سود کی تعریف:قرض پر نفع لینا سود ہے۔فتاویٰ رضویہ شریف میں اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ قرض پر نفع لینے کے متعلق فرماتے ہیں: قرض دینے والے کو قرض پر جو نفع و فائدہ حاصل ہو وہ سب سود اور نِرا حرام ہے۔حدیث میں ہے: رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں: قرض سے جو فائدہ حاصل کیا جائے وہ سود ہے۔(فتاویٰ رضویہ،17/713)

آج مختلف ذرائع ابلاغ کے ذریعے سے مسلمانوں کو مختلف لالچ دے کر شرحِ سود کم کر کے سود پر قرض لینے پر اُکسایا جا رہا ہے۔ سود کی درخواست داخل کرنے پر قرعہ اندازی اور انعامات کا لالچ دیا جا رہا ہے۔لالچ نے لوگوں کو اس قدر اندھا کر دیا ہے کہ وہ سودی لین دین اور سودی کاروبار میں پڑ گئے ہیں۔اگر اللہ پاک اور اس کے رسول ﷺ ناراض ہو گئے تو ایسے لوگ کیا کریں گے؟ قیامت کا عذاب کیسے برداشت کریں گے؟آئیے !سود کے بارے میں پیارے آقا ﷺ کے فرامین سنیے اور خود کو قبر و حشر کے عذاب سے ڈرایئے۔

1) حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،حضور سیدُ المرسلین ﷺ نے سود کھانے والے، کھلانے والے، سود لکھنے والے اور اس کی گواہی دینے والے پر لعنت فرمائی اور فرمایا:یہ سب اس گناہ میں برابر ہیں۔(مسلم،ص862،حدیث: 1599)

2) حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،حضورِ اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا:سود کا گناہ 73 درجے ہے، ان میں سب سے چھوٹا یہ ہے کہ آدمی اپنی ماں سے بدکاری کرے۔ (مستدرک،2 /338، حدیث:2306)

3) حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،سرورِ کائنات ﷺ نے ارشاد فرمایا:سود کا ایک درہم جو آدمی کو ملتا ہے اس کے 36 بار بدکاری کرنے سے زیادہ بُرا ہے۔(شعب الایمان،4 /395، حدیث:5523)

4)حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب کسی بستی میں بدکاری اور سود پھیل جائے تو اللہ پاک اس بستی والوں کو ہلاک کرنے کی اجازت دے دیتا ہے۔(کتاب الکبائر للذہبی، ص69)

5) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ پیارے آقا ﷺ فرماتے ہیں کہ شبِ معراج میں ایسی قوم کے پاس سے گزرا جن کے پیٹ کمروں کی طرح (بڑے بڑے) تھے، جن میں سانپ پیٹوں کے باہر سے دیکھے جا رہے تھے۔ میں نے جبرائیل سے پوچھا: یہ کون لوگ ہیں؟ انہوں نے عرض کی: یہ سودخور ہیں۔( ابی ماجہ، 3/72،حدیث:2273)

آج ہمارے پیٹ میں اگر معمولی سا کیڑا چلا جائے تو طبیعت میں بَھو نچال آ جاتا ہے۔قیامت کا یہ سخت عذاب کیسے برداشت کریں گی؟ سود کھانے والے لوگوں کے پیٹ اتنے بڑے ہوں گے کہ اس میں سانپ بھرے ہوں گے۔ کس قدر بھیانک عذاب ہے۔ اللہ پاک ہمیں سود کی آفت سے محفوظ رکھے۔ آمین بجاہ النبی الامین