وقت کی اہمیت 

Tue, 9 Jun , 2020
3 years ago

اللہ عزوجل کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک بہت ہی پیاری اور قیمتی نعمت وقت ہے ۔ وقت اللہ عزوجل کی ایک ایسی نعمت ہے جو ہر انسان کو یکساں ملتی ہے ۔یہ نہیں کہا جاسکتا کہ غریب کے لیے دن اور رات میں 24 گھنٹے ہیں اور امیر کے لئے 27 بلکہ اللہ عزوجل نے ہم میں سے ہر ایک کو دن اور رات میں ڈبل ،ہ12 یعنی 24 گھنٹوں میں140منٹ یا86400 سیکنڈ عطا فرمائے ہیں اب یہ ہم پر ہے کہ کون ان اوقات کی قدر کرتا ہے ،اور کون انہیں برباد کرتا ہے وقت کی قدر کے متعلق اللہ عزوجل نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا:

ترجمہ کنزالایمان : اس زمانے کے محبوب کی قسم بیشک آدمی ضرور نقصان میں ہے اور مگر جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے اور ایک دوسرے کو حق کی تاکید کی اور ایک دوسرے کو صبر کی وصیت کی۔( پارہ 30 سورۃ العصر آیت 1 تا 3)

بے شک وقت سے زیادہ قیمتی کوئی شے نہیں اور اگر آپ کے پاس وقت ہے تو زندگی ہے اگر وقت نہیں تو زندگی نہیں ۔ وقت مفت ہے لیکن انتہائی قیمتی ہے اور سورۃ العصر تمہیں پکار پکار کر کہہ رہی ہے کہ ہم اپنی زندگی اور وقت کی اہمیت کو سمجھیں اور زندگی یوں گزاریں کے پاس ایمان ہو، نیک اعمال ہو ،سنتوں کے پابندی ، نیکی کی دعوت دینے والے ہو ،تو یقینا ہمارا شمار بھی ان لوگوں میں ہوگا جو اللہ عزوجل کے فضل سے محروم نہیں ہوں گے( مقصدحیات ص 28) فرمان مصطفیصلی اللہ علیہ وسلم :

دو نعمتیں ایسی ہیں جن کے بارے میں بہت سے لوگ دھوکے میں ہیں ایک صحت اور دوسری فراغت (صحیح بخاری جلد 4ص222 حدیث 1264)

بے شک ہماری زندگی کے لمحات انمول ہیرے ہیں اگر ان کو ہم نے ضائع کردیا تو حسرت و ندامت کے سوا کچھ ہاتھ نہ آئے گا (انمول ہیرے)

ہمیں چاہیے کہ وقت جیسے انمول ہیرے کی قدر کریں کیونکہ اگر یہ ضائع ہوگیا تو دوبارہ نہیں مل سکتا جب کہ اگر دولت ضائع ہوگئی تو پھر مل سکتی ہے ۔وقت ایک ایسی دولت ہے جس کے درست استعمال سے انسان بلندی پر پہنچ سکتا ہے، اور غلط استعمال سے خسارے میں چلا جاتا ہے۔( بیان مفتی قاسم صاحب )

ہمارےاسلاف کرام وقت کی بہت قدر کیا کرتے تھے ایک مرتبہ کسی نے حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ عنہ سے عرض کی یا امیر المومنین یہ کام کل پر موخر کردیجیے،ارشاد فرمایا:

ایک دن میں بمشکل کر پاتا ہوں چھوڑ دوں گا تو پھر دو دن کا کام ایک دن میں کیسے کر سکوں گا۔( انمول ہیرے صفحہ نمبر 17)

وقت کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہر کامیاب انسان بھی کہتا ہے وقت کی قدر کرو اور ناکام انسان بھی کہتا ہے وقت کی قدر کرو۔ کامیاب انسان وقت کا صحیح استعمال کر کہ کہتا ہے جبکہ ناکام انسان وقت ضائع کر کے کہتا ہے( بیان مفتی قاسم )

وقت کی قدر کریں اور اسے نیک کاموں میں صرف کرے تاکہ دونوں جہاں کی کامیابی ہمارا مقدر بن سکے کے ۔

اللہ عزوجل ہمیں وقت جیسے انمول ہیرے کی قدر کرنے اور اس کا درست استعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین