30
جولائی 2022ء کی شب غلاف کعبہ کو تبدیل کردیا گیا۔تقریب کا باقاعدہ آغاز نماز عشاء
کی ادائیگی کے بعد ہوا جو طلوع سحر تک جاری رہا۔
خانہ کعبہ کے غلاف کو کئی دہائیوں سے ہر سال ذوالحجۃ الحرام میں حج کے موقع
پر 9 تاریخ کو تبدیل کیا جاتا رہا ہے۔تاہم اس روایت میں تبدیلی لائی گئی اور رواں
سال یہ تقریب نئے اسلامی سال کے آغاز
پر یکم محرم الحرام 1444ھ کو منعقد کی
گئی۔
مسجد
الحرام میں موجود سینکڑوں عازمین نے غلاف کعبہ کی تبدیلی کا روح پرور منظردیکھا
اوردعائیں کیں۔ غلاف کعبہ کی تبدیلی میں کلید بردار کعبہ، منتظمین ، حکام اعلیٰ اورغلاف ساز کسوہ فیکٹری کے منتظمین سمیت 200 سے زائد ماہرین اورتربیت یافتہ
کارکنوں نے حصہ لیا۔
10
ذوالحجہ 1443ھ کو حکام اعلیٰ کی جانب سے غلاف کعبہ حرمین شریفین کی انتظامیہ کے حوالے کردیا گیا تھا۔
غلاف کعبہ کی تیاری کے مراحل:
کسوہ کمپلیکس
کے شعبہ جات میں لانڈری اور آٹومیٹک ویونگ ڈیپارٹمنٹ، مینوئل ویونگ ڈیپارٹمنٹ،
پرنٹنگ ڈیپارٹمنٹ، بیلٹ ڈیپارٹمنٹ اور گولڈ تھریڈ ڈیپارٹمنٹ، غلاف کی سلائی
اوراسمبلنگ سیکشن شامل ہیں جہاں دنیا کی سب سے بڑی کمپیوٹرائزڈ سلائی مشین موجود
ہے۔
غلاف
کعبہ مجموعی طور پر16 ٹکڑوں پرمشتمل ہوتا ہے۔ کسوہ کی لمبائی 50 فٹ اور چوڑائی 35
سے 40 فٹ ہے۔ غلاف کعبہ کا وزن 850 کلو گرام ہے اور اس کی تیاری میں 25 ملین ریال
لاگت آتی ہے جس کے بعد اس غلاف کو دنیا کا مہنگا ترین غلاف ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔
غلاف
کعبہ میں تقریباً 700 کلو گرام خالص ریشم، 300 کلو گرام کاٹن، 100 کلوگرام چاندی
کا دھاگہ اور 120 کلوگرام چاندی کے تار کا استعمال کیا جاتا ہے۔
سونے اور چاندی کے دھاگوں سے کڑھائی کی جاتی ہے،
جہاں کعبہ پر سونے کے ٹکڑوں کی تعداد 54 ٹکڑوں تک ہے، کمپلیکس میں ”سونے اور
چاندی کی کڑھائی“ کہلانے والے خصوصی حصے میں استعمال کرتے ہوئے 120 کلو گرام
سونا استعمال ہوتا ہے۔100 کلو گرام پینٹ شدہ چاندی استعمال کی جاتی ہے۔ اس کے ساتھ
ساتھ غلاف کعبہ کے کپڑے میں 760 کلو گرام خالص ریشم استعمال کیا جاتا ہے۔