عفودرگزر سے کیا مراد ہے؟ عفودرگزر
سے مراد ہے کہ مجرم خطاکار اور سزا و عذاب کے مستحق کو معاف کرنے والا اور اسکی
نافرمانیوں خطاؤں اور گناہوں سے درگزر کرنے والا، جرم غلطی اور نافرمانی کے باوجود
سخت برتاؤ کے بجا ئے نرمی و محبت سے پیش آنے والا۔ عفو درگزر کے متعلق قرآن کریم
میں ارشادِ باری تعالیٰ
سورہ النساء میں اللہ تبارک و تعالی ارشاد فرماتا ہے:
اِنْ تُبْدُوْا خَیْرًا اَوْ تُخْفُوْهُ اَوْ تَعْفُوْا عَنْ سُوْٓءٍ
فَاِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَفُوًّا قَدِیْرًا(۱۴۹)(پ 6، النساء:
149) ترجمہ کنز العرفان: اگر تم کوئی بھلائی علانیہ کرو یا چھپ کر یا کسی کی برائی
سے درگزر تو بے شک اللہ معاف کرنے والا قدرت والاہے۔
تفسیر صراط الجنان میں ہے: اگر تم کوئی نیک کام
اعلانیہ کرو یا چھپ کر یا کسی برائی سے درگزر کرو تو یہ افضل ہے کیونکہ اللہ تعالی
ہر طرح سے سزا دینے پر قادر ہونے کے باوجود اپنے بندے کے گناہوں سے درگزر فرماتا
ہے لہذا تم بھی اپنے اوپر ظلم و ستم کرنے والوں کو معاف کر دو اور لوگوں کی غلطیوں
سے درگزر کرو۔
اسی طرح سورۂ شوریٰ کی آیت نمبر 23 میں اللہ
تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: وَ لَمَنْ صَبَرَ وَ
غَفَرَ اِنَّ ذٰلِكَ لَمِنْ عَزْمِ الْاُمُوْرِ۠(۴۳)ترجمہ کنز
العرفان:اور بیشک جس نے صبر کیا اور معاف کر دیا تو یہ ضرور ہمت والے کاموں میں سے
ہے۔
عفودرگزر کے متعلق حدیث پاک میں نبی کریم ﷺ نے
ارشاد فرمایا: بے شک اللہ درگزر فرمانے والا ہے اور درگزر کرنے کو پسند فرماتا ہے۔
(مستدرک للحاکم، 5/546، حدیث: 8216)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور
اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا: رحم کرنے والوں پر رحمٰن رحم فرماتا ہے تم زمین والوں پر
رحم کرو آسمان کی بادشاہت کا مالک تم پر رحم فرمائے گا۔ (ترمذی، 3/371، حدیث: 1931)