انسان کو الله پاک نے اشرف المخلوقات بنایا اور اپنی اطاعت و فرمانبرداری کے لیے پیدا کیا ہے کہ انسان میری اطاعت و فرمانبرداری میں اپنی زندگی بسر کرے اور تما گناہوں سے بچتا رہے چاہے وہ گناہ ظاہری ہو یا باطنی۔دونوں گناہوں کی ایک طویل فہرست ہے مگر آج کا عنوان ظاہری گناہوں میں سے ایک گناہ چغل خوری ہے۔چغل خوری سخت حرام اور کبیرہ گناہ مگر افسوس کہ آج ہمارے معاشرے میں یہ قبیح فعل بہت سے افراد میں پایا جارہا ہے۔

چغلی کی تعریف: لوگوں میں فساد کروانے کے لیے ان کی باتیں ایک دوسرے تک پہنچانا چغلی کہلاتا ہے۔

قارئین کرام چغلی کی مذمت پر آیت کریمہ اور احادیث طیبہ وارد ہیں۔ آئیے! چند احادیث طیبہ چغلی کی مذمت پر ملاحظہ کرتے ہیں۔

1. جنت میں داخل نہ ہوگا:حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا! کہ چغل خور جنت میں داخل نہ ہو گا۔ (البخاری، کتاب الادب، باب مایکرہ من النمیمة، ج5، ص2250٫2251 حدیث5709 دار ابن کثیر دمشق)

2۔ چغلی کے سبب عذاب قبر:حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا گزر دو قبروں کے پاس سے ہوا،آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : یہ دونوں عذاب دیئے جارہے ہیں اور کسی بڑی چیز میں عذاب نہیں دیئے جارہے۔ ان میں سے ایک چغلی کیا کرتا تھا اور دوسرا اپنے پیشاب سے نہیں بچتا تھا۔(مسلم، کتاب الطہارة، باب الدلیل علی نجاست البول۔۔۔۔الخ، ج1، ص166 حدیث292 دارالطباعة العامرة۔ترکیا)

3۔ کتے کی شکل میں اُٹھایا جانا:حضرت علاء بن حارث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: طعنہ زنی، غیبت، چغل خوری اور بے گناہ لوگوں کے عیب تلاش کرنے والوں کو اللہ پاک (قیامت کے دن ) کتوں کی شکل میں اُٹھائے گا۔(الجامع فی الحدیث، باب العزلة ص534، حدیث428، دار ابن جوزی۔ الریاض)

4۔ بدترین انسان:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم میں سے اللہ پاک کو سب سے زیادہ محبوب وہ لوگ ہیں جو دنیا میں رہتے ہیں، وہ لوگوں سے محبت کرتے ہیں اور لوگ انہیں محبوب سمجھتے ہیں اور اللہ پاک کے ہاں سب سے بدترین وہ لوگ ہیں جو چغلخوریاں کرتے ہیں، بھائیوں کو باہم لڑاتے ہیں اور نیکوں کی لغزشوں کے خواہاں ہوتے ہیں.(موسوعہ ابن ابی دنیا، کتاب الغیبۃ النمیمۃ، باب ماجاء فی ذم النمیمۃ، ص35، حدیث117، مکتبہ۔ دارالبیان دمشق)

5۔ قیامت کے دن ذلیل و رسوا:حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو شخص ناحق کسی مسلمان کے متعلق جھوٹی بات پھیلاتا ہے کہ اسے ذلیل و رسوا کرے تو اللہ پاک اسے قیامت کے دن جہنم میں ذلیل ورسوا کرے گا۔(موسوعہ ابن ابی دنیا، کتاب الغیبۃ النمیمۃ، باب ماجاء فی ذم النمیمۃ، ص36، حدیث120، مکتبہ۔ دارالبیان دمشق)

افسوس! آج ہمارے معاشرے میں چغلی کا مرض عام ہے۔بدقسمتی سے بعض لوگوں میں یہ مرض اتنا بڑھ چکا ہے کہ لاکھ کوشش کے باوجود اس کا علاج نہیں ہوپاتا۔ ایسوں سے گزارش ہے کہ چغل خوری کی مذمت میں اللہ پاک اور اس کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرامین کا مطالعہ کریں اور چغل خوری کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات سے بچنے کے لئے مرنے سے پہلے کامل توبہ کر لیں۔