آج کاسوال

قراٰنِ پاک کے معنیٰ نہ جاننے والے کو تلاوت کا ثواب ملے گا؟

سوال:اگر کوئی قراٰنِ پاک کی تلاوت کرتا ہو مگر اس کے معنیٰ وغیرہ نہ جانتا ہو تو کیا اُسے ثواب ملے گا؟

جواب:جی ہاں! قراٰنِ پاک کی تلاوت کرنے والے کو اس کا ثواب ملے گا اگرچہ معنیٰ وغیرہ نہ جانتا ہو۔

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد


سوال:میرا بھتیجا بارہ تیرہ سال کا ہوگیا ہے اور ہم نے ابھی تک اُس کا عقیقہ نہیں کیا تو کیا اب ہم اُس کا عقیقہ کرسکتے ہیں؟

جواب:عقیقہ کرنا مستحب ہے، اگر کسی نے نہیں کیا تو وہ گنہگار نہیں ہے۔ اگر کوئی بارہ تیرہ سال کا ہے یا اس سے بڑا ہے تب بھی اس کا عقیقہ کرسکتے ہیں، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

(عقیقہ کے بارے میں تفصیل جاننے کے لئے مکتبۃ المدینہ کا مطبوعہ رسالہ ”عقیقہ کے بارے میں سوال جواب“ کا مطالعہ کیجئے۔)

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد

سوال:بعض اوقات گھر یا دکان وغیرہ میں پرندے گھونسلے بنالیتے ہیں، صفائی کے لئے ان کے گھونسلے ختم کرنا کیسا ہے؟

جواب:صفائی کیلئے پرندوں کے گھونسلے ہٹائے جاسکتے ہیں، البتہ اگر گھونسلے میں چھوٹے چھوٹے بچے ہوں تو اتنا انتظار کرلیں کہ بچے بڑے ہو کر اُڑ جائیں پھر اس کے بعد صفائی کی جائے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد

پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے کتنے جمعے ادا فرمائے؟

سوال:سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے کتنے جُمعے ادا فرمائے ہیں؟

جواب:مُفسرِ شہیر ،حکیمُ الاُمَّت، حضرت مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنَّان فرماتے ہیں:نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے تقریباً پانچ سو500جُمُعے پڑھے ہیں، اس لئے کہ جمعہ بعدِ ہجرت شروع ہوا،جس کے بعد دس10سال آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی (ظاہری) زندگی شریف رہی ،اس عرصہ میں جمعے اتنے ہی ہوتے ہیں۔(مراٰۃ المناجیح، 2/346)

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبْ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد


سوال:اگر کوئی فجر کی اذان میں اَلصَّلٰوۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْم کہنا بھول گیا تو اذان ہوجائے گی یا دوبارہ دی جائے گی؟

جواب:فجر کی اذان میں اَلصَّلٰوۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْم کہنا مستحب ہے۔(بہار شریعت، 1/470 ماخوذاً) اگر کوئی فجر کی اذان میں یہ کہنا بھول گیا تو اذان ہوجائے گی دوبارہ دینا ضروری نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبْ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد


سوال:کیا منگل کے دن کپڑا کاٹ سکتے ہیں؟

جواب:جی ہاں! منگل کے دن کپڑا کاٹ سکتے ہیں، البتہ منگل کے روز کپڑا کاٹنے سے بچنا چاہئے کہ نقصان کا خطرہ ہے، جیساکہ ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت میں ہے:جو کپڑا منگل کے دن قَطع (کاٹا) ہو وہ جلے گا یا ڈوبے گا یا چوری (ہو) جائے گا۔(ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت، ص 268)

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبْ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد


سوال:گھوڑے کا پسینہ کپڑوں پر لگ جائے تو کیا ان کپڑوں میں نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟

جواب:یہ اصول ذہن میں رکھئے کہ جس جانور کا جوٹھا پاک ہوتا ہے اس کا پسینہ اور تھوک بھی پاک ہوتا ہے اور جس کا جوٹھا ناپاک ہوتا ہے اس کا پسینہ اور تھوک بھی ناپاک ہوتا ہے۔ (بہار شریعت، 1/344، ملخصاً) گھوڑے کا جوٹھا پاک ہے تو اس کا پسینہ بھی پاک ہے، اگر یہ کپڑوں پر لگ جائے تو ان کپڑوں میں نماز پڑھ سکتے ہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبْ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

عبادت کا سب سے افضل دن

سوال:وہ کونسا دن ہے جس میں عبادت کا ثواب سب سے زیادہ ملتا ہے ؟

جواب:مفسرِ شہیر،حکیمُ الامّت،حضرت مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الرحمٰن تحریر فرماتے ہیں:جمعہ کا دن تمام دنوں سے افضل ہے کہ اس میں ایک نیکی کا ثواب ستر گنا ہے اور دُرود دوسری عبادتوں (یعنی نفل عبادتوں) سے افضل (ہے)۔ لہٰذا افضل دن میں افضل عبادت کرو (یعنی جمعہ کے روز خوب دُرود و سلام پڑھو)۔(مراٰۃ المناجیح، 2/323)

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد

سوال:کیا قبروں کی زیارت کرنے سے دل نرم ہوتا ہے؟

جواب:جی ہاں! قبروں کی زیارت کرنے سے دل نرم ہوتا ہے، دو فرامینِ مصطفےٰ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم:(1)میں نے تمہیں قبروں کی زیارت سے روکا تھا، سنو! تم قبروں کی زیارت کیا کرو کیونکہ یہ دل کو نرم کرتی، آنکھوں کو رُلاتی اور آخرت کی یاد دلاتی ہے۔(مستدرک للحاکم، 1/711، حدیث:1433) (2)میں نے تمہیں قبروں کی زیارت سے روکا تھا پس تم ان کی زیارت کیا کرو ان کی زیارت تمہاری بھلائی میں اِضافہ کرے گی۔ (مستدرک للحاکم، 1/711، حدیث:1431)

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبْ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد


  آج کا سوال

دورانِ اذان بجلی چلی جائے یا بجلی آجائے تو کیا کریں؟

سوال:اذان کے دوران بجلی چلی جائے یا آجائے، اذان جاری رکھی جائے گی یا دوبارہ نئے سِرے سے دی جائے گی؟

جواب:اذان کے دوران بجلی چلی جائے یا آجائے، اذان جاری رکھی جائے گی، نئے سِرے سے اذان نہیں دیں گے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبْ! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد


سوال:ستونِ حَنَّانہسے کیا مُراد ہے؟ نیز اس کا واقعہ بھی ارشاد فرما دیجئے۔

جواب:ستونِ حَنَّانہسے مراد کھجور کا وہ خشک تَنا ہے جس سے مسجد ِنبوی شریف علٰی صاحبھا الصَّلٰوۃ والسَّلام میں سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ٹیک لگاکر خطبہ ارشاد فرماتے تھے۔ جب لکڑی کا منبر اطہر بنایا گیا اور حضور تاجدارِ مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے منبر شریف کو قدم بوسی سے مشرف فرما کر خطبہ ارشاد فرمایا: تو کھجور کے تنے سے رونے کی آواز آنے لگی، وہ سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے فِراق (یعنی جدائی) میں رو رہا تھا تو رحمتِ عالَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم شفقت فرماتے ہوئے مبارک منبر سے اترے اور اس کو سینے سے لگا لیا تو وہ سسکیاں بھرنے لگا اور پھر آہستہ آہستہ خاموش ہوگیا۔ اسی رونے کی وجہ سے اُس تَنے کا نام حَنَّانہ پڑ گیا۔ سرکارِ نامدار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضوان سے ارشاد فرمایا: اگر میں اس کو خاموش نہ کرواتا تو یہ قیامت تک روتا رہتا۔ پھر مدینے کے تاجدار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اس سے فرمایا: ”اگر تُو چاہے تو تجھے اسی جگہ لگادوں جہاں تُو پہلے تھا تاکہ تُو پہلے کی طرح(تروتازہ) ہوجائے اور اگر تُو چاہے تو تجھے جنّت میں لگادوں تاکہ جنّتی تیرا پھل کھاتے رہیں! اُس نے جنّت کو اِختیار کیا تو سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے حکم پر اسے منبر کے نیچے دفنا دیا گیا۔ حضرتِ سَیِّدُنا حسن بصری علیہ رحمۃ اللہ القَوی جب یہ واقعہ بیان فرماتے تو روتے اور ارشاد فرماتے:اے اللہ عَزَّوَجَلَّ کے بندو! جب ایک درخت کا بے جان تَنا فِراقِ مصطفےٰ میں رو سکتا ہے تو تمہیں فراقِ رسول میں رونے کا زیادہ حق ہے۔(وفاء الوفاء، 1/388تا 390، دلائل النبوۃ للبیہقی، 2/556 تا 561 ماخوذاً) آج بھی مسجد ِ نبوی شریف علٰی صاحبھا الصَّلٰوۃ والسَّلام میں اس جگہ پر جہاں یہ ستونِ حنانہ تھا، پلر(Pillar) بنا ہوا ہے جس پر اُسْطُوَانَۃُ الْحَنَّانَہ لکھا ہوا ہے، عاشقانِ رسول اس مقام پر نوافل وغیرہ ادا کرتے ہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبْ! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

آج کا سوال

سب سے پہلے قلم سے کس نے لکھا؟

سوال:سب سے پہلے کس نے قلم سے لکھا؟

جواب:حضرتِ سَیِّدُنا ادریس علٰی نَبِیِّنَاوعلیہ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام نے۔

(خازن، پ16، مریم، تحت الآیۃ:56، 3/238)

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبْ! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد