لائبریری لاطینی زبان کا لفظ ہے جو ”لائبر“ سے بنا ہے اس کا معنیٰ ہے کتاب، مطلب یہ کہ لائبریری اس جگہ کو کہتے ہیں جہاں کتابوں، رسالوں، اخباروں اور معلوماتی مواد کو جمع کیا جاتا ہے۔اردو اور فارسی میں اس کے لیے کتب خانہ کا لفظ استعمال کیا جاتا ہےجبکہ عربی زبان میں مکتبہ، خزانۃ الکتب اور دار الکتب کے الفاظ بولے جاتے ہیں۔دراصل لائبریری وہ عظیم مقام ہے جہاں کئی سالوں کا فکری اور علمی خزانہ اور سینکڑوں اہلِ علم و دانش کی عرق ریزیوں (کاوشوں) کا ثمرہ جمع ہوتا ہے۔

لائبریری کی اہمیت و ضرورت: لائبریری علم و فکر اور تعلیم و تعلم کا مظہر اور مرکز ہے۔ لائبریری کی اہمیت و افادیت کو قوموں نے ہر دور میں تسلیم کیا ہے، کہا جاتا ہے کہ کسی ملک کی ترقی کا جائزہ لینا ہو تو اس ملک کے تعلیمی اداروں کا جائزہ لیں اور اگر تعلیمی اداروں کی ترقی کا جائزہ لینا ہو تو وہاں کی لائبریریز کا جائزہ لیا جائے۔ جہاں لائبریری آباد ہوں گی وہاں کے تعلیمی ادارے اتنے ہی فعال و سرگرم ہوں گے، جس کا لازمی نتیجہ ملک کی معاشی اور معاشرتی ترقی کا حصول ہے، کتاب کی ضرورت و اہمیت سے کسی بھی عقلمند اور ذی شعور کو انکار نہیں، کتاب پڑھنے سے جہاں ذہن کو وسعت ملتی ہے وہیں فکر و خیال بھی نکھرتے ہیں اور یہی کتاب زندگی کے نشیب و فراز کی بہترین معاون ہوتی ہے، مگر یہ سب کتابیں مہذب اور دینی ہوں غیر معیاری اور فحش مواد پر مشتمل نہ ہوں۔

گھر میں لائبریری کی افادیت:دنیا میں تمام والدین کی ہی یہ خواہش ہے کہ ان کے بچوں کا زیادہ سے زیادہ وقت علمی سرگرمیوں میں گزرے اس خواہش کی تکمیل کے لیے گھر میں دلکش و خوبصورت اور پر سکون لائبریری کا ہونا انتہائی ضروری ہے، گھر میں موجود لائبریری بچوں کی علمی و فکری اور ذہنی استعداد (صلاحیت) کو بڑھانے میں بہت معاون ہے، گھر میں موجود لائبریری بچوں کی اخلاقی و نظریاتی تربیت کرنے میں بھی بہت اہمیت رکھتی ہے، گھریلو لائبریری کی وجہ سے بچوں میں سیکھنے سکھانے کا شوق بڑھتا ہے اور مطالعہ کا ذوق پروان چڑھتا ہے، کم عمری میں کتابوں سے دوستی ہو جائے تو س کے اثرات طویل مدت تک قائم رہتے ہیں، مشاہدے سے یہ بات ثابت ہے کہ گھریلو لائبریری میں پلنے والے بچے علمی معیار میں ان بچوں سے بلند و برتر ہوتے ہیں جو گھر میں کتب بینی سے محروم ہوتے ہیں، گھر میں موجود لائبریری کا اثر ایسا ہے جیسے کئی سالوں کی اضافی تعلیم حاصل کی ہو، گھریلو لائبریری کی وجہ سے وقت کے غلط استعمال اور ضیاع سے بھی بچت ہوتی ہے۔

پیاری اسلامی بہنو! امیر اہلسنت دامت برکاتہم العالیہ فرماتے ہیں: دینی کتب کا مطالعہ اپنی عادت بنا لیجیے ان شاء اللہ آپ کی نسلوں کو فائدہ ہوگا۔ لہٰذا والدین کو چاہیے کہ اپنے بچوں میں کم عمری میں شوقِ مطالعہ پیدا کرنے اور ان کی علمی و فکری تربیت کےلیے گھر میں المدینہ لائبریری بنائیں جس میں مکتبۃ المدینہ سے شائع ہونے والی کتب و رسائل سجائیں۔ کہا جاتا ہے کہ وہ گھر ویرانے سے بدتر ہے جس میں اچھی کتابیں نہ ہوں۔یہ کتب ایسی دوست ہیں جو کبھی رنجیدہ نہیں کرتیں کبھی کچھ طلب نہیں کرتیں، ان دوستوں کی رائے ہمیشہ صائب یعنی درست، نیک اور سراسر بے غرضی پہ مبنی ہوتی ہے، ان دوستوں کی قدر کرو ان سے فائدہ اٹھاؤ اور ان کے آفتا بِ علم سے روشنی حاصل کر لو۔

منقول ہے: کتابیں ایسے بزرگوں کے مدفن ہیں جو مرنے کے بعد بھی نہیں مرتے، لہٰذا ہمیں اپنی اور اپنے بچوں کی علمی فکر نظریات تعلیم و تربیت کے لیے گھر میں لائبریری بنا کر استفادہ کرنا چاہیے۔ المدینہ لائبریری میں پیارے مرشد کی طرف سے ملنے والا ہر ہفتے کا رسالہ، ماہنامہ فیضان مدینہ اور بچوں کے ذوق کے مطابق مکتبۃ المدینہ سے شائع ہونے والی دیگر کتب و رسائل رکھنے چاہئیں، کیونکہ کتب خانہ وہ گلستان شاداب ہے جہاں دنیا کے کاملین و عارفین کی روحیں بقائے دوام حاصل کرنے کے بعد جمع ہیں، ان بزرگوں کی صحبت اور ان کے چراغِ علم سے دل و دماغ کو معطر و معنبر کرنے کے لیے گھر میں دینی کتب کا ذخیرہ ہونا ضروری ہے۔

اللہ پاک ہمیں شب و روز تحصیلِ علمِ دین میں مگن رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔