زین العابدین
(درجۂ رابعہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
تعریف: ناپسندیدہ
بات کو ظاہر کرنا خواہ اسےبر الگے جس نے کہا یا اسے جس کے بارے میں کہا گیا۔یا کسی
تیسرے شخص کو چغلی کہلاتی ہے۔ الله پاک قرآن پاک میں چغل خور کی مذمت میں فرماتا
ہے کہ هَمَّازٍ
مَّشَّآءٍۭ بِنَمِیْمٍ بہت طعنے دینے
والا بہت ادھرادھر لگاتا پھیرنے والا( 29القلم11 )درج ذیل احادیث میں مذمت بیان کی
گئی ہے۔
(1)
شریر لوگ کون؟ حضور اکرم صلی اللہ
علیہ وسلم نے ارشادفرمایا کیا میں تمہارے درمیان موجود شریر لوگوں کے بارے میں تمہیں
نہ بتاؤں صحابہ کرام نے عرض کی : ضرور ارشاد فرمایا چغل خور " دوستوں کے درمیان
فساد ڈالنے والے اور پاکباز لوگوں کے عیب تلاش کرنے والے - موسوعة الامام ابن ابی
الدنیا، کتاب الصمت ج 7 ص 169 حدیث 258
(2
): اللہ کا نا پسند بنده کون ؟حضرت
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتےہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
اللہ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ محبوب وہ لوگ ہیں۔جو تم میں سب سے زیادہ خوش
اخلاق ہے جن کے ساتھ رہنے والا ان سے اذیت نہیں پاتا جو لوگوں سےاور لوگ ان سے
محبت کرتے ہیں تم میں سب سے ناپسندیدہ لوگ وہ ہیں جو چغلیاں کھاتے ہیں۔ دوستوں کے
درمیان جدائی ڈالتے اور پاکباز لوگوں کے عیب تلاش کرتے ہیں المعجم الاوسط ج 5 ص
387 حدیث7697
(3
): آٹھ لوگ جنت سے دور رہیں گے ۔حضرت
سیدنا عبد الله بن عمر رضی الله عنہ سے روایت ہےحضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے
فرمایا اللہ عزوجل نے جب جنت کو پیدا فرمایا تو اس سے ارشاد فرمایا : کلام کر اس
نے کہا : جو میرے اندر داخل ہوگا وہ خوش نصیب ہے اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا عزت و
جلال کی قسم آٹھ لوگ تجھ میں داخل نہ ہوں گے 1 شراب کا عادی 2 زنا پر اصرار کرنے
ور چغل خور دیوث و ظالم کا مددگار محنت وغیرہ جامع الاحاديث القدسية ، ص 38 حديث
729
(4):جہنم
میں ٹھکانا بننے کا سبب : حضرت سیدنا
ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا :
جو کسی مسلمان کے خلاف ایسی بات کی گواہی دے جو اس میں نہ ہو تواسےچاہے کہ اپنا
ٹھکانا جہنم میں بنالے موسوعة الامام ابن ابی الدنیا ، کتاب الصمت ج 7 ص171 حدیث
260
(5):
الله نارِ جہنم میں عیب دار کر دے گا ؟
حضرت سیدنا
ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جو شخص کسی مسلمان کے بارے میں کوئی بات ہی پھیلائے تاکہ اس کے سبب اسے ناحق عیب
لگائے تو قیامت کے دن اللہ عز وجل اسے نارِ جہم میں عیب دار کر دے گا موسوعة
الامام ابن ابی الدنیا ، کتاب الصمت 7 ص 169 حدیث258
اللہ تعالٰی
سے دعا ہے کہ آپس میں پیار و محبت سے رہنے اور چغلی سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے
آمین بجاہ النبین