دوستی انسانوں کے درمیان ایک رشتے اور تعلق کا نام ہے یہ
رشتہ محض عام تعلق نہیں بلکہ ایک ایسا تعلق ہے جو دو یا دو سے زیادہ انسانوں کو
محبت، سچائی ،تعاون ،اخلاص، باہمی تفاہم اور اعتماد کے رشتے میں ایک دوسرے سے
منسلک کرتا ہے۔ جب کسی سے دوستی اور بھائی چارے کا تعلق قائم ہو جائے تو کچھ حقوق
کا خیال رکھنا چاہیے۔چند زینت قرطاس کئے جا رہے ہیں ملاحظہ کیجئے:
(1) دوست تنگدست
ہو یا اسے مال کی ضرورت ہو تو اس پر ایثار کرے جیسا کہ اللہ تبارک و تعالی قراٰنِ
پاک میں ارشاد فرماتا ہے: ﴿ وَ یُؤْثِرُوْنَ عَلٰۤى
اَنْفُسِهِمْ وَ لَوْ كَانَ بِهِمْ خَصَاصَةٌ ﳴ﴾ ترجمۂ کنزالایمان:اور اپنی جانوں پر
ان کو ترجیح دیتے ہیں اگرچہ اُنہیں شدید محتاجی ہو (پ 28، الحشر : 9)
(2) نیکی اور بھلائی
کے کاموں میں تعاون کہ ایک دوست کو دوسرے دوست کے ساتھ بھلائی کے تمام کاموں میں
تعاون کرنا چاہیے اُن کاموں کا تعلق اگر دینی امور سے ہو تو اس صورت میں بھی اسے
اپنے دوست کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔اور اگر ان معاملات کا تعلق دنیاوی امور سے ہو
اور وہ کام شریعت کی رو سے جائز بھی ہوں تو ایسی صورت میں بھی اپنے دوست کے کام
آنا چاہیے۔ کہ اللہ پاک قرآن عظیم میں فرماتا ہے : ﴿وَ تَعَاوَنُوْا عَلَى
الْبِرِّ وَ التَّقْوٰى۪ ﴾ترجَمۂ کنزُالایمان: اور نیکی اور پرہیزگاری پر ایک دوسرے
کی مدد کرو۔(پ6، المآئدۃ:2)
(3) معافی
اختیار کرنا کہ اگر دوست سے کوئی بھول چوک صادر ہو جائے تو اسے معاف کر دینا چاہیے
کہ بزرگان دین فرماتے ہیں کہ اگر تیرا کوئی بھائی قصور کر بیٹھے تو اس کی طرف سے
70 قسم کی عذر خواہی قبول کر۔
(4) علم دین
سکھانا کہ اگر دوست کو علم دین کی ضرورت ہو تو اسے علم دین سکھایا جائے تاکہ وہ اس
کے ذریعے گناہوں سے محفوظ رہے اور جہنم میں جانے سے بچ سکے کہ اپنے بھائی کو دوزخ
کی آگ سے بچانا بے حد ضروری ہے اور جو کچھ سکھائے اس پر عمل کرنے کی نصیحت بھی کرتا
رہے ۔
(5) دوست کو
تکلفات میں نہ ڈالا جائے کہ یہ دوستی ختم ہو جانے کا سبب بن جاتا ہے ایک دانا کا
قول ہے اگر تکلفات ساقط ہو جائیں تو الفت اور دوستی میں دوام پیدا ہوگا۔
(6) دوست کو
اسکی غلطیوں پر آگاہ کرنا کہ بہترین دوست وہی ہے جو اپنے دوست کو اس دنیا کی تاریک
اور بدصورت حقیقتوں سے بہاروں کی طرح نبرد آزما ہونا سکھائے، دوست کی غلطی کو غلط
اور اچھائی کو صحیح طریقے سے شناخت کرنے اور اسکے رویے کو بہتر بنانے کی غرض سے
پرخلوص ہو کر نصیحت کی جائے۔
(7) دوست کے
اہل خانہ کی عزت کرنا کہ ان پر بری نظر نہ رکھی جائے اور اگر کوئی دوسرا شخص ان پر
بری نظر رکھے ہوئے ہو تو اسے بھی مناسب انداز میں سمجھانے کی کوشش کرے کہ یہ دوست
کا اہم ترین حق ہے۔
اللہ کریم ہم سب کو بہترین دوست عطا فرمائے اور ہمیں اپنے
دوستوں کے لیے بہترین دوست بننے کی ہمت دے اور ہمارے دوستوں کی حفاظت فرمائے۔آمین
بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم