عرس اعلیٰ حضرت کے موقع پر ملک میں دستار فضیلت اجتماعات کا انعقاد

فارغ التحصیل ہونے والے 1555 علمائے کرام کے سروں پر دستار سجائے گئے

تفصیلات:

دعوت اسلامی کے شعبہ جامعۃ المدینہ بوائز کے زیرِ اہتمام 11 ستمبر 2023ء بمطابق 25 صفر المظفر 1445ھ بروز پیر عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی سمیت پاکستان بھر میں 10 مقامات (لاہور، گجرات، سیالکوٹ، اسلام آباد، اوکاڑہ، فیصل آباد، حیدر آباد، ملتان، گوجرانوالہ ) پر دستارِ فضیلت اجتماعات کا انعقاد کیا گیا جن میں دار الافتاء اہلسنت کے مفتیانِ کرام، اراکینِ شوریٰ، علمائے اہلسنت، جامعات المدینہ کے اساتذۂ کرام و ناظمین، جامعات المدینہ کے طلبائے کرام، مختلف سیاسی و سماجی شخصیات، والدین و سرپرست اور ہزاروں عاشقان رسول نے شرکت کی۔

اجتماع کا آغاز تلاوتِ قرآن مجید سے کیا گیا جس کے بعد نعت خواں حضرات نے بارگاہِ رسالت مآب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّماور اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ کی شان میں نعت و منقبت پڑھیں۔یوم رضا کی مناسبت سے فیضان مدینہ کراچی میں جلوس رضویہ بھی نکالاگیاجس میں اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ کی شان میں نعرے لگائے گئے۔

عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی سے براہِ راست مدنی چینل پر نشر ہونے والے اجتماع میں مرکزی مجلس شوریٰ کے نگران مولانا حاجی محمد عمران عطاری مُدَّ ظِلُّہُ العالی نےسنتوں بھرا بیان کیااور درسِ نظامی(عالم کورس) اور تخصصات مکمل کرنے والے علمائے کرام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہیں اپنے محسنین کا شکریہ ادا کرنے اور دو رکعت شکرانے کے طور پر نفل پڑھنے کی ترغیب دلائی۔

نگران شوریٰ نے اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ کا مقطع ”اے رضا ہر کام کا ایک وقت ہے“ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ یہ شعر ہمیں ٹوٹنے ، بکھیرنے، منتشر ہونے، اور دل برداشتہ ہونے سے بچاتا ہے، جب بھی ہماری ایسی کیفیت ہو تو اس شعر کو یاد کرلینا چاہیئے۔ آپ نے مزید گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ ہمیں چاہیئے کہ ہم ”حدائق بخشش“ میں موجود اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ کے تمام مقطع کو یاد کرلیں کیونکہ اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ کے مقطع ایسے شاندار ہوتے ہیں کہ جس پر کئی بیانات کئے جاسکتے ہیں۔

نگران شوریٰ نے اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ کی اندازِ زندگی پر کلام کرتے ہوئے فرمایاکہ آپ رحمۃُ اللہِ علیہ ابتدائے شعور سے ہی نمازِ باجماعت کے سخت پابند تھے اور بالغ ہونے سے پہلے اصحاب ترتیب تھے۔اس کے علاوہ آپ رحمۃُ اللہِ علیہ سنتِ رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر عمل کرتے ہوئے فرض کے ساتھ ساتھ نفل روزے بھی کثرت سے رکھتے تھے۔ اسی انداز کو عاشق اعلیٰ حضرت امیر اہلسنت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نےبھی اپنایا ہوا ہے، آپ دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ بھی کثرت سے نفل روزے رکھنے کا اہتمام کرتے ہیں اور اپنے مریدین و محبین کو اس عمل کی ترغیب بھی دلاتے رہتے ہیں۔نگران شوریٰ نے طلبہ کو علم کے ساتھ ساتھ اپنے عمل میں بھی اضافہ کرنے ، تمام شرکا کو نمازوں کی پابندی کے ساتھ باجماعت ادا کرنے اور زندگی میں آگے بڑھنے کے لئے ہمیشہ وقت کی پابندی کرنےکا ذہن دیا۔

بیان کے بعد خوشی کا وہ لمحہ بھی آیا کہ دار الافتاء اہلسنت کے مفتیان کرام، نگران شوریٰ، اراکین شوریٰ اور سینئرز اساتذۂ کرام نے جامعات المدینہ پاکستان سے عالم کورس اور تخصصات مکمل کرنے والے 1ہزار 555علمائے کرام کے سروں پر دستار سجائے اور انہیں مبارکباد پیش کرتے ہوئے دعاؤں سے نوازا۔