عمر ریاض (درجۂ رابعہ جامعۃ
المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
لوگوں میں
فساد اور لڑائی کروانے کے لئے اُن کی باتیں ایک دوسرے تک پہنچانا چغلی ہے چغلی سخت
حرام اور گناہ کبیرہ ہے جس کے پاس کسی کی چغلی کی گئی اس پر لازم ہے کہ چغل خور کی
تصدیق نہ کرے اور اگر قدرت رکھتا ہے تو اسے چغلی کرنے سے روک دے اور جس کی چغلی کی
گئی اس کے بارے میں بد گمانی میں نہ پڑے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بذات خود
احادیث مبارک میں چغلی کی مذمت ارشاد فرمائی ہے
(1)کتے کی شکل
میں اٹھایا جائے گا:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :طعنہ زنی غیبت
چغل خوری اور بے گناہ لوگوں کے عیب تلاش کرنے والوں کو اللہ پاک قیامت کے دن کتوں
کی شکل میں اٹھائے گا (حوالہ: الجامع فی الحدیث حدیث نمبر:428)
(2)سب سے برے
لوگ کون:نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :میرے نزدیک سب سے زیادہ برے
لوگ وہ ہےجو چغل خور ہے اور وہ لوگ جو آپس میں محبت کرنے والوں کے درمیان جدائی
ڈلواتے ہیں اور جو بری الذمہ لوگوں پر عیب لگاتے ہے (حوالہ:المعجم الاوسط طبرانی :
صفحہ:350)
(3) بد ترین
حرام: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:کیا میں تمہیں یہ نہ بتاؤں کہ
بد ترین حرام کیا ہے؟یہ چغلی ہے جو لوگوں کی زبان پر رواں ہو جاتی ہے (حوالہ صحیح
مسلم جلد 3 حدیث:6636)
(4) چغلی فساد
پیدا کرتی ہے:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم جانتے ہو چغلی کیا ہے
صحابہ کرام علیہم الرضوان نے عرض کی اللہ پاک اور اس کا رسول ہی بہتر جانتا ہے آپ
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں کے درمیان فساد ڈالنے کے لئے کچھ لوگوں کی
باتیں دوسروں کو بتانا (حوالہ: صحیح المسلم صفحہ 345)
چغلی سے بچنے
کے لئے زبان کو قابو میں رکھا جائے کیونکہ چغلی اور اس کے علاوہ بہت سارے گناہ
زبان سے ہی ہوتے ہے اللہ تبارک و تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا ہے کہ ہمیں چغلی سے
بچنے کی توفیق عطا فرمائے آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم