سود کی مذمت پر5 فرامینِ مصطفٰے از بنتِ
منصور، فیضانِ غزالی،نیول کالونی،کراچی
سُود(Interest) ایک صریح نا
انصافی ہے۔سود اُس زیادتی کا نام ہے جوعقدِ معاوضہ میں عاقدین میں سے کسی ایک کے لیے مشروط ہواور عو ض سے خالی ہو ۔( فتح القدیر،6/151)
قرآنِ کریم میں اس کی خوب مذمت بیان
کی گئی ہے۔چنانچہ سورہ ٔبقرۃ کی آیت
275تا279میں سود کی بھرپور مذمت فرمائی گئی ہے۔جس کا خلاصہ یہ ہے کہ سود کھانے
والے بروزِ قیامت ایسے کھڑے ہوں گے جیسے آسیب زدہ شخص سیدھا کھڑا ہونے کی بجائے
گرتے پڑتے چلتاہے۔ اللہ نے سود کو
حرام کیا ہے۔سود نہ چھوڑنے والا مدتوں
دوزخ میں رہے گا۔اللہ پاک سود کو ہلاک(برکت سے محروم ) کرتا ہے۔پس اگر تم سود نہیں
چھوڑتے تو اللہ اور اس کے رسول ﷺسے لڑائی
کے لیے تیار ہوجاؤ۔(دلچسپ معلومات سوالا جوابات حصہ 1 ص46)نیز احادیث میں بھی سود
کی سخت مذمت اور شدید وعیدات بیان کی گئی
ہیں۔ چنانچہ
1-سرورِ ذیشان ﷺ کا فرمانِ عبرت نشان ہے: جس قوم میں سود پھیلتا ہے اس قوم میں
پاگل پن پھیلتا ہے۔ (کتاب الکبائر للذہبی ، ص 70)
2- آقا ﷺ نے سود کھانے والے، کھلانے والے،اس کی تحریر لکھنے والے اور اس کے
گواہوں پر لعنت کی اور فرمایا:یہ سب(گناہ میں) برابر ہیں۔ (مسلم ،ص862،حدیث: 1598)
3-ایک موقع پر آپ ﷺ نے فرمایا : شبِ
معراج میرا گزر ایک ایسی قوم پر ہوا جس کے پیٹ گھر کی طرح(بڑے بڑے ) تھے، ان کے پیٹوں
میں سانپ موجود تھے جو باہر سے دکھائی دیتے تھے۔میں نے پوچھا: اے جبرائیل!یہ کون
لوگ ہیں؟کہا:یہ سُود خور ہیں۔ (ابنِ ماجہ،ص363،حدیث:2273 )
4- بے شک سود کے 72 دروازے ہیں،ان میں سے کم ترین ایسے ہے جو کوئی مرد اپنی
ماں سے بدکاری کرے۔(معجم اوسط ،5 /227،حدیث:7151)
اعلیٰ حضرت رحمۃُ
اللہِ علیہ لکھتے ہیں: تو جو شخص سود کا ایک پیسہ لینا چاہے اگر رسول
اﷲ ﷺ کا ارشاد مانتا ہے تو ذرا گریبان میں منہ ڈال کر پہلے سوچ لے کہ اس پیسہ کا
نہ ملنا قبول ہے یا اپنی ماں سے ستر(70)بار بدکاری کرنا! سود لینا حرامِ قطعی و
کبیرہ و عظیمہ ہے جس کا لینا کسی طرح روا (جائز)نہیں۔ (فتاویٰ رضویہ ،17/ 307)
5-آپ ﷺ نے سات
مہلکات بیان فرمائے؛جن میں چوتھے نمبر پر سود کا ذکر فرمایا۔(بخاری، 2/422،حدیث:
2766)
سودکے سبب معاشرے میں بہت سی خرابیاں پیدا ہوتیں ہیں۔انسان بے رحم اور خود غرض
ہو جاتا ہے۔اس میں سے ہمدردی کے جذبات ختم ہو جاتے ہیں۔سود خور انتہائی بخیل
ہوجاتا اور دوسروں سے حسد کرنے لگتا ہے۔افسوس!آج کل سود بہت عام ہوتا جارہا ہے۔
سود آخرت کی خرابی کے ساتھ ساتھ معاشرے
میں کئی خرابیوں کا باعث ہے۔اللہ پاک ہمیں اس سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین