عقیدۂ ختمِ نبوت کا مطلب یہ ہے کہ نبیوں کی تعداد حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے آنے سے پوری ہوچکی ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بعد نبوت اور رسالت ختم ہوچکی ہے۔ اب تاقیامت کوئی نیا نبی یا رسول نہیں آئے گا۔ ویسے تو عقیدۂ ختم نبوت تقریبا 210 سے زائد احادیثِ مبارکہ سے ثابت ہے۔لیکن اس مضمون میں عقیدۂ ختم نبوت پر 10 احادیثِ مبارکہ پیش کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔ حدیث نمبر1:عَنْ أَبِی ہُرَیرَۃَ ؓ،أَنَّ رَسُولَ اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم قَالَ:مَثَلِی وَمَثَلُ الْأَنْبِیاءِ مِنْ قَبْلِی کمَثَلِ رَجُلٍ بَنىٰ بُنْیانًا فَأَحْسَنَہ وَأَجْمَلَہ، إِلَّا مَوْضِعَ لَبِنَۃ مِنْ زَاوِیۃ مِنْ زَوَایاہ، فَجَعَلَ النَّاسُ یطُوفُونَ بِہ وَیعْجَبُونَ لَہ وَیقُولُونَ:ہلَّا وُضِعَتْ ہذِہ اللَّبِنَۃ قَالَ فَأَنَا اللَّبِنَۃ، وَأَنَا خَاتَمُ النَّبِیینَ حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے :رسول اللہصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: میری اور مجھ سے پہلے انبیا ئےکرام علیہم الصلوۃ و السلام کی مثال ایسی ہے کہ ایک شخص نے بہت ہی حسین و جمیل محل بنایا مگر اس کے کونے میں ایک اینٹ کی جگہ چھوڑ دی۔لوگ اس کے گرد گھومنے اور تعجب کرنے لگےاور یہ کہنے لگے: یہ ایک اینٹ بھی کیوں نہ لگادی گئی؟آپصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:میں وہی اینٹ ہوں اور نبیوں(کے سلسلے)کو ختم کرنے والا ہوں۔(مسلم، باب ذکر کونہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم خاتم النبیین،حدیث : 5961) حدیث نمبر 2:عَنْ أَبِی ہُرَیرَۃَ ؓ،أَنَّ رَسُولَ اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم قَالَ:فُضِّلْتُ عَلَى الْأَنْبِیاءِ بِسِتٍّ:أُعْطِیتُ جَوَامِعَ الْکلِمِ، وَنُصِرْتُ بِالرُّعْبِ، وَأُحِلَّتْ لِی الْغَنَائِمُ، وَجُعِلَتْ لِی الْأَرْضُ طَہورًا وَمَسْجِدًا، وَأُرْسِلْتُ إِلَى الْخَلْقِ کافَّۃ، وَخُتِمَ بِی النَّبِیونَ حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: رسول اللہصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:مجھے 6 چیزوں میں انبیا ئےکرام علیہم الصلوۃ و السلام پر فضیلت دی گئی۔ 1)مجھے جامع کلمات عطا کئے گئے۔ 2)رعب کے ساتھ میری مدد کی گئی۔ 3)مال غنیمت میرے لئےحلال کردیا گیا۔ 4)روئے زمین کو میرے لئے مسجد اور پاک کرنے والی چیز بنادیاگیا۔ 5)مجھے تمام مخلوق کی طرف مبعوث کیا گیا۔ 6)مجھ پر تمام نبیوں کا سلسلہ ختم کر دیا گیا۔(مسلم،کتاب المساجد و مواضع الصلوۃ ،حدیث: 1167) حدیث نمبر 3:عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ ؓ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللہصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم لِعَلِی: أَنْتَ مِنِّی بِمَنْزِلَۃِ ہارُونَ مِنْ مُوسٰى، إِلَّا أَنَّہ لَا نَبِی بَعْدِی حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: رسول اللہصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا:تم مجھ سے وہی نسبت رکھتے ہو جو ہارون علیہ السلام کو موسیٰ علیہ السلام سے تھی مگر میرے بعد کوئی نبی نہیں۔(مسلم، باب من فضائل علی بن ابی طالب،حدیث: 6217) حدیث نمبر 4:عَنْ أَبِی ہُرَیرَۃَعَنِ النَّبِیصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم،قَالَ:‏‏‏‏کانَتْ بَنُو إِسْرَائِیلَ تَسُوسُہمُ الْأَنْبِیاءُ کلَّمَا ہلَک نَبِی خَلَفَہ نَبِی، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّہ لَا نَبِی بَعْدِی وَسَیکونُ خُلَفَاءُ فَیکثُرُونَحضرت ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:رسول اللہصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: بنی اسرائیل کی قیادت خود ان کے انبیا ئےکرام علیہم الصلوۃ و السلام کرتے تھے۔ جب کسی نبی کی وفات ہوجاتی تھا تو دوسرا نبی اس کی جگہ آجاتا تھا۔لیکن میرے بعد کوئی نبی نہیں۔ البتہ خلفاء ہوں گے اور بہت ہونگے۔(بخاری، باب ذکر عن بنی اسرائیل،حدیث: 3455) حدیث نمبر 5:عَنْ ثَوْبَانَ ؓ،‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّہصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم:‏‏‏‏وَإِنَّہ سَیکونُ فِی أُمَّتِی ثَلَاثُونَ کذَّابُونَ کلُّہمْ یزْعُمُ أَنَّہ نَبِی، ‏‏‏‏‏‏وَأَنَا خَاتَمُ النَّبِیینَ لَا نَبِی بَعْدِیحضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے :رسول اللہصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: میری امت میں 30 جھوٹے پیدا ہوں گے ،ان میں سے ہر ایک کہے گا :میں نبی ہوں۔حالانکہ میں خاتم النبیین ہوں۔میرے بعد کوئی نبی نہیں۔(ترمذی، باب ما جاء لا تقوم الساعۃ حتی یخرج کذابون، حدیث: 2219) حدیث نمبر 6:عَنْ أَنَس بْن مَالِک ؓ، قَالَ:قَالَ رَسُولُ اللَّہصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم:‏‏‏‏إِنَّ الرِّسَالَۃ وَالنُّبُوَّۃ قَدِ انْقَطَعَتْ، ‏‏‏‏‏‏فَلَا رَسُولَ بَعْدِی وَلَا نَبِی حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے :رسول اللہصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:ر سالت و نبوت ختم ہوچکی ہے پس میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ نبی۔(ترمذی،باب ذہبت النبوۃ وبقیت المبشرات،حدیث: 2272) حدیث نمبر 7:عَنْ أَبِی ہرَیرَۃ،قَالَ رَسُولُ اللَّہصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم صَلَّى اللَّہ عَلَیہ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏نَحْنُ الْآخِرُونَ السَّابِقُونَ یوْمَ الْقِیامَۃ أُوتُوا الْکتَابَ مِنْ قَبْلِنَا وَأُوتِینَاہ مِنْ بَعْدِہمْحضرت ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے :رسول اللہصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: ہم سب کے بعد آئے اور قیامت کے دن سب سے آگے ہونگے۔صرف اتنا ہوا کہ ان کو کتاب ہم سے پہلے دی گئی۔(بخاری،باب ھل علی من لا یشھد الجمعۃ غسل من النساء والصبیان،حدیث: 896) حدیث نمبر 8:عَنْ عُقْبَۃ بْنِ عَامِرٍ، قَال: قَالَ رَسُولُ اللَّہصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم:‏‏‏‏ لَوْ کانَ بَعْدِی نَبِی لَکانَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے :رسول اللہصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ ہوتے۔(ترمذی، مناقب ابی حفص عمر ؓ بن الخطاب ، حدیث: 3686) حدیث نمبر 9:عن جبیر بن مطعم قال سمعت النبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم یقول ان لی اسماء،وانا محمد،وانا احمد،وانا الماحی الذی یمحواللہ بی الکفر، وانا الحاشر الذی یحشرالناس علی قدمی، وانا العاقب الذی لیس بعدہ نبی حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: رسول اللہصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:میرے چند نام ہیں۔میں محمد ہوں۔میں احمد ہوں۔میں ماحی یعنی مٹانے والا ہوں کہ میرے ذریعے اللہ پاک کفر کو مٹائے گا۔ میں حاشر یعنی جمع کرنے والا ہوں کہ لوگ میرے قدموں پر اٹھائے جائیں گے۔ میں عاقب ہوں یعنی سب کے بعد آنے والا ہوں کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں۔ (مشکوٰۃ،باب اسماء النبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم وصفاتہ،حدیث: 5776) حدیث نمبر 10: عَنْ سَہلٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّہصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم:‏‏‏‏ بُعِثْتُ أَنَا وَالسَّاعَۃ ہکذَاحضرت سھل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:رسول اللہصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے اپنی انگشت شہادت اور درمیانی انگلی کی طرف اشارہ کر کے فرمایا: مجھے اور قیامت کو ان دو انگلیوں کی طرح بھیجا گیا ہے۔ (یعنی جس طرح شہادت کی انگلی اور درمیانی انگلی کے درمیان کوئی اور انگلی نہیں اسی طرح میرے اور قیامت کے درمیان کوئی اور ایسا انسان نہیں آئے گا جس کو نبوت دی جائے گی)(بخاری،باب قول النبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم بعثت انا والساعۃ کھاتین،حدیث:6503)ان دس احادیثِ مبارکہ سے بھی یہ بات اظہر من الشمس ہوگئی کہ نبیوں کی تعداد حضورصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے تشریف لانے سے پوری ہوگئی ہے اور حضورصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بعد نبیوں کی تعداد میں کسی ایک نبی کا اضافہ بھی نہیں ہوگا۔