وقت کی اہمیت 

Tue, 9 Jun , 2020
3 years ago

ىا خدا  قدر وقت کى دے دے

کوئى لمحہ نہ فالتو گزرے

کسى کام کو وقت ِ مقررہ پر سر انجام دىنا وقت کى پابندى کہلاتا ہے وقت کا پابند بننے کے لىے ضرورى ہے کہ ان کاموں سے بچا جائے جو وقت ضائع کرنے کا سبب ہىں، مثلا موبائل، سوشل مىڈىا وغىرہ۔ دنىا مىں وہى شخص کامىاب ہوسکتا ہے جو اپنے کام کاج مىں وقت کا پابند ہو، وقت اىک عظىم اور لا زوال دولت ہے قدرت کا کارخانہ پابندى وقت کى گواہى دے رہا ہے سورج کا وقت پرطلوع ہونا، اور وقت پر غروب ہونا دن کا رات مىں اور رات کا دن مىں بدلنا موسموں کا وقت پر آنا جانا، اگر موسم وقت پر نہ بدلىں تو فصلوں کا اگنا اور پکنا محال ہوجائے۔

حدىث پاک مىں ہے پانچ چىزوں کو پانچ چىزوں سے پہلے غنىمت سمجھو،

۱۔ جوانى کو بڑھاپے سے پہلے۔

۲۔صحت کو بىمارى سے پہلے

۳۔ مالدارى کو افلاس سے پہلے

۴۔بے فکرى کو پرىشانى سے پہلے ۔

۵۔زندگى کو موت سے پہلے ۔(ترمذى)

اسلام نے ارکان بھى ہمىں وقت کى پابندى کا درس دىتے ہىں ہمارا نظام ہمىں ہر روز وقت کى پابندى کى مشق کراتا ہے مثلا نماز، روزہ ، زکوة اور حج مخصوص اوقات کى پابندى کے حامل ہىں،سحرى کا وقت ختم ہونے کے فورا بعد کھاپى لىا تو روزہ نہ رہا، غروبِ آفتاب سے اىک منٹ پہلے بھى کھالىا تو روزہ نہ رہا، پھر دورانِ حج اىک لمحہ کے لىے بھى اوقات مخصوصہ مىں حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا نہ کىا تو حج ادا نہ ہوا، اور سارى محنت ضائع ہوگى ، ہمارا ىہ پختہ عقىدہ ہے کہ موت کا وقت مقرر ہے، کىا معلوم ہمارا چراغ زندگى کب بجھ جائے قران مجىد مىں ارشا دہوا:

اِنَّ الْاِنْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍۙ(۲) تَرجَمۂ کنز الایمان:بے شک آدمی ضرور نقصان میں ہے۔

اس آىت کا خلاصہ ىہ ہے کہ اللہ تعالىٰ نے قسم دے کر فرماىا کہ بے شک انسان خسارے مىں ہے کہ اس کى عمر جو اس کا سرماىہ اور اصل پونجى ہے وہ ہر دم کم ہورہى ہے، مگر جو لوگ اىمان لائے اور نىک عمل کىے وہ خسارے مىں نہىں ہىں، کىونکہ انہوں نے جتنى عمر گزارى وہ اطاعت و فرمانبردارى مىں گزارى ۔ (تفسىر صراط الجنان)