ختم نبوت سے مراد یہ ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم اللہ پاک کے آخری نبی ہیں۔ اللہ پاک نے آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کو اس جہاں میں بھیج کر بعثتِ انبیا کا سلسلہ ختم فرما دیا
ہے۔ اب آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بعد کوئی نبی مبعوث نہیں ہوگا۔ختمِ نبوت احادیث کی روشنی
میں:1)فرمانِ رسول صلی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلم ہے:میں
تمام نبیوں میں سے آخری نبی ہوں، میرے بعد کوئی نبی نہیں۔2)حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: پس میں آخری نبی ہوں اور بے شک میری مسجد (انبیائے کرام علیہم الصلوۃ و السلام کی) مسجدوں میں سے آخری ہے۔3)حضرت جابر بن سمرۃ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے کندھے مبارک میں مہر ِنبوت دیکھی جیسے کبوتر کا انڈہ،
اور وہ بدن سے مشابہہ تھا اور اس کا رنگ بھی دیگر اعضاء کے رنگ سے ملتا تھا۔4)فرمانِ
رسول صلی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلم ہے:میری
اور مجھ سے پہلے جو انبیائےکرام علیہم الصلوۃ و السلام گزرے ہیں ان کی
مثال یوں ہے جیسے کسی نے ایک بڑی خوبصورت اور عمدہ عمارت بنائی اور اس کے ایک کونے
میں ایک اینٹ کی جگہ خالی چھوڑ دی۔ لوگ اس عمارت کے گرد گھوم کر تعجب کرتے ہیں اور
کہتے ہیں: یہ اینٹ کیوں نہ لگائی گئی؟ پس وہ اینٹ میں ہی ہوں اور میں خاتم النبیین
ہوں۔5)فرمانِ رسولصلی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلم ہے:بے شک
میرے کئی اسماء ہیں۔میں محمد ہوں۔میں احمد ہوں۔میں ماحی ہوں کہ اللہ پاک میرے
ذریعے کفر کو مٹاتا ہے۔ میں حاشر ہوں کہ میرے قدموں پر(یعنی میرے بعد) لوگوں کا حشر ہوگا
اور میں عاقب ہوں وہ جس کے بعد کوئی نبی نہیں۔6)نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا:تم مجھ
سے وہی نسبت رکھتے ہو جو ہارون کو موسی (علیہما لسلام) سے تھی مگر میرے بعد کوئی نبی نہیں۔7)حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:آنحضرت صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: ’’میں آخری نبی ہوں اور تم آخری اُمّت
ہو۔‘‘عقیدہ مومن:لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ یعنی اللہ پاک کے سوا کوئی معبود نہیں اور بےشک محمد صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم اللہ پاک کے رسول ہیں۔