبر 107 اور یہ حدیث 365 درس حدیث کے صفحہ نمبر 646 پر موجود
ہے )
حدیث
نمبر 5: حضور نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے فرمایا
میں ایسےآدمی کو جھوٹا شمار نہیں کرتا جو لوگوں میں صلح کرانے کی غرض سے کوئی بات
بناتا ہے اور اس کا مقصد سوائے صلح اور اصلاح کے کچھ نہیں ہوتا اور جو شخص لڑائی میں
کوئی بات بنائے اور شوہر اپنی بیوی سے یا بیوی اپنے شوہر کے سامنے کوئی بات بنائےحدیث
نمبر 5 کا حوالہ: ((ابو داؤد کتاب الادب: باب نمبر 50 : حدیث نمبر : 4921،اور یہ
حدیث 365 درس حدیث کے صفحہ نمبر 648 پر موجود ہے ))
حدیث
نمبر 6 : حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا
کہ تین اعمال ایسے ہیں جو مرنے کے بعد بھی نفع دیتے ہیں (1) صدقہ جاریہ (2)ایسا
علم جس سے لوگ نفع اٹھاتے ہیں ( 3)اور نیک اور صالح اولاد جو مرحوم کے لیے دعا
کرے, حدیث نمبر 6 کا حوالہ :(مسلم کتاب الوصیۃ: باب نمبر 3 : حدیث نمبر 1631اور یہ
حدیث 365 درس حدیث کے صفحہ نمبر 650 پر موجود ہے )
حدیث
نمبر 7: حدیث پاک میں ہے حضور نبی
کریم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ بروز قیامت تین آدمیوں کی طرف
اللہ سبحانہ و تعالی نظر رحمت نہیں فرمائے گا وہ تین آدمی یہ ہیں (1)والدین کا
نافرمان(2) مردوں سے مشابہت کرنے والی عورت اور(3) دیوث۔ حدیث نمبر 7 کا حوالہ: ((نسائی کتاب الزکاۃ: المنان بما اعطی: 2562اور یہ حدیث نمبر 365
درس حدیث کے صفحہ نمبر 652 پر موجود ہے ))
حدیث
نمبر 8: حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ میں
نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول نجات کس چیز میں ہے آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ
وسلم نے ارشاد فرمایا(1) اپنی زبان پر قابو رکھو (2)بلا ضرورت گھر سے نہ نکلو
(3)اور اپنے گناہوں پر آنسو بہاؤ۔ حدیث
نمبر 8 کا حوالہ: (ترمذی ابواب الزھد: باب نمبر 60 : حدیث نمبر 2406 اور یہ حدیث
365 درس حدیث کے صفحہ نمبر 654 پر موجود ہے )