احمد
افتخار عطاری (درجۂ سادسہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
میٹھے میٹھے
اسلامی بھائیو اللہ پاک نے مدینہ منورہ کو کس قدر مقام و مرتبہ عطا کیا ہے اس کا
اندازہ حضور صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کے فرامین سے لگایا جا سکتا ہے جتنے مدینہ
منورہ کے فضائل ہیں اتنے ہی مدینہ منورہ میں رہنے کے آداب بھی ہیں آئیے میں آپ کے
سامنے چند احادیث مبارکہ پیش کرتا ہوں
مدینہ
منورہ کی تکالیف پر صبر کرنا:(1)
روایت ہے اولاد خطاب کے ایک مرد سے وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے راوی حضور
صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا جو قصدًا میری زیارت کرے وہ قیامت کے دن میری امان
میں ہوگا اور جو مدینہ منورہ میں رہے اور یہاں کی تکالیف پر صبر کرے میں قیامت کے
دن اس کا شفیع اور گواہ ہوں گا اور جو دونوں حرم سے کسی حرم میں مر جائے وہ قیامت
کے دن امن والوں سے ہوگا کتاب۔:مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:4 , حدیث
نمبر:2755
مدینہ
والوں سے فریب نہ کرنا: (4) روایت
ہے حضرت سعد سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی اللہ علیہ و سلم نے کوئی شخص مدینہ
والوں سے فریب نہ کرے گا مگر وہ ایسے گھل جائے گا جیسے پانی میں نمک گھل جاتا ہے۔ کتاب:مرآۃ
المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:4 , حدیث نمبر:2743
مدینہ
منورہ کے کانٹے کاٹنا : (5)روایت
ہے حضرت سعد سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللّٰه صلی اللہ علیہ و سلم نے کہ میں مدینہ
کے دو کناروں کے درمیان یہاں سے کانٹے کاٹنا یا یہاں کا شکار قتل کرنا حرام کرتا
ہوں فرمایا مدینہ مسلمانوں کے لیے بہتر ہے اگر وہ جانتے ہوتے ایسا کوئی نہیں جو مدینہ
سے رغبتی کرتے ہوئے اسے چھوڑے مگر اللّٰه اس مدینہ میں اس کو اچھا رہنے والا بسائے
گا اور کوئی شخص مدینہ کی سختی اور بھوک پر صبر نہ کرے گا مگر میں قیامت کے دن اس
کا شفیع یا گواہ ہوں گا۔ کتاب:مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:4 , حدیث
نمبر:2729