حضرت یونس علیہ السلام:حضرت یونس علیہ السلام کو نینوی کی طرف نبی بنا کر بھیجا گیا تھا۔ قرآنِ مجید میں آپ کا نام چار مرتبہ آیا ہے۔ اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں ذوالنون اور صاحبِ حوت (مچھلی والے) کے لقب سے آپ کا ذکر کیا۔

قرآن کی روشنی میں: فَلَوْ لَا كَانَتْ قَرْیَةٌ اٰمَنَتْ فَنَفَعَهَاۤ اِیْمَانُهَاۤ اِلَّا قَوْمَ یُوْنُسَؕ-لَمَّاۤ اٰمَنُوْا (پ11، یونس: 98) ترجمہ کنز الایمان: تو ہوئی ہوتی نہ کوئی بستی کہ ایمان لاتی تو اس کا ایمان کام آتا ہاں یونس کی قوم جب ایمان لائے۔ وَ اِنَّ یُوْنُسَ لَمِنَ الْمُرْسَلِیْنَؕ(۱۳۹) اِذْ اَبَقَ اِلَى الْفُلْكِ الْمَشْحُوْنِۙ(۱۴۰) (پ 23، الصّٰفّٰت: 139 -140) ترجمہ: اور بیشک یونس ضرور رسولوں میں سے ہے جب وہ بھری کشتی کی طرف نکل گیا۔

حضرت ہود علیہ السلام:حضرت ہود علیہ السلام کو قومِ عاد کی طرف نبی بنا کر بھیجا گیا۔سورۂ ہود مکیہ ہے۔ اس میں 10 رکوع اور 123 آیتیں اور 1600 کلمے اور 9567 حرف ہیں۔

قرآن کی روشنی میں:یہ ایک کتاب ہے جس کی آیتیں حکمت بھری ہیں۔ پھر تفصیل کی گئیں حکمت والے خبردار کی طرف سے کہ بندگی نہ کرو مگر الله کی بے شک میں تمہارے لئے اس کی طرف سے ڈر اور خوشی سنانے والا ہوں اور یہ کہ اپنے رب سے معافی مانگو پھر اس کی طرف توبہ کرو تمہیں بہت اچھا بر تنا( فائدہ) دے گا ایک ٹھہرائے وعدے تک اور ہر فضیلت والے کو اس کا فضل پہنچائے گا اور اگر منہ پھیر و تو میں تم پر بڑے دن کے عذاب کا خوف کرتا ہوں تمہیں الله ہی کی طرف پھرنا ہے۔(پ11،ہود:2تا8)

حضرت صالح علیہ السلام: حضرت صالح علیہ السلام کو قومِ ثمود کی طرف نبی بنا کر بھیجا گیا۔

قرآن کی روشنی میں: اور یاد کرو تم کو عاد کا جانشین کیا اور ملک میں جگہ دی کہ نرم زمین میں محل بناتے ہو اور پہاڑوں میں مکان تراشتے ہو تو الله کی نعمتیں یاد کرو اور زمین میں فساد مچائے نہ پھرو اس کی قوم کے تکبر والے کمزور مسلمانوں سے بولے:کیا تم جانتے ہو کہ صالح اپنے رب کے رسول ہیں۔بولے وہ جو کچھ لے کر بھیجے گئے ہم اس پر ایمان رکھتے ہیں متکبربولے جس پرتم ایمان لائے ہمیں اس سے انکار ہے۔( پ8،الاعراف: 73-76)

حضرت شعیب علیہ السلام:حضرت شعیب علیہ السلام کو مدین کی طرف نبی بنا کر بھیجا گیا تھا۔

قرآن کی روشنی میں: اور یہود بے شک اس میں ضرور نشانی ہے اور ان میں بہت مسلمان نہ تھے اور بے شک تمہارا رب ہی عزت والا مہربان ہے۔ ان جنگل والوں نے رسولوں کو جھٹلایا جب ان سے شعیب نے فرمایا کیا ڈرتے نہیں بے شک میں تمہارے لیے اللہ کا امانت دار رسول ہوں تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو اور میں اس پر کچھ تم سے اُجرت نہیں مانگتابے شک میں تمہارے لیے الله کا امانت دار رسول ہوں میرا اجر تو اسی پر ہے جو سارےجہان کا رب ہے۔(پ19: 183)

حضرت موسی علیہ السلام:حضرت موسیٰ علیہ السلام کو قوم فرعون کی طرف نبی بنا کر بھیجا گیا تھا اور بنی اسرائیل کی طرف بھی بھیجا گیا۔