سید زوار حُسین ( دورۂ حدیث ، جامعۃُ
المدینہ فیضان مہر علی اسلام آباد، پاکستان)
وہ کہ جو وفادار اور مہرباں دوست رکھتا ہے، وہ ابدی سعادت
اور جاودانی عمر رکھتا ہے۔
زندگی میں رشتے تو ملتے ہی رہتے ہیں مگر ایک انسانی رشتہ
ایسا ہے جس میں ”زندگی“ ملاکرتی ہے اور وہ رشتہ ہے ”دوستی کا رشتہ“ زندگی میں ہر
رشتے کی اپنی ضرورت اور اہمیت ہوتی ہےاسی طرح دوستوں کی بھی اپنی ضرورت و اہمیت
ہوتی ہے جس کی کمی کو مال و دولت کی آسائشوں سے پورا نہیں کیا جا سکتا۔
اس لئے کہ انسان کا
دل فطری طور پر خوشی اور اطمینان کے جذبے پہ پیدا کیا گیا ہے۔ دوست وہ رشتہ ہے جن
کے سامنے اٹھنے‘ بیٹھنے‘ ہنسنے‘ بولنے کے اصولوں کا حساب کتاب نہیں رکھنا پڑتا۔ کب
بولنا اور کتنا بولنا ہے کمزوریوں کو کیسے انہیں بتانا ہے۔ آنسوں کی نمی کو بہانوں
میں کیسے چھپانا ہے جیسے مشکل اور تھکا دینے والے عمل سے گزرنا نہیں پڑتا۔ دوستوں
کے ایک مصافحے پر اپنے دل کی ڈور ان کے ہاتھ میں تھما دیتے ہیں آنکھوں کے اشاروں
سے الجھن سما دیتے ہیں اور ایک بار گلے لگتے ہی تمام دنیا سے چھپائے ہوئے خوف و
الم الف تا ”ی“ سنادیتے ہیں۔
ہمارے آقا و مولا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے بھی
دوستی کے بارے میں اہم تعلیمات سے آگاہ کیا ہے ان میں سے ایک حدیث مبارکہ ہے کہ عن
أبي سعيد الخدري، أنه سمع نبي الله صلى الله عليه وسلم يقول: لا تصحب إلا مؤمنا،
ولا يأكل بطعامك إلا تقي (سنن الدارمی،
كتاب الاطعمہ،باب من كره ان يطعم طعامہ الاتقياً،حديث: 2101 )ترجمہ :صرف مومن شخص
کی صحبت اختیار کر،اور تیرا کھانا صرف متقی شخص کھائے۔
لیکن جہاں یہ رشتہ اتنا خوبصورت ہے وہاں اسکے کچھ حقوق بھی
ہیں حقوق اس لئے وضع کئے گئے ہیں تاکہ ہمارا یہ دوستی کا رشتہ لازوال رہے اس لیے یقینی
بنائیں کہ دوستی رشتے میں ایک خاص اہمیت رکھتی ہے۔ دوستی ایک نازک تعامل ہے جو
پیار، احترام، اعتماد اور تفہیم پر مبنی ہوتا ہے۔ یہاں کچھ اہم حقوق پیش کیے جارہے
ہیں جو دوستوں کے درمیان احترام، تعاون اور اعتماد کو بڑھانے کا کام کرتے ہیں:
(1) احترام کا حق: دوستی میں احترام کا حق بہت اہم ہے، دوست کو اس کے تجربے، خصوصیات اور آراء
کی احترام کرنی چاہیے۔ ان کی عزت کرنا، نہ صرف دوستی کو مضبوط بناتا ہے بلکہ اپنے
آپ کو بھی ایک اچھا دوست ثابت کرتا ہے۔
(2) صداقت کا حق: دوستی میں صداقت یعنی سچائی بہت اہمیت رکھتی ہے، دوستوں کے درمیان جھوٹ بولنا
یا دوست کو دھوکہ دینا ان رشتوں کو تباہ کر سکتا ہے۔ دوست کے ساتھ ہمیشہ سچائی کے
ساتھ پیش آنا دوستی کو مضبوط اور پائیدار بناتا ہے۔
(3) حامی کا حق: ایک سچا دوست ہمیشہ اپنے دوست کا حامی ہوتا ہے، مشکل وقتوں میں اپنے دوست کی
ساتھ دینا، ان کا ساتھ نبھانا اور انکی حمایت کرنا ایک اہم حق ہے۔ دوستی میں بے
لوث ہونا اور دوست کو آپ کی مدد پر بھروسہ رکھنا بہت اہم ہوتا ہے۔
(4) وقت دینے کا حق: دوستی میں وقت دینا بہت اہم ہے، اپنے دوستوں کے لئے وقت نکالنا، ان سے ملاقات
کرنا اور ان کے ساتھ وقت گزارنا دوستی کو مزید مضبوط بناتا ہے۔ دوست کا احترام
کرنا اپنے دوستوں کو دوسستی محسوس کروانے کا ایک بہتریں طریقہ ہوتا ہے۔
(5) حل مشکلات: دوستوں کا حق ہوتا ہے کہ آپ ان کی مشکلات کا سامنا کریں اور انہیں حل کرنے کی
کوشش کریں۔ اگر کوئی تنازع یا مسئلہ پیدا ہوتا ہے تو دوستوں کے بیچ صلح و سلامتی
برقرار کرنے کا حق بھی ہوتا ہے۔
اﷲ ہم سب کو بہترین دوست عطا فرمائے ہمیں اپنے دوستوں کیلئے
بہترین دوست بننے کی ہمت دے اور ہمارے دوستوں کی حفاظت فرمائے اور دنیا کے دوستوں
کوجنت کے راستوں کا ہمراہی بنا دے تاکہ وہاں بھی ہم ساتھ رہیں اور ہمیں دوستی
ایمانی اور اخلاقی بنیادوں پر قائم رکھنے کی توفیق عطا فرمائے ۔