اس کا وقت پورا ہوگیا:
جب ہم کسی کام کو کرنے کا ارادہ کرتے ہیں تو اس وقت
ہمارے ذہن میں یہ بات گردش کرتی ہے کہ ہمارے پاس اس کے لئے وقت ہے ؟
اور اگر وقت ہے تو روزمرّہ کے شیڈول میں ہم کس طرح مینج (manage) کرسکتے ہیں مثلاً اگر میں سوچوں کہ مجھے کتاب
کا مطالعہ کرنا ہے تو اس کے لئے مجھے سب سے
پہلے اپنے شیڈول میں اس بات کو شامل کرنا ہے کہ
مجھے ہے اِس، اِس وقت میں مطالعہ کرنا ہے (گویا
وقت کا مقرر کرنا کسی کام کو کرنے کیلئے ضروری ہے )علی ھذا القیاس۔
قرآن مجید میں
فرمان باری تعالیٰ: ترجمہ کنزالایمان: بے شک اللہ کے نزدیک بارہ مہینے ہیں ۔
پیاری بہنو ! جو چیز
قرآن میں بیان ہوئی وہ بے کار یا بے مقصد نہیں اسی
طرح کچھ مقامات پر تو وقت کی قسم ارشاد فرمائی ۔ *والفجر
. (فجر کی قسم)، والعصر
(زمانے کی قسم ) زمانہ بھی وقت کی شکل (
ایک قسم) ہے ۔
یعنی وقت
ایسی شے ہے جسے قرآن نے واضح طور بیان فرمایا
حدیث مبارک:
نے وقت کی اہمیت
کو کس طرح اجاگر کیا فرمایا
دو نعمتیں ایسی ہیں جن کے بارے میں لوگ غفلت میں ہیں (یعنی قدر نہیں کرتے ،صحت اور فراغت ۔
محترم اسلامی بہنو!
وقت ہی وہ شے ہے جس
کے ذریعے کچھ لوگوں کو زوال اور کچھ کو ترقی ملتی ہے
کسی دانا نے
کہا کہ وقت کو ضائع نہ کر ،کہ زندگی کا نام ہی وقت ہے کہ جب انسان مرجاتا ہے تو
اس وقت ایک قول بولا جاتا ہے " اسکا وقت پورا ہوگیا"
وقت مفت ہے مگر بے
انتہا قیمتی
آپ اسکے مالک نہیں لیکن یہ آپ کے تصرف میں ہے یعنی
جیسے چاہیں استعمال کر لیں (اچھا یا بُرا ) جو وقت آپ کو ملا اسکو آپ کی زندگی کا قیمتی ترین سرمایہ ہے یہی آپ
کو کامیابی دلا سکتا ہے
وقت کی اہمیت کو ہم کس طرح حاصل کر سکتے ہیں ؟:
سب سے پہلے تو اس بات کو اپنے ذہن سے نکال دیں کہ میں وقت کی قدر دان ہوں ۔
اپنے روزمرّہ کے شیڈول کا تنقیدی جائزہ لیں مثلاً سوشل میڈیا،tv
دوستوں سے اور فون پرکی جانے والی بے جا اور فضول باتیں وغیرہ وغیرہ کا جائزہ لیں
۔
اپنے
وقت کے ٹکڑوں کو بچائیں وہ وقت جس میں فقط
چند لمحات کیلئے آپ فارغ ہوتے ہیں مثلاً
نماز کے انتظار کا وقت، دستر خوان پر
کھانے کے انتظار کا وقت،دورانِ سفر کا وقت و علی ھذا القیاس۔
ایک بزرگ علیہ الرحمہ بہت بڑے عالِم تھے کسی کے پوچھنے پر بتایا کہ میرے استاذ میرے والد ہی ہیں اور انہیں
ظاہری طور پر وقت نہیں ملتا تھا مگر جب وہ کھانا کھاتے اس وقت، میں' ان سے سوال کرتا اور وہ مجھے جواب عطا فرماتے یعنی اس وقت میں علم حاصل کرتا ۔
طالب علم کے لئیے وقت کی اہمیت :
جب استاذ لیکچر دے ر ہے ہوں اسےایک
چھوٹی ڈائری(جو آپ کی جیب میں با آسانی آسکے )تحریر کر لیں ہیڈنگ( heading )کے طور پر تحریر کر لیں اور مختصر سی وضاحت بھی دیں ۔اس طرح آپ قلیل سے قلیل وقت میں اسکی دہرائی کرلیں گے ان شاءاللہ عزوجل بہت فائدہ حاصل ہوگا
ہم پہلی
بار کے پڑھنے کو تواہمیت دیتے ہیں مگر بار بار کو نہیں
سبق کی
دھرائی وقتاً فوقتاً اور بار بار بار کریں ۔
اللہ تعالیٰ
ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین