عبدالرحمٰن
امجد (درجۂ خامسہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
الله عزوجل کے
فضل و کرم سے ہمارا پیار دین ا سلام ہے۔ یہ دین فطرت اپنی وسعتوں اور حکمتوں کے
لحاظ سے عالمگیر مذہب ہے ۔ جو اپنے ماننے والوں کی ہر سطح پر وقت اور ہر مقام پر
راہ نمائی فرماتا ہے چاہے اس کا تعلق معاملات سے ہو یا آخرت کے احوال سے ہو یا پھر
دینی احکام سے ہو یا نیکیوں کے حوالے سے ہو یا گناہوں کے بار ے میں ہو اسلام نے سب
احکامات کو بیان فرمایا اور پھر انسان کے لیے نیک کام پر ثواب کا انعام عطا فرمایا
اور برے کام پر عذاب کی وعید فرمائی ان ہی برے کاموں میں سے چغلی بھی ہے جس کے
متعلق اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا:هَمَّازٍ مَّشَّآءٍۭ بِنَمِیْمٍ ترجمہ کنز العرفان:سامنے سامنے بہت طعنے دینے
والا، چغلی کے ساتھ ادھر ادھر بہت پھرنے والا۔(پ 29،سورت قلم، آیت 11،)آئیے چغلی کی
تعریف جانتے ہیں:
چغلی
کی تعریف: لوگوں کے درمیان فساد
ڈالنے کے لیے ایک کی بات دوسرے تک پہچانا ۔(الزواجر عن اقتراف الکبائر ،الباب
الثانی، الکبیرۃ الثانیۃ والخمسون بعد المآتین النمیمۃ 2/46)آئیے چغلی کی مذمت حدیث
مبارکہ سے سنتے ہیں :
(1) حضرت حذیفہ
رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے آقاء نامدار مدینے کے تاجدار صلی اللہ
تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتےہوا سنا ہے کہ " چغل خور جنت میں نہیں جائے
گا "۔ ( صحیح مسلم، کتاب الایمان، باب بیان غلظ تحریم المنيمة الحديث نمبر
168(105)،ص 66 )
(2) حضرت
اسماء بنت یزید رضی اللہ تعالى عنها سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ
وآلہ وسلم نےارشاد فرمایا: اللہ عزوجل کے نیک بندے وہ ہیں کہ ان کے دیکھنے سے خدا یاد
آئے اور اللہ عز وجل کے برے بندے وہ ہیں جو چغلی کھاتے ہیں، دوستوں میں جدائی
ڈالتے ہیں ،اور جو شخص جرم سے بری ہے اس پر تکلیف ڈالنا چاہتے ہیں. (شعب الایمان ،
باب فی اصلاح بین الناس الخ، الحدیث 11108، جلد 7،ص 494)
(3) حضرت
علاءبن حارث رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے :کہ سرکار دو عالم صلی اللہ تعالیٰ
علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : منہ پر برا بھلا کہنے والوں، پیٹھ پیچھے عیب جوئی
کرنے والوں، چغلی کھانے والوں اور بے عیب لوگوں میں عیب تلاش کرنے والوں کو اللہ
عزوجل (قیامت کے دن ) کتوں کی شکل میں جمع فرمائے گا۔( التوبيخ والتنبيه لابي
الشيخ الاصبهانی ، باب البهتان وما جاء فيه ، حدیث 216 ، ص 237)
(4) حضرت عبد
الرحمن بن غنم اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ
وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : اللہ تعالی کے بہترین بندے وہ ہیں کہ جب ان کو دیکھا
جائے تو الله عز وجل یاد آ جائے اور اللہ تعالٰی کے بدترین بندے چغلی کھانے کے لیے
ادھر ادھر پھرنے والے،دوستوں میں جدائی ڈالنے والے، اور بے عیب لوگوں کی خامیاں
نکالنے والے ہیں۔(مسند امام احمد ، مسند الشامیین، حدیث عبدالرحمن بن غنم اشعری رضی
اللہ تعالیٰ عنہ 6/291 ،حدیث 18020)
(5) سرکار مدینہ
منورہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: غیبت اور چغلی ایمان کو اسی
طرح کاٹ دیتی ہے جس طرح چرواہا درخت کو کاٹ دیتا ہے۔(الترغیب والترھیب،کتاب الادب
،حدیث 4362، جلد 3، ص 405)
اللہ تعالیٰ
ہم سب کو چغلی جیسی لعنت سے محفوظ فرمائے اور ہم سب کو نیک کاموں کی توفیق عطا
فرمائے آمین بجاہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم