بے شک اللہ عزوجل نے ہمیں بہت سی نعمتوں سے نوازا ہے، ان میں سے ایک نعمت باجماعت نماز پڑھنا ہے، اللہ عزوجل کے فضل و کرم سے یہ بھی ہمارے لئے بے شمار نیکیاں حاصل کرنے کا ذریعہ ہے، اللہ عزوجل قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے:

ترجمہ کنزالایمان:اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔(پ 1، البقرۃ: 43) اسی آیت مبارکہ کی تفسیر میں ہے:حضرت مفتی احمد یار خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اس آیت مبارکہ کا مطلب یہ ہے کہ جماعت سے نماز پڑھا کرو، کیونکہ جماعت کی نماز تنہا نماز پر 27 درجے افضل ہے۔(تفسیر نعیمی، جلد 1، صفحہ 330)

نماز باجماعت کی فضیلت ووعید کے متعلق پانچ احادیثِ مبارکہ:

1۔جو شخص چالیس راتیں مسجد میں جماعت کے ساتھ پڑھے کہ عشاء کی تکبیرِ اولیٰ فوت نہ ہو تو اللہ عزوجل اس کے لئے دوزخ سے آزادی لکھ دے گا۔(سنن ابن ماجہ، حدیث 797)

2۔اللہ عزوجل باجماعت نماز پڑھنے والوں کو محبوب(یعنی پیارا) رکھتا ہے۔(مسند امام احمد بن حنبل، حدیث 5112)

خدا سب نمازیں پڑھوں باجماعت

کرم ہو پئے تاجدارِ رسالت

3۔تین آدمی کسی بستی یا جنگل میں ہوں اور وہ جماعت سے نماز نہ پڑھیں تو ان پر شیطان مسلط ہو جاتا ہے، لہٰذا تم جماعت کو لازم پکڑلو، اس لئے کہ بھیڑیا اسی بکری کو کھاتا ہے، جو ریوڑ سے الگ ہوتی ہے۔(سنن ابی داؤد، حدیث 548)

4۔جب بندہ باجماعت نماز پڑھے، پھر اللہ عزوجل سے اپنی حاجت(یعنی ضرورت) کا سوال کرے تو اللہ عزوجل اس بات سے حیا فرماتا ہے کہ بندہ حاجت پوری ہونے سے پہلے واپس لوٹ جائے۔(حلیۃ ال اولیٰ اء، جلد 7، حدیث 10591)

جماعت سے گر تو نمازیں پڑھے گا

خدا تیرے دامن کرم سے بھرے گا

5۔جس نے کامل وضو کیا، پھر فرض نماز کے لئے چلا اور امام کے ساتھ نماز پڑھی تو اس کے گناہ بخش دیئے جائیں گے۔(صحیح ابن خزیمہ، حدیث 1489)

نیک بختی و بدبختی: ہمیشہ نماز جماعت کے ساتھ ادا کرنے سے نیک بختی اور تونگری(یعنی دولتمندی) کی برکت حاصل ہوتی ہے اور بدبختی اور مفلسی(یعنی غربت) دور بھاگتی ہے اور جماعت کو ترک کرنے نیز بالکل نماز نہ پڑھنے سے برکت ختم ہو جاتی ہے۔

ہو کرم اے ربِّ رحمت، پئے سرورِ رسالت

نہ نمازِ باجماعت، کی چھٹے کبھی سعادت

نوٹ:اسلامی بہنوں کو جماعت سے نماز ادا کرنے کی شریعت میں اجازت نہیں، لہٰذا ان پر عید کی نماز بھی واجب نہیں ہے اور جمعہ کے بجائے وہ حسبِ معمول ظہر پڑھیں، پانچوں وقت کی نمازیں تنہا اپنے گھر ہی میں پڑھیں، بلکہ اندر کے کمرے میں پڑھیں تو زیادہ بہتر ہے، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:عورت کا دالان(یعنی بڑے کمرے) میں نماز پڑھنا، صحن میں نماز پڑھنے سے بہتر ہے اور کوٹھری(یعنی چھوٹے سے روم) میں نماز پڑھنا، دالان میں نماز پڑھنے سے بہتر ہے۔

کیونکہ عورت کے لئے پردہ بہت اعلیٰ ہے، لہٰذا جس قدر (زیادہ) پردے میں نماز پڑھے گی، اسی قدر بہتر ہوگا۔

اللہ عزوجل سے دعا ہے کہ اسلامی بھائیوں کو نمازِ باجماعت ادا کرنے اور اسلامی بہنوں کو گھر میں نماز ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین