نمازِ
باجماعت پر 5 فرامینِ مصطفےٰ از بنت محمد فخر الدین عطاریہ، رحیم یار خان
اللہ کریم کی
رحمت سے ہمیں جو بے شمار انعامات عطا ہوئے ہیں، ان میں سے ایک عظیم الشان انعام
نماز بھی ہے، جس طرح نماز ایک بہت بڑا انعام ہے، اسی طرح نماز کو باجماعت ادا کرنا
بھی اجر وثواب کا ذریعہ ہے، باجماعت نماز ادا کرنے کا قرآن مجید فرقان حمید میں
ذکر آیا ہے، چنانچہ اللہ پاک قرآن مجید کے پارہ 1، سورۃ بقرہ کی آیت نمبر 43 میں
ارشاد فرماتا ہے:
وَ ارْكَعُوْا مَعَ الرّٰكِعِيْنَ0ترجمہ کنزالایمان:رکوع کرنے والوں
کے ساتھ رکوع کرو۔
مفتی احمد یار
خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:اس یعنی رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو کا مطلب یہ ہے کہ جماعت سے نماز پڑھا کرو، کیونکہ
جماعت کی نماز تنہا نماز سے 27 درجہ افضل ہے۔
جماعت کس پر
واجب ہے؟
ہر عاقل،
بالغ، قدرت رکھنے والے مسلمان مرد پر جماعت واجب ہے، شرعی مجبوری کے بغیر ایک بار
بھی چھوڑنے والا گناہ گار اور عذابِ نار کا حقدار ہے، کئی بار ترکِ نماز کرنے والا
فاسق ہے اور وہ گواہی کے قابل نہیں رہتا، حضور سیّد عالم ﷺ کا عمومی عمل یہ تھا کہ آپ فرض نمازیں باجماعت
ادا فرماتے، مگر یہ کہ کوئی مجبوری پیش آجاتی۔
آیئے اب احادیث
کی روشنی میں نماز باجماعت کی فضیلت و اہمیت ملاحظہ کرتے ہیں۔
1۔ مرد کا
مسجد میں جماعت سے نماز ادا کرنا، گھر میں اور بازار میں پڑھنے سے 25 درجہ افضل ہے۔(بخاری،
جلد 1، صفحہ 233، حدیث 647)
2۔ جب بندہ
باجماعت نماز پڑھے، پھر اللہ پاک سے اپنی حاجت یعنی ضرورت کا سوال کرے تو اللہ پاک
اس بات سے حیا فرماتا ہے کہ بندہ حاجت پوری ہونے سے پہلے لوٹ جائے۔(حلیۃ ال اولیٰ اء
جلد 7، صفحہ 299، حدیث10591)
3۔ اگر یہ
نماز باجماعت سے پیچھے رہ جانے والا جانتا کہ اس رہ جانے والے کے لئے کیا ہے تو
گھسٹتے ہوئے حاضر ہوتا۔(معجم کبیر، جلد 8، صفحہ 266، حدیث 7882)
4۔ جو اللہ
عزوجل کے لئے چالیس دن باجماعت نماز پڑھے اور تکبیر اولیٰ پائے، اس کے لئے دو آزادیاں لکھ دی جاتی ہیں، ایک
نار سے دوسری نفاق سے۔(جامع ترمذی، جلد 1، ص 274، صفحہ 241)
5۔ جس نے
باجماعت عشاء کی نماز پڑھی، گویا اس نے آدھی رات قیام کیااور جس نے فجر کی نماز
جماعت سے پڑھی، گویا پوری رات قیام کیا۔(صحیح مسلم، صفحہ 329، ح606)
سبحان اللہ کتنے
خوش بخت ہیں وہ لوگ جو پانچوں نمازیں باجماعت پڑھنے کے عادی ہیں یقیناً وہ نہایت
عظیم اجر و ثواب کے حقدار ہیں، اس حدیث پاک ”زندگی کو موت سے پہلے غنیمت جانو“ کے
مطابق اپنی زندگی سے پورا پورا فائدہ اٹھا کر جتنا ہو سکے باجماعت نمازیں ادا کر
کے ہمیں زیادہ سے زیادہ ثواب کا ذخیرہ کر لینا چاہئے، ورنہ یاد رکھیں مرنے کے بعد
ہمیں جماعت کا ثواب حاصل کرنے کا موقع نہیں مل سکے گا اور اپنی غفلت میں گزری زندگی
پر بے حد ندامت ہو گی، جتنا ہو سکے خود بھی باجماعت نماز ادا کریں اور دوسروں کو
بھی اس کی ترغیب دلاکر انہیں مسجد میں لے جایا کریں ، تو آپ کے اجر و ثواب میں
اضافہ ہوگا۔ان شاءاللہ
اللہ عزوجل سے
دعا ہے کہ تمام مسلمانوں کو پانچوں نمازیں باجماعت تکبیر ِ اولیٰ کے ساتھ پہلی صف میں ادا کرنے کی توفیق عطا
فرمائے۔آمین