وقت کی اہمیت 

Tue, 9 Jun , 2020
4 years ago

وقت کى اہمىت سے کسى کو انکار نہىں ہے لىکن اس کى اہمىت کو سمجھ کر اس کى قدر ہر کسى کو نصىب نہىں ہوتى، اسلام اىک مکمل ضابطہ حىات ہے جو ہر پہلو پر ہمارى راہنمائى کرتا ہے، اسلام مىں موجود عبادات کا نظام وقت کى اہمىت کا برملا  اظہار کرتا ہے، نماز اور روزہ انتہائى اہم اسلامى فرىضے ہىں جو مسلمانوں کى پہچان ہىں، اگر ان کى ا دائىگى مىں بعض اوقات سىکنڈ کى بھى تقدىم و تاخىر ہوجائے تو ىہ عبادات ادا نہىں ہوتىں،۔

قرآن پاک مىں اللہ تعالىٰ فرماتا ہے

اِنَّ الصَّلٰوةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِیْنَ كِتٰبًا مَّوْقُوْتًا(۱۰۳)تَرجَمۂ کنز الایمان: بے شک نماز مسلمانوں پر وقت باندھا ہوا فرض ہے۔(۱)

اسى طرح روزے کے بارے مىں ارشاد فرماىا:

فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْیَصُمْهُؕ-تَرجَمۂ کنز الایمان:تو تم مىں جو کوئى ىہ مہىنہ پائے تو اس کا روزہ رکھے(۲)

اگر وسعت نظرى سے دىکھا جائے تو کائنات کى ہر ہر چىز ہر اىک نظام چىخ چىخ کر وقت کى اہمىت کا اعلان کرتا ہے۔

احمدمختار صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرماىا : روزانہ صبح جب سورج طلوع ہوتا ہے تو اس وقت دن ىہ اعلان کرتا ہے اگر آج کوئى اچھا کام کرنا ہے تو کرلو کہ آج کے بعد مىں کبھى پلٹ کر نہىں آؤں گا۔(۳)

وقت کو غنىمت جانىں اس کى قدر کرىں جوقت کى قدر کرتا ہے معاشرہ اسى کى قدر کرتا ہے اور جو وقت کى قدر نہىں کرتا وہ معاشرے مىں بھى اپنى قدر کھو دىتا ہے کوئى اسے عزت کى نگاہ سے نہىں دىکھتا، وقت درىا کى لہروں اور ہوا کے جھونکوں کى طرح ہے جو لوٹ کر کبھى واپس نہىں آتے۔

عربى کا مقولہ ہے وقت سونے سے بھى زىادہ قىمتى ہے ىہ توبے وقوفى ہے کہ قىمتى ىعنى سونے کى حفاظت کرىں مگر زىادہ قىمتى شے وقت کو ضائع کردىں، حضرت عمر بن عبدالعزىز رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے آج کا کا کل پر ڈالنے کے بارے مىں فرماىا اگر مىں اىک دن کا کام اىک دن مىں نہىں کرسکا تو دو دن کا کام اىک دن مىں کىسے کرسکوں گا۔

گىاوقت پھر ہاتھ آتا نہىں

سدا عىش دوراں دکھاتا نہىں

محمد مجتبیٰ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرماىا، پانچ چىزوں کو پانچ چىزوں سے پہلے غنىمت جانو،

۱۔ جوانى کو بڑھاپے پہلے

۲، صحت کو بىمارى سے پہلے

۳۔ مالدارى کو تنگدستى سے پہلے

۴۔ فرصت کو مشغولىت سے پہلے

۵۔ زندگى کو موت سے پہلے(۴)

ابھى وقت ہے صحت ہے، سانسوں کى مالا ہے جوانى ہے اس کو عبادات مىں گزارلو ورنہ سوائے خسارے کے کچھ ہاتھ نہ آئے گا وقت کو دوست بناؤ دشمن نہ بناؤ۔ وقت دبے پاؤں گزر جاتا ہے اس کا دامن تھام کر کامىاب ہوجاؤ وقت کو ضائع نہ کرو، جو وقت کو ضائع کرتا ہے وقت اسے ضائع کردىتا ہے وقت اللہ تعالىٰ کى امانت ہے اسے ضائع کرنا خىانت ہے وقت وہ سمندر مىں گرا ہوا وہ قىمتى موتى ہے جس کا دوبارہ ملنا ناممکن ہے، وقت ہاتھ مىں موجود رىت کى طرح ہے جسے پھسلتے دىر نہىں لگتى، وقت کى مثال برف کى سى ہے اگر اسے استعمال نہ کىا جائے تو پگھل کر اپنى قدر کھو دىتى ہے، سىکنڈ کى قدر کرکے ان کا استعمال سىکھىں منٹوں اور گھنٹوں کا درست استعمال ىہ خود سکھادے گا۔

خبر لو وقت کى اپنے خبر لو اڑ جاتا ہے جو کرنا ہے کرلو

(1) سورة النسا آىت ۱۰۳

(2) ۲۔ سورہ بقرہ آىت نمبر ۱۸۵

(3) ۳۔شعب الاىمان حدىث نمبر ۳۸۴۲، ج ۳، ص ۳۸۶

(4) ۴۔ المستدرک حدىث ۷۹۱۶، ج ۵، ص ۴۳۵