عفو و درگزر از
بنت رمضان عطاریہ، جامعۃ المدینہ رحمت کالونی رحیم یار خان
حضرت موسیٰ کلیم اللہ علیہ السلام نے عرض کی: اے
رب! تیرے نزدیک کون سا بندہ زیادہ عزت والا ہے؟ فرمایا: وہ جو بدلہ لینے کی قدرت
کے باوجود معاف کردے۔ (شعب الایمان، 6/ 319، حدیث: 8327)
لوگوں کی غلطیوں سے درگزر کرنا رب کریم کو بہت پسند
ہے یادرہے! شیطان انسان کا ازلی دشمن ہے اسے ہرگز یہ گوارا نہیں کہ مسلمان آپس میں
متحد رہیں ایک دوسرے کی غلطیوں کو نظر انداز کریں کیونکہ اگر ایسا ہوگیا تو معاشرہ
امن کا گہوارہ بن جائے گا اور شیطان ناکام و نامراد ہوجائے گا اس لیے وہ مسلمانوں
کو معاف کرنے اور غصے پر قابو پانے نہیں دیتا لہذا شیطان کی مخالفت کرتے ہوئے اس
کے وار کو ناکام بنادیجئے اور درگزر کرنا اختیار کیجئے، اگرچہ یہ کام نفس پر دشوار
ضرور ہے مگر جب ارادے پختہ ہوں تو مشکل سے مشکل کام بھی انتہائی آسان ہوجاتا ہے
البتہ بسا اوقات کچھ ایسی رکاوٹیں کھڑی ہوجاتی ہیں جو انسان کو عفو و درگزر سے
روکے رکھتی ہیں، جیسے علم دین سے دوری غرور و تکبر غصہ اور بری صحبت وغیرہ لہذا
انسان کو چاہئے کہ ان رکاوٹوں کو دور کرنے کی سعی کرے۔
محترم قارئین! عفو و درگزر کا جذبہ پیدا کرنے اور
اس کی عادت بنانے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ عفو و درگزر کے فضائل کا مطالعہ کیا
جائے، آئیے عفو و درگزر کے فضائل و فوائد پر مشتمل چند احادیث کریمہ پڑھیے اور
اپنے اندر عفو و درگزر کا جذبہ پیدا کرنے کی کوشش کیجئے۔
1۔ پیارے آقا ﷺ نے فرمایا: تین باتیں جس شخص میں ہوں
گی اللہ کریم (قیامت کے دن) اس کا حساب
بہت آسان طریقے سے لے گا اور اس کو اپنی رحمت سے جنت میں داخل فرمائے گاصحابہ کرام
نے عرض کی یارسول اللہ! وہ کونسی باتیں ہیں ؟ فرمایا: جو تمہیں محروم کرے تم اسے
عطا کرو، جو تم سے تعلق توڑے تم اسے جوڑو اور جو تم پر ظلم کرے تم اس کو معاف کرو۔
(معجم اوسط، 4/18، حدیث: 5064)
2۔ جو کسی مسلمان کی غلطی کو معاف فرمائے گا قیامت
کے دن اللہ پاک اس کی غلطی کو معاف فرمائے گا۔ (ابن ماجہ، 3/36،حديث:2199)
3۔ قیامت کے روز اعلان کیا جائے گا کہ جس کا اجر
اللہ پاک کے ذمہ کرم پر ہے وہ اٹھے اور جنت میں داخل ہوجائے پوچھا جائے گا: کس کے
لئے اجر ہے؟ اعلان کرنے والا کہے گا ان لوگوں کیلئے جو معاف کرنے والے ہیں تو
ہزاروں آدمی کھڑے ہونگے اور بلا حساب جنت میں داخل ہوجائیں گے۔ (معجم اوسط، 1/542، حدیث: 1998)
4۔ جو شرمسار کی لغزش کو معاف کرے گا اللہ قیامت کے
دن اس کے گناہوں کو معاف فرمائے گا۔ (مسند بزار، 15/374، حدیث: 8967)