اپنی اصلاح کرنے اور شریعتِ مطہرہ کی تعلیمات سے آگاہی حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ علمِ دین کی مجلس میں بیٹھنا ہے جہاں لوگوں کی دینی و اخلاقی تربیت کی جاتی ہے۔

اسی سلسلے میں 25 اکتوبر 2025ء بمطابق 02 جمادی الاولیٰ 1447ھ کو بعد نمازِ عشا دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں ہفتہ وار مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں براہِ راست اور بذریعہ مدنی چینل عاشقانِ رسول کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

تلاوت و نعت سے شروع ہونے والے اس ہفتہ وار مدنی مذاکرے میں شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے حاضرین و ناظرین کی جانب سے ہونے والے مختلف سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے۔

مدنی مذاکرے کے چند مدنی پھول

سوال:سوشل میڈیا میں یہ آیا تھا کہ بہترین زندگی جینے کے لیے اس حقیقت کو تسلیم کرنا پڑتاہے کہ سب کو سب کچھ نہیں مل سکتا۔آپ اس کے بارے میں کیا ارشادفرماتے ہیں ؟

جواب: ماشاء اللہ !بڑی معقول بات ہے ۔ہرچیز کی حرص کی جائے کہ یہ بھی مل جائے وہ بھی مل جائے ،تویہ نہیں ہوسکتاکیونکہ ہرچیز ہرایک کومل جائے ناممکن ہے۔ اس لیے اللہ پاک نے جتنا دیا ہے بندہ اسی پر قناعت کرے۔اسی کوکافی سمجھے،شکرگزار رہے تو پُرسکون زندگی گزارے گا۔ورنہ ٹینشن فل رہے گا اوراس کا ٹینشن کبھی بھی ختم نہیں ہوگا۔

سوال: بعض لوگ نیاکاروبارشروع کرتے ہیں تو اس میں نقصان کی وجہ سے پہلے سال میں ہی وہ کاروباربندکردیتے ہیں،اس کا کیا حل ہے، مزیدکاروبارمیں ترقی کے لیے کیا کرنا چاہئے؟

جواب: بندہ اللہ پاک پرتوکل کرے اوریہ یقین رکھے کہ جو میرے مقدرمیں ہے وہ مل کررہے گااورجتنا مقدرمیں ہے اتنا ہی ملے گا،نہ اس سے زیادہ ملے گااورنہ ہی کم ملے گا۔بندے کو معلوم نہیں کہ میرے مقدرمیں کتنا ہے اس لیے وہ ہاتھ پاؤں مارتاہے اور اس حرج بھی نہیں ۔ دنیاوی طورپر کاروبارمیں کامیابی نہ ہونے کی بھی کئی وجوہات ہیں مثلا کئی دوکاندارغصے والے ہوتے ہیں یاگاہکوں کی جانب کم توجہ کرتے ہیں یا ان کا رویہ ان کے ساتھ اچھا نہیں ہوتا،اسی طرح ایک ہی گاہک سے ساراکمالینا چاہتے ہیں ،اس لیے ناکام ہوجاتےہیں۔ اگرگاہکوں سے حسن اخلاق سے پیش آئیں گے ،کتنا ہی کم نفع ہوکسی گاہک کوجانے نہیں دیں گے توکاروبارمیں برکت ہوگی ۔کچھ لوگ جلدبازہوتے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ راتوں رات امیرہوجائیں تو ایساہوتانہیں، کاروبارمیں استقامت کی حاجت ہے، کاروباربندکرنے کے بجائے غورکرتارہے کہ کس طرح یہ اچھا ہوسکتاہے ۔عموما ًکاروبارآہستہ آہستہ جمتاہے۔سچی بات یہ ہے کہ یہ سب مقدرسے ہی ہوگا۔

سوال: کسی نے دوسرے سے ادھارلیا ،ادھارلیتے وقت دینے کی نیت تھی مگراپنی محتاجی کی وجہ واپس نہیں کرپا رہا تو کیا وہ قرض دینے والے سے کہہ سکتاہے کہ مجھے معاف کردو؟

جواب : اگرواقعی ہی وہ محتاج ہے اس میں قرض واپس کرنے کی طاقت نہیں ہے تو وہ قرض دینے والے سے معاف کرنے کی درخواست کرسکتاہے ۔قرض دینے والے پر تنگدست کو مہلت دینے کا حکم ہے ،چاہے تو مہلت دے اورچاہے تو معاف کردے۔کربھلا،ہوبھلا۔ورنہ بندہ ٹینشن میں رہتاہے اورٹینشن کی وجہ سے بندے کا ہارٹ فیل ہوسکتاہے۔معاف کرنے کے لیے بھی جگرا چاہئے ۔مال کی محبت اس طرح چپکی ہوتی ہے کہ جان چھوڑتی ہی نہیں ۔بندے کوچاہئے کہ وہ آخرت پر نظرکرے کہ مَیں معاف کروں گا تو اللہ میرے گنا ہ معاف کرے گا۔عفو و دَرگُزرسے کام لینا مفیدہے قرآن وحدیث میں اس کی فضیلت وترغیب موجودہے ۔معاف کرناسنت مصطفیصلی اللہ علیہ والہ وسلم ہے۔

سوال: کیا آپ نے بھی کاروبارکیا ہے ؟

جواب: جی ہاں !مَیں بیوپاری ہوں ،کئی لوگوں نے میرامال کھا لیا ،ان پر میری رقمیں آتی تھیں، انہوں نے واپس نہیں کیں۔مَیں نے سب کو معاف کردیا ہے ۔اللہ کا کرم ہے مَیں آپ کے سامنے بیٹھا ہوں، کھاتاپیتاہوں ،میرے بال بچے ہیں ۔دونوالے بچ ہی جاتے ہیں۔کہاجاتاہے کہ رب بھوکا اٹھاتاہے بھوکا سلاتانہیں ہے۔ظاہر ہےمَیں لوگوں سے لڑائی جھگڑے اورماردھاڑ کرتاتو یہاں نہ بیٹھا ہوتا۔بُرا آدمی اپنی بُرائی کو کچھ عرصے کے لیے چھپا بھی لے تو ایک دن اس کی برائی ظاہر ہوہی جاتی ہے اوروہ بدنام ہوجاتاہے ۔اللہ کا کرم ہے کہ اس نے بھرم رکھا ہواہے ۔

سوال: ہمیں دنیا میں کس طرح رہنا چاہئے ؟

جواب: دنیا میں اس طرح رہیں کہ آخرت کا نقصان نہ ہو۔ہمیں دنیا میں رہتے ہوئے آخرت کی تیاری کرنی ہے ۔دنیا وہ بری ہے جس سے آخرت کو نقصان پہنچے ۔ بندہ دنیا کے کام گناہوں سے بچ کر کرتارہے گا تو آخرت کا نقصان نہیں ہوگا۔ نیک کام جو ہزاروں ہیں ،انہیں کرکے ہم اپنی آخرت بناسکتے ہیں ۔

سوال: نکاح مسجدمیں کرناچاہئے یا شادی ہال میں ؟

جواب:مسجدمیں نکاح مستحب ہے،اس لیے مسجدمیں نکاح کرنا شادی ہال میں نکاح سے بہترہے مگرمسجدکے آداب کا خیال رکھنا ضروری ہے ۔مسجدمیں شورکیا،چوپال لگایا، قہقے بلند کئے، دنیا کی باتیں اوربحثیں کیں، بہت چھوٹے بچوں کو لائے جو مسجدمیں بھاگتے اور شور کرتے رہے ۔ پھول کی پتیاں مسجدمیں گرائیں جس سے مسجدمیں داغ دھبے ہوئے ،یہ سب کام غلط کئے۔اگران ساری چیزوں سے بچ کر مسجدمیں نکاح کیا تو مستحب ہےورنہ نہیں ۔

سوال : کیاہرانارمیں جنت کا دانا بھی ہوتاہے ؟

جواب : جی ہاں اس طرح کی راویت ہے ۔صحت کے موافق ہوتو اَنارکھا ناچاہئے،انارکے اندر(دانوں کے درمیان)جوپردہ ہوتا ہے اُسے بھی کھا لینا چاہئے ۔یہ پیٹ کے لیے مفیدہے۔اللہ پاک مدینہ منورہ کا انارکھلائے۔علاج کے لیے کوئی چیز کھائیں تو اپنے طبیب سے مشورہ ضرورکرلیں ۔

سوال: نہر زُبیدہ کہاں ہے اوراسے کس نے بنوایا تھا ؟

جواب: نہرزُبیدہ مکہ مکرمہ میں ہے۔ اسے ہارون الرشیدہ کی بیوی ملکہ زُبیدہ نے تعمیرکروایاتھا ۔حاجیوں کو منٰی شریف میں پانی کی قلت کے مسائل رہتے تھے ، ملکہ زبیدہ نے اس تکلیف کو دورکرنے کے لیے خیرخواہی ِاُمّت کی نیت سے اس نہرکی تعمیرکروائی ۔مرنے کے بعد کسی نے اسے خواب میں دیکھ کر پوچھا کہ اللہ پاک نے تیرے ساتھ کیا معاملہ فرمایا ،جواب دیا کہ نہرزُبیدہ کے لیے جنہوں نے چندہ دیا ،اللہ پاک نے ان کواَجْردیا مجھے یہ نہر بنانے کی نیت پر بخش دیا ۔

سوال: بعض لوگ کوئی انہونی بات ہوجاتی ہے تو کہتے ہیں کہ معجزہ ہوگیا ،کیا یہ کہنا درست ہے ؟

جواب: یہ نہیں کہنا چاہئے معجزہ تو نبی سے بعدِ اعلانِ نبوت ہوتاہے ،اس کے بجائے یہ کہہ دیا جائے کہ کرشمہ ہوگیا ۔

سوال: علامہ ابن حجرمکی کو ابن حجرکیوں کہتے ہیں ؟

جواب: علامہ ابن حجرمکی رحمۃ اللہ علیہ بہت بڑے محدث یعنی حدیث پاک کا علم رکھنے والے تھے،ان کے آباء و اَجداد میں ایک بزرگ بہت کم بولتے تھے،اس وجہ سے انہیں حجریعنی پتھرکہا جاتا تھا ۔اُن کی وجہ سے علامہ ابن حجر کی یہ نسبت ہے ۔

سوال: اِس ہفتے کارِسالہ ” اچھی گفتگو کیجئے (قسط: 1) “ پڑھنے یاسُننے والوں کو امیراہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب: ياربَّ المصطفٰے ! جو کوئی 17 صفحات کارسالہ ” اچھی گفتگو کیجئے (قسط: 1)“ پڑھ یاسُن لے اُسے سنت کے مطابق بات چیت کرنا آجائے اور اُس کی ماں باپ سمیت بے حساب مغفرت ہو۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَم ِالنَّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


اپنی اصلاح کرنے اور شریعتِ مطہرہ کی تعلیمات سے آگاہی حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ علمِ دین کی مجلس میں بیٹھنا ہے جہاں لوگوں کی دینی و اخلاقی تربیت کی جاتی ہے۔

اسی سلسلے میں 18 اکتوبر 2025ء کو بعد نمازِ عشا دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں ہفتہ وار مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں براہِ راست اور بذریعہ مدنی چینل عاشقانِ رسول کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

تلاوت و نعت سے شروع ہونے والے اس ہفتہ وار مدنی مذاکرے میں شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے حاضرین و ناظرین کی جانب سے ہونے والے مختلف سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے۔

مدنی مذاکرے کے چند مدنی پھول

سوال: سوشل میڈیا پر یہ پوسٹ وائرل ہوئی ہے کہ ہمیں تو دنیا میں رہ کر آخرت کمانی تھی، مگر ہم دنیا میں رہ کر دنیا کمانے لگ گئے ۔ آپ اس بارے میں کیا فرماتے ہیں؟

جواب: بے شک اللہ پاک نے ہمیں دنیا میں اپنی عبادت کے لیے بھیجا ہے۔ ہمیں چاہئے کہ ہم اللہ پاک کی عبادت کریں اور اللہ و رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی فرمانبرداری میں زندگی گزاریں۔ اگر ایسا نہ کیا تو اللہ و رسول کی ناراضی اور آخرت کے عذاب میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ گناہوں سے سچی توبہ کریں اور اپنی زندگی اللہ و رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو راضی کرنے کی کوشش میں گزاریں۔

سوال: اگر کسی کا حجِ بدل کروانا ہو تو کس کا انتخاب کیا جائے؟

جواب: عموماً لوگوں کو حجِ بدل کے مسائل کا علم نہیں ہوتا، اس لیے بہتر یہ ہے کہ کسی نیک، دیانت دار اور عالمِ دین کا انتخاب کیا جائے جو حجِ بدل کے مسائل کو سمجھتا ہو، مطالعہ رکھتا ہو اور اسے صحیح طریقے سے ادا کر سکے۔ دعوتِ اسلامی کے شعبہ حج و عمرہ کے ذریعے بھی حجِ بدل کروایا جاسکتا ہے، جہاں سے دارالافتاء اہلِ سنت کے مدنی علمائے کرام اور مبلغین کو بھیجا جاتا ہے۔(نوٹ:شعبہ حج و عمرہ کے ان آفیشل نمبرز سے صبح 09:00 تا رات 10:00بجے مزید معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔0370-5065072***0370-0032626)

سوال: بعض لوگوں پر حج فرض ہوتا ہے مگر وہ عمرہ کر لیتے ہیں اور حج میں سستی کرتے ہیں،ان کےبارے میں آپ کیا فرماتے ہیں؟

جواب: یقیناً حج میں کچھ مشقت ضرور ہوتی ہے، مگر اس میں لطف و لذت بھی بے حد ہے۔ عمرہ چونکہ آسان ہے، اس لیے نازک مزاج لوگ حج سے محروم رہ جاتے ہیں۔ یاد رکھیں ! جس پر حج فرض ہو اور وہ ادا نہ کرے تو اس کے بُرے خاتمے یعنی بُری موت سے مرنے کا خطرہ ہے۔ حج جنت میں لے جانے والا عمل ہے، لہٰذا ہمیں چاہئے کہ حج سمیت وہ تمام اعمال کریں جو ہمیں جنت میں داخل کرنے والے ہیں۔

سوال: کیا اپنی چیزوں کو اپنی ہی نظر بھی لگ سکتی ہے؟

جواب: جی ہاں، اپنی چیزوں کو اپنی نظر بھی لگ سکتی ہے۔ اگر کوئی چیز پسند آجائے تو مآ شاء اللہ یا بارَک اللہ کہنا چاہئے، اس سے نظر نہیں لگے گی۔ نظر عموماً تعجب یا تعریف کے ساتھ دیکھنے سے لگتی ہے۔ اگر اپنے آپ کو آئینے میں دیکھ کر اچھا لگے تو بھی مآ شاء اللہ کہنا چاہئے۔ انسان کی اپنے آپ کو، اپنی چیزوں، اولاد یا والدین کو بھی نظر لگ سکتی ہے۔

سوال: جب کسی کے ساتھ بھلائی کریں تو نیت کیا ہونی چاہئے؟ اور اگر وہ شخص بدلے میں بھلائی نہ کرے تو کیا کرنا چاہئے؟

جواب: بھلائی ہمیشہ اللہ پاک کی رضا کے لیے کرنی چاہئے، نہ کہ کسی کے بدلے یا تعریف کی خواہش میں۔ اگر دوسرا شخص بدلے میں اچھا سلوک نہ کرے تو ہمیں رنجیدہ نہیں ہونا چاہئے، کیونکہ حقیقی بدلہ اورصِلہ تو اللہ پاک ہی عطا فرماتا ہے، جو بندہ ہرگز نہیں دے سکتا۔ اس لیے نیک عمل جاری رکھیں۔ کہا گیا ہے کہ جس کا عمل ہو بے غرض ہو، اُس کی جزا کچھ اور ہے!!!۔

سوال: اِس ہفتے کا رِسالہ ”حضرت بایزید بسطامی“ پڑھنے یا سُننے والوں کو امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب: یا اللہ پاک! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہحضرت بایزید بسطامی پڑھ یا سُن لے ،اُسے ہمیشہ اپنے نیک بندوں سے محبت کرنے والا بنا اور اس کو ماں باپ سمیت بے حساب بخش دے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


اولیائے کرام کی فہرست میں ایک بہت بڑا نام ”حضرت بایزید بسطامی رحمۃُ اللہِ علیہ کا بھی ہے جنہوں نے اپنی پوری زندگی اللہ پاک کی عبادت، اطاعتِ رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اور دینِ اسلام کی تبلیغ و خدمت میں بسر کی۔ آپ کا شمار ان عظیم صوفیائے کرام میں ہوتا ہے جنہوں نے لوگوں کے دلوں میں معرفتِ الٰہی، محبتِ رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اور اخلاص و زہد کا چراغ روشن کیا۔ آپ کی تعلیمات میں اخلاص، عاجزی اور نفس کی نفی کا پیغام نمایاں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی رحمۃُ اللہِ علیہ کی روحانی تربیت نے بے شمار دلوں کو راہِ حق پر گامزن کیا اور آج بھی آپ کا فیض دنیا بھر کے عاشقانِ الٰہی کو حاصل ہو رہا ہے۔

آپ رحمۃُ اللہِ علیہ کی سیرت سے عاشقانِ رسول کو بہرہ مند کرنے کے لئے شیخ طریقت امیر اہلسنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ اس ہفتے 17 صفحات کا رسالہحضرت بایزید بسطامی رحمۃُ اللہِ علیہ پڑھنے/ سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/ سننے والوں کو اپنی دعاؤں بھی سے نوازا ہے۔

دعائے عطار

یا اللہ پاک! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہحضرت بایزید بسطامی رحمۃُ اللہِ علیہ پڑھ یا سن لے اُسے ہمیشہ اپنے نیک بندوں سے محبت کرنے والا بنا اور اس کو ماں باپ سمیت بے حساب بخش دے۔ اٰمین

یہ رسالہ آڈیو میں سننے اور اردو سمیت کئی زبانوں میں ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کیجئے:

Download


اسلامک ریسرچ سینٹر (المدینۃ العلمیۃ) کا ایک ذیلی شعبہ ”شعبہ ہفتہ وار رسالہ“ بھی ہے جو علمی و تحقیقی انداز میں اور خوب محنت و لگن سے ہفتہ وار رسائل تیار کرتا ہے جسے ہر ہفتے مدنی مذاکرے میں پڑھنے/سننے کی ترغیب دلائی جاتی ہے۔

اسی شعبے نے اپنی محنت و کوشش سےقرآن پاک کی تفسیر کی کتاب ”تفسیر نور العرفان“ سے چند مدنی پھول اخذ کرکے ایک رسالہ بنام تفسیر نورُ العرفان سے 100 مدنی پھول(قسط 07) تیار کیا ہے۔شیخ طریقت امیر اہلسنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے اس ہفتے عاشقانِ رسول کو رسالہ پڑھنے/سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے۔

دعائے عطار

یااللہ پاک! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ تفسیر نورُ العرفان سے 100 مدنی پھول(قسط 07) پڑھ یا سُن لے اُسےاپنی اور اپنے سچے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سچی محبت نصیب فرما اور اس کو ماں باپ اور خاندان سمیت بے حساب بخش دے۔اٰمین

یہ رسالہ آڈیو میں سننے اور اردو سمیت کئی زبانوں میں ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کیجئے:

Download


04 اکتوبر 2024ء بمطابق 11 ربیع الاوّل 1445ھ کو عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں بڑی گیارہویں شریف کے موقع پر عظیم الشان ”اجتماع غوثیہ“ کا انعقاد کیا گیا جس میں کثیرتعداد میں عاشقانِ رسول براہِ راست اور ہزاروں اسلامی بھائی مدنی چینل کے ذریعے دنیا بھر میں شریک تھے۔

اجتماعِ پاک آغاز تلاوتِ قرآن، ہدیۂ نعت اور منقبت سے ہوا جس کے بعد مرکزی مجلس شوریٰ کے نگران مولانا حاجی محمد عمران عطاری مُدَّ ظِلُّہُ العالی نے سنتوں بھرا بیان کیا۔ اجتماع میں مدنی مذاکرے کا سلسلہ ہوا جس میں عاشقِ غوثِ اعظم شیخ طریقت امیر اہلسنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے سیرت غوث اعظم رحمۃُ اللہِ علیہ اور آپ کی دینی خدمات پر گفتگو کرتے ہوئے عاشقانِ رسول کی جانب سے ہونے والے سوالات کئے جوابات ارشاد فرمائے۔

مدنی مذاکرے میں ہونے والے چند سوال و جواب

سوال: حضورغوث ِاعظم رحمۃ اللہ علیہ کے اس فرمان ”میرایہ قدم تمام اولیائے کرام کی گردن پر ہے“ کی کچھ تفصیل بیان فرمادیں۔

جواب: حضرت شیخ عبدالقادرجیلانی ،غوثِ صمدانی ،قطبِ ربّانی ،محبوبِ سبحانی، شہنشاہِ جیلانی ،حسنی حسینی رحمۃ اللہ علیہ نے بغدادِمعلیٰ میں اپنےمنبرپریہ اعلان کیاتھا : قَدَمِیْ ھٰذِہٖ عَلٰی رَقَبَۃِ کُلِّ وَلِیِّ اللہِ یعنی میرایہ قدم تمام اولیائے کرام کی گردن پر ہے ۔(بہجۃالاسرار، ص14)مجلس میں موجوداوردیگردُوردرازکے بے شمار اولیائے کرام نے اپنی گردن جھکالی ۔کیونکہ حضورغوثِ اعظم کا بیان ریلے(Relay) ہوتاتھا اور اولیائے کرام روحانی کنکشن سے سُنا کرتے تھے ۔جنہوں نےآپ کے فرمان پر گردن نہ جھکائی ان کی ولایت چھن گئی پھر توبہ کی اور غوثِ پاک کی فضیلت کو مانا تو ان کی ولایت بحال ہوگئی ۔حضرت عددی بن مسافررحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضورغوثِ پاک نے یہ اعلان اللہ پاک کے حکم سے کیاتھااورکسی نے نہیں کیا یعنی یہ حضور غوث ِپاک کی خصوصیت ہے ۔

سوال : حضرت عدی بن مسافرکون تھے ؟

جواب : حضرت عدی بن مسافررحمۃ اللہ علیہ بہت بڑے ولی اللہ ،متقی اورپرہیزگاربزرگ تھے ،حضور غوثِ پاک ان کے بارے میں فرماتے ہیں: اگرنبوت ریاضت ومجاہدے سے حاصل ہوتی تو حضرت عدی بن مسافرنبی ہوتے ۔مگریادرکھئے! نبوت ریاضت سے نہیں اللہ پاک کے فضل سے ملتی ہے اورنبوت کا دروازہ بندہوگیا ہے۔ہمارے پیارےآقاصلی اللہ علیہ والہ وسلم آخری نبی ہیں ۔

سوال:کیا ولایت مل کر چھن بھی سکتی ہے ؟

جواب:جی ہاں! ولایت مل کر چھن بھی سکتی ہے اور واپس بھی ہوسکتی ہے البتہ نبوت واپس نہیں ہوتی،نبوت کو زوال مانناکہ نبوت ملی اورپھر واپس چلی گئی ،یہ کفرہے ، اللہ پاک نے جس کو نبی بنایاوہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیےنبی ہے ۔ہمارےپیارےآقاصلی اللہ علیہ والہ وسلم اللہ پاک کےآخری نبی ہیں ،ان کے بعد کوئی نیا نبی نہیں آئے گا۔حضرت عیسی علیہ السلام آسمانوں سے زمین پر آئیں گے مگرانجیلِ مقدس کی تبلیغ نہیں فرمائیں گے بلکہ قرآن پاک کی تبلیغ فرمائیں گے ۔پیارے آقاصلی اللہ علیہ والہ وسلم کے اُمتی کی حیثیت سے سنتیں عام کریں گے۔

سوال: حضور غوث ِاعظم رحمۃ اللہ علیہ کا عمل کیساتھا ؟

جواب: آپ کا ہرعمل اللہ ورسول کی اطاعت میں ہوتاتھا ،آپ تمام کام اللہ پاک کے حکم سے کیا کرتے تھے ۔

سوال: جنت کب تک رہے گی ؟

جواب: جنت ہمیشہ کے لیےرہے گی ،جس کو ایک مرتبہ جنت میں داخل کردیا گیا تو اسے پھر نکالانہیں جائے گا۔

سوال:حضورغوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ کا مسلمانوں کے ساتھ اخلاقی رویہ اورخیرخواہی کا اندازکیساتھا؟

جواب: حضورغوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ کا اخلاق نہایت ہی عمدہ تھا،ملنسارطبیعت ،نرم انداز،شفقت، حیا،مہمان نوازی ،مساکین پر مہربانی،سخاوت، بے حیائی وبیہودہ باتوں سے دُوری،اپنی ذات کے لیے غصہ نہ کرنا ،رقیق القلب یعنی نرم دل والے اوراس جیسی وہ تمام صفات موجودتھیں جس سے لوگ متاثرہوتے اورقریب آتے ہیں ۔حدیث پاک کہ وَبَشِّرُوا وَلَا تُنَفِّرُوا یعنی خوش خبری دواور لوگوں کو متنفر نہ کرو۔(صحیح مسلم ،حدیث 4525) پر عمل کرتے ہوئے آپ لوگوں کو بشارتیں یعنی خوشخبریاں دیا کرتے تھے۔

سوال: غوث پاک رحمۃ اللہ علیہ کے کتنے بھائی اوربہنیں تھیں ؟

جواب : آپ کے ایک بھائی سیداحمد جیلانی تھے۔یہ غوث پاک سے ایک سال چھوٹے تھے ،جوانی میں فوت ہوئے اورجیلان میں دفن کئے گئے۔

(فتاویٰ شارح بخاری ،جلد2،صفحہ 134)

سوال: اِس ہفتے کارِسالہ ” 25 ارشاداتِ غوثِ اعظم “ پڑھنے یاسُننے والوں کوامیراہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب: یااللہ پاک! جو کوئی رسالہ’’25 ارشاداتِ غوث اعظم پڑھ یا سُن لے، اُسے فیضانِ غوثِ اعظم سے مالا مال فرما اور اُس کو ماں باپ سمیت بے حساب بخش دے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ۔


قرآن و حدیث کے بعد صحابہ کرام اور ہمارے اسلاف کی نصیحتیں اور ان کے ارشادات ہر خاص و عام مسلمانوں کے لئے مشعل راہ ہے۔ ان ارشادات سے فائدہ اٹھاتےاور اُن پر عمل کرتے  ہوئے زندگی گزارنے سے نہ صرف کامیابی ملتی ہے بلکہ بارگاہِ رب العزت میں بھی مقبول ہوتا چلا جاتا ہے۔

اولیائے کرام کے ارشادات سے فیض یاب ہونے کے لئے شیخ طریقت امیر اہلسنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے عاشقان رسول کو اس ہفتے 26 صفحات کا رسالہ 25 ارشادات غوث اعظم رحمۃُ اللہِ علیہ پڑھنے/ سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/ سننے والوں کو اپنی دعاؤں بھی سے نوازا ہے۔

دعائے عطار

یااللہ پاک جو کوئی 25 ارشادات غوث اعظم رحمۃُ اللہِ علیہ پڑھ یا سن لے اُسے فیضانِ غوثِ اعظم سے مالا مال فرما اور اُس کو ماں باپ سمیت بے حساب بخش دے۔ اٰمین

یہ رسالہ آڈیو میں سننے اور اردو سمیت کئی زبانوں میں ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کیجئے:

Download


اولیائے کرام اللہ عَزَّوَجَلَّکے وہ برگزیدہ بندے ہیں جنہوں نے اپنی زندگی کو دینِ اسلام کی خدمت، ذکرِ الٰہی، اور سنتِ رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے فروغ کے لیے وقف کر دیا۔ یہ اللہ کے محبوب اور اس کی مخلوق کے لیے رحمت ہوتے ہیں۔ ان کی زندگی تقویٰ، زہد، صبر، شکر، ایثار اور محبتِ الٰہی کی عملی تصویر ہوتی ہے۔

اولیاء کی شان یہ ہے کہ اللہ پاک نے ان کے دلوں کو اپنی یاد اور محبت سے روشن فرما دیا۔ وہ دنیاوی لذتوں اور خواہشات سے بے نیاز ہوکر بندوں کو حق کی طرف بلاتے ہیں۔ ان کی صحبت دلوں کو سکون، روح کو پاکیزگی اور کردار کو نکھار عطا کرتی ہے۔

اولیائے کرام کی شان میں اللہ پاک قراٰنِ مجید میں فرماتا ہے: اَلَاۤ اِنَّ اَوْلِیَآءَ اللّٰهِ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ/ ترجمہ کنز العرفان: سن لو! بیشک ا للہ کے ولیوں پر نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔ (سورہ یونس، آیت 62)

شیخ طریقت امیر اہلسنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے اولیائے کرام کی شان کے متعلق معلومات حاصل کرنے اور ان سے محبت و عقیدت رکھنے کے لئے عاشقانِ رسول کواس ہفتے 29 صفحات کا رسالہ اولیا کی شان بزبانِ قراٰنپڑھنے/ سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/ سننے والوں کو اپنی دعاؤں بھی سے نوازا ہے۔

دعائے عطار

یااللہ پاک! جو کوئی 29 صفحات کا رسالہاولیا کی شان بزبانِ قراٰنپڑھ یا سن لے اُسے اپنے ولیوں کی پیروی کی توفیق دے اور اُسے اپنے مقبول بندوں میں شامل کرکے ماں باپ سمیت بے حساب جنتُ الفردوس میں داخلہ نصیب فرما۔ اٰمین

یہ رسالہ آڈیو میں سننے اور اردو سمیت کئی زبانوں میں ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کیجئے:

Download


اسلام ایک ایسا دین ہے جو زندگی کے ہر پہلو میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ سورج اور چاند کا گرہن بھی ایک قدرتی مظہر ہے جسے اسلام نے محض سائنسی یا اتفاقی عمل قرار نہیں دیا بلکہ اس کے ساتھ ایک روحانی پیغام بھی وابستہ فرمایا ہے۔

اسلام نے گرہن کے وقت ہمیں غفلت میں رہنے یا خرافات میں پڑنے سے منع فرمایا ۔ سورج اور چاند گرہن ہمیں یہ یاد دلاتے ہیں کہ کائنات کا نظام اللہ پاک کے قبضے میں ہے۔ وہ جب چاہے معمولات میں تبدیلی لا سکتا ہے۔ یہ مظاہر انسان کو اپنی عاجزی، فنا ہونے والی زندگی اور اللہ کی کبریائی پر غور کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

سورج اور چاند گرہن سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لئے شیخ طریقت امیر اہلسنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے عاشقانِ رسول کو اس ہفتے 21 صفحات کا رسالہ سورج اور چاند گرہن پڑھنے/ سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/ سننے والوں کو اپنی دعاؤں بھی سے نوازا ہے۔

دعائے عطار

یااللہ پاک! جو کوئی 21 صفحات کا رسالہ سورج اور چاند گرہن پڑھ یا سن لے اُسے خواب میں جناب رسالت مآب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا دیدار نصیب کر اور اُس کو ماں باپ سمیت بے حساب بخش کر جنت الفردوس میں اپنے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا پڑوسی بنا۔اٰمین

یہ رسالہ آڈیو میں سننے اور اردو سمیت کئی زبانوں میں ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کیجئے:

Download


آیتِ سجدہ پڑھنے اور اس کو سننے والے ، دونوں پر ہی  سجدہ ادا کرنا واجب ہے۔ اس سے دل کی خشیت اور تقویٰ میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس سے اللہ تعالیٰ کی عظمت کا اظہار اور عبادت کا جذبہ بڑھتا ہے، اس لیے اسے باقاعدگی سے انجام دینا بہت فضیلت کا سبب ہے۔

سجدہ تلاوت باقاعدہ ایک عبادت ہے اور دیگر عبادات کی طرح سجدۂ تلاوت کے بھی شرعی مسائل اور آداب بیان کئے گئے ہیں۔ اُنہی مسائل و آداب سے آگاہ کرنے کے لئے بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطارقادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہنے تمام عاشقانِ رسول کو رسالہ ” آیتِ سجدہ کے فضائل اور 60مسائل “پڑھنے کو دیا ہے تاکہ ہم سجدۂ تلاوت کی اہمیت کو سمجھیں اور اس کی فضیلت حاصل کریں۔ انہوں نے رسالہ پڑھنے سننے والوں کے لیے دعا بھی دی ہے:

”یا اللہ پاک! جو کوئی26 صفحات کا رسالہ ” آیتِ سجدہ کے فضائل اور 60مسائل “پڑھ یا سُن لے اُسے سجدوں کی لذتیں دے اور اس کی ماں باپ سمیت بے حساب مغفرت کرکے اُسے جنت الفردوس میں داخلہ نصیب فرما۔اٰمین

Download now


اپنی اصلاح کرنے اور شریعتِ مطہرہ کی تعلیمات سے آگاہی حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ علمِ دین کی مجلس میں بیٹھنا ہے جہاں لوگوں کی دینی و اخلاقی تربیت کی جاتی ہے۔

اسی سلسلے میں 06 ستمبر 2025ء بمطابق 13 ربیع الاوّل 1447ھ کو بعد نمازِ عشا دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کرچی میں ہفتہ وار مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں براہِ راست اور بذریعہ مدنی چینل عاشقانِ رسول کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

تلاوت و نعت سے شروع ہونے والے اس ہفتہ وار مدنی مذاکرے میں شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے حاضرین و ناظرین کی جانب سے ہونے والے مختلف سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے۔

مدنی مذاکرے کے چند مدنی پھول

سوال: دعوتِ اسلامی کے دِینی ماحول میں” عقیدہ ٔختم نبوت کورس“ کروایا جاتاہے،اس کورس کے بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں؟

جواب: عقیدۂ ختمِ نبوت کورس ایک خاص(Unique) کورس ہے ،یہ دعوتِ اسلامی کی برکت ہے ۔بچے بچے کو یہ بات گھول کر پلانی ہے کہ ہم سب سے آخری نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی اُمّت ہیں۔ اَب کو ئی نیا نبی نہیں آئے گا ۔یہ فائنل فائنل اورفائنل ہے ،نیانبی آنے کی بالکل ہی گنجائش نہیں۔ ہاں! حضرت عیسی علیہ السلام قیامت کے قریب تشریف لائیں گے مگروہ نئے نبی نہیں ہیں ۔اس وقت آسمانوں پر تشریف فرماہیں ۔یہ زمین پر آکر انجیلِ مقدس کی تعلیمات عام نہیں کریں گے ،قرآن پاک اوردین اسلام کی تعلیمات یعنی سنتِ رسول (صلی اللہ علیہ والہ وسلم) عام کریں گے ۔اس کورس کا کم ازکم فائدہ یہ ہے کہ عقیدۂ ختم نبوت مضبوط ہوجاتاہے ،مزید دعوتِ اسلامی کے تحت کورس میں شرکاء ایک ماہ ،12ماہ کے قافلوں میں سفرکی نیت بھی کرتے ہیں ۔

سوال: مدنی مرکز فیضانِ مدینہ فیصل آباد میں” ٔختمِ نبوت کورس“کرنے والوں کی رہنمائی فرمائیں کہ وہ اپنی اچھی نیتوں پر استقامات کیسے حاصل کریں ؟

جواب: اچھی نیتوں پراستقامت کے لیے انہیں یاد رکھا جائے ،یاد کروایا جائے،ذہن بناتے رہیں کہ یہ کام مجھے کرنا ہے ۔بندہ جوکام مسلسل کرتارہے تو اس کام کا عادی ہوجاتاہے ۔کبھی کبھی کرے تو استقامت مشکل ہوجاتی ہے ، جیسے ا حافظ قرآن، روزانہ قرآن ِ کریم یادکرتارہے گا تو حافظ رہے گا ورنہ اسے قرآن پاک بھلادیا جائے گا۔حفظِ قرآن کرنا آسان ہے مگراسے حفظ رکھنا مشکل ہے ۔حافظ صاحب قرآن پاک روزانہ پڑھتے رہیں، زہے نصیب! روزانہ ایک منزل تلاوت کریں ،گویا ان کے لیے سواری تیارہے ،بیٹھیں اورسفرشروع۔اگرایک منزل نہیں پڑھ سکتے تو کم ازکم ایک پارے کی تلاوت کسی صورت نہ چھوڑیں۔ غیرحافظ کوبھی روزانہ 1پارہ پڑھناچاہئے ،ایک مہینے میں ایک ختم قرآن کرلیں تو کیا بات ہے ۔

سوال: اگرکسی نے بچپن میں قرآنِ کریم نہ پڑھاہوتو وہ کیا کرے ؟

جواب: ایک مسلمان کے لیے یہ کہنا تو عجیب ہے کہ قرآنِ پاک دیکھ کر بھی پڑھنا نہیں آتا۔ لوگ دنیاوی تعلیم کے اعتبارسے پڑھے لکھے کہلواتے ہیں مگرقرآن پاک دیکھ کر بھی پڑھنا نہیں آتا ،کیا انہیں پڑھا لکھاکہا جاسکتاہے؟اصل پڑھالکھا تو وہی ہے جو قرآن پڑھنا جانتاہو اورحدیثیں جانتاہو۔ہرمسلمان کو قرآن پاک پڑھنا سیکھنا چاہئے ، مخارِج کے ساتھ دُرست قرآنِ کریم پڑھنے کے لیے اسلامی بھائی دعوت اسلامی کے مدرسۃ المدینہ بالغان میں اوراسلامی بہنیں مدرسۃ المدینہ بالغات میں داخلہ لیں ۔

سوال: دعوت اسلامی کے دِینی ماحول میں ذکرِ رسول (صلی اللہ علیہ والہ وسلم )پر آپ ،خلیفۂ امیراہل سنت اوردیگرعاشقانِ رسول کی آنکھیں نم ہوجاتی ہیں ،ہم کیا کریں کہ ہمیں سوز و رِقّت اورمحبتِ رسول نصیب ہوجائے؟

جواب: اللہ پاک کی خصوصی عطاہےکہ رِقّتِ قلبی نصیب ہوجائے ۔جسے نہیں وہ عاشقانِ رسول کی صحبت اختیارکرے ،دعوت اسلامی میں لاکھوں اسلامی بھائی اوراسلامی بہنیں ہیں،یہ میرے ساتھ اتفاق کریں گے کہ پہلے پتاہی نہیں تھا کہ یہ کیا ہوتاہے ۔دعوتِ اسلامی کے دِینی ماحول میں معلوم ہواکہ عشقِ رسول میں رویا بھی جاتاہے ،مدینے شریف کی محبت میں تڑپا بھی جاتاہے ۔لوگوں میں عموماً مدینے شریف جانے کا شوق بھی نہیں ہوتا ،جیسے سکولوں میں بچوں کی چھٹیاں ہیں ،کچھ تو وہ بھی ہوتے کہ جو عمرہ اورزیارتِ مدینہ کے لیے بچوں کے ساتھ وہاں جاکرچھٹیاں گزاریں گے اورکچھ وہ ہیں جو مختلف ملکوں میں جائیں گے، ہوٹلوں میں ٹھہریں گے اورتفریحی مقامات پر جائیں گے۔مکے مدینے جانے والانیکیاں کماتاہے اورتفریحی مقامات پر جو ماحول ہے وہ سب سمجھتے ہیں، بے پردگی اور دیگرکئی ایک معاملات کی وجہ سے کئی گناہوں میں جا پڑتے ہوں گے ۔ایک تعدادہے کہ پیسے بھی ہوتے ہیں لیکن حج پر نہیں جاتے مگرجب وہ دعوت اسلامی کے دینی ماحول میں آتے ہیں اورپیسے والے ہیں تو وہ ہرسال حج کرتے ہوں گے ۔عشقِ رسول بہت بڑی نعمت ہے، جسے مل جائے وہ خوش نصیب ہے ۔ اس کے لیے بتکلف کوشش بھی کی جاسکتی ہے مَنْ جَدَّ وَجَدَ( جس نے کوشش کی اُس نے پالیا) ،جب نعت شریف پڑھی جائے تو آنکھیں بندکرکے سرکارصلی اللہ علیہ والہ وسلم کا تصورکرے ، مدینے کا تصورباندھے ،رونا نہ آئے تو رونے کی سی صورت بنائے ،بتکلف روئے کہ کس کا ذکر سُن رہا ہوں ؟کس کی بات ہورہی ہے ؟وہ اللہ پاک کےحبیب ،ساری مخلوق میں سب سے افضل ،شفیق ہیں کہ شفاعت کریں گے ،رؤف و رحیم ہیں ،پھر ان کے احسانات پر غورکرے ،یوں سوزپیداہوگا ،رِقَّت طاری ہوگی ،آنسوجاری ہوں گے ۔پہلے خشک لکڑی کی طرح ہوں گے اَب تربترہوگئے ،دعوت اسلامی کے دینی ماحول میں بہت ایسے ملیں گے ۔بلکہ عشقِ مصطفی(صلی اللہ علیہ والہ سلم )بانٹ رہے ہیں انہیں بھی عاشقِ رسول بنارہے ہیں ۔

سوال: بعض مرتبہ سوزوتڑپ ہوتی ہے مگر آنسونہیں نکلتے ،اس کی کیاوجہ ہے ؟

جواب: طبی طورپر بعض مرتبہ جسم سے آنسوختم ہوجاتے ہیں جس طرح پانی کی کمی کی وجہ سے منہ خشک ہونے لگتاہے ،عمرکی وجہ سے بھی ہوتاہے ،جس طرح بوڑھوں میں ایسا ہوتاہے وہ رو رہے ہوتے ہیں مگر ان کے آنسونہیں نکلتے ،مسورکی چھلکے والی دال میں لحمیات ہوتے ہیں ،جس سے سوز اورآنسومیں اضافہ ہوتاہے ۔ آنسونہ نکلنے میں ریا کاری سے بچت ہوجاتی ہے ۔

سوال: 7 ستمبر، یوم ِتحفظِ عقیدۂ ختم نبوت کے موقع پر آپ کیا فرماتے ہیں ؟

جواب: الحمد لله! 7 ستمبر کو یوم تحفظِ عقیدۂ ختم نبوت ہے، درخواست ہے کہ تمام تاجران 7 ستمبر کو اللہ پاک اور اس کے سب سے آخری نبی، محمدِ عربی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو خوش کرنے کی نیت سے ہر چیز 7% ڈسکاؤنٹ(Discount) پر سیل(Sale) کریں ۔ یا اللہ پاک! جو میری درخواست پر عمل کرے ،اُس کی روزی میں خیر و برکت دے اور انتقال کے وقت اُس کو اپنے آخری نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا دیدار نصیب فرما۔ امین بجاہِ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ والہ و سلم

سوال: کیا ڈسکاؤنٹ(Discount) کرنے والالکھ کر بھی لگا دے ؟

جواب : جی ہاں ،یہ لکھ کرلگا دے : 7ستمبر کو یوم تحفظِ عقیدۂ ختم نبوت کے سلسلے میں یہاں سے ہر چیز 7% ڈسکاؤ نٹ پر خرید فرمائیے ۔

سوال: اِس ہفتے کارِسالہ ” امیر اہل سنت کی دُعائیں “ پڑھنے یا سُننے والوں کوخلیفہ ٔامیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب: یا اللہ پاک! جو کوئی 33 صفحات کا رسالہ امیر اہل سنت کی دُعائیں پڑھ یا سُن لے ،اُس سے اپنے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے دِین کی خوب خدمت لے اور اُس کا خاتمہ ایمان پر فرما کر اُسے ماں باپ اور خاندان سمیت بے حساب بخش دے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


30 اگست 2025ء بمطابق06 ربیع الاوّل شریف 1447ھ کو بعد نمازِ عشا دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کرچی میں ہفتہ وار مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں براہِ راست اور بذریعہ مدنی چینل عاشقانِ رسول کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

تلاوت و نعت سے شروع ہونے والے اس مدنی مذاکرے میں شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے حاضرین و ناظرین کی جانب سے ہونے والے مختلف سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے۔

مدنی مذاکرے میں ہونے والے بعض سوال و جواب

سوال: کیا یہ بات درست ہے کہ دنیاوی معاملات میں اختلاف جتنا بھی ہوجائے تو دوحدیں پارنہ کریں (1):کسی کے رزق پروارنہ کریں (2):کسی کی عزت کو نشانہ نہ بنائیں ؟

جواب: یہ بات درست ہے ،ان دوچیزوں پروارنہ کریں اوربھی بہت کچھ ہے جن پر وارنہیں کرنا چاہئے ،اختلاف ہو یا موافقت، کسی مسلمان کی عزت پرحملہ کرنے کی اجازت نہیں ۔رزق پر حملہ کرنا مثلاً دونوں دوکاندارہیں۔ ایک دوسرے کے گاہک نہ توڑیں،کسی کی بے عزتی کرنا یا کسی کی روزی کے لیے رکاوٹ پیداکرنا دونوں بُری حرکتیں ہیں ،ان سے ہرایک کوبچنا ہے ۔

سوال: عموماً سوشل میڈیا کا استعمال غلط اندازسے بھی ہورہا ہوتاہے ،اس بارے میں آپ کیافرماتے ہیں ؟

جواب: عموماً اس کا درست استعمال بہت کم ہے ،کسی کو اجاڑنا ہوتو اسے سوشل میڈیا کا عادی بنادیا جائے ۔بندہ اس کے استعمال میں اس طرح گم ہوجاتاہے کہ دِین اور دنیا دونوں کے کام کانہیں رہتا ،یہ بھی نشے کی طرح ہے ،بندہ آگے ہی آگے بڑھتاچلاجاتاہے کہ بعض اوقات کھانے پینے کا ہوش بھی نہیں رہتا۔ اس کے ذریعے لوگ گناہوں میں پڑجاتے ہیں ۔

سوال: نبیِ کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے درازگوش (گدھے)اور اُونٹنی کا نام کیا ہے؟

جواب : دراز گوش کا نام یعفوراوراُونٹنی کا نام قصویٰ تھا ،دونوں کو نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے عشق تھا ۔

سوال: 5ربیع الاول شریف کن کا یوم شہادت ویوم عرس ہے ؟

جواب: 5ربیع الاول نواسۂ رسول، حضرت امام حسن مجتبیٰ رضی اللہ عنہ کایوم شہادت ہے، یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے نواسے ،حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے بڑے بھائی ،جنتیوں کے سردار،سخی الاسخیا(یعنی سخیوں کے بھی سردار)مسلمانوں کی دوبڑی جماعتوں میں صلح کروانے والے اوربڑی شان والے ہیں ۔

سوال: مریضوں کے لیے خون کا عطیہ دینے کا کیا فائدہ ہوتاہے ؟

جواب: دعوت اسلامی کے شعبے FGRF کے تحت مریضوں کے لیے Blood کیمپ لگائے جاتے ہیں ،جس کو کوئی بیماری یا پرابلم نہ ہوتو تو پیارے آقاصلی اللہ علیہ والہ وسلم کی دُکھیاری اُمّت کے لیے ضرور خون کا عطیہ دیں ۔مردہر 3مہینے کے بعد خون دے سکتاہے ۔خون دینا دل کے لیے بھی مفیدہے ،آپ خون دیں گے تو بدن میں اورخون بنناشروع ہوجائے گا۔بلڈ پریشربھی کنٹرول رہتاہے اوراس سے ہارٹ اٹیک (Heart Attack)کا خطرہ کم ہوجاتا ہے ۔

سوال:آپ نےپہلابیان کہاں اورکب کیا ؟

جواب:مَیں نےدعوتِ اسلامی کے شروع ہونے سے بہت پہلے اپنی زندگی کا پہلابیان مبارک مسجد،اولڈ سٹی کراچی میں کیا ۔

سوال: اِس ہفتے کارِسالہ”محبتِ رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پڑھنے یاسُننے والوں کوامیراہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب: یاربِّ کریم! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ ”محبتِ رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّمپڑھ یا سُن لے، اُسے حقیقی مُحبَّتِ رسول نصیب فرما اور اُسے ماں باپ اور خاندان سمیت بے حساب بخش دے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


بانیٔ دعوتِ اسلامی شیخ طریقت امیر اہلسنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ وقتاً فوقتاًاسلامی بھائیوں اور اسلامی بہنوں کو دینی کام کرنے پرتحریری طور پر دعائیں دیتے ہیں جن سے اسلامی بھائیوں اور اسلامی بہنوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور ان کے اندر دینی کام کرنے کا جذبہ بڑھتا ہے۔

اسلامک ریسرچ سینٹر (المدینۃ العلمیۃ) کےذیلی شعبہ ”ہفتہ وار رسالہ“ نے ان دعاؤں کو یکجا کرکے33 صفحات پر مشتمل ایک نہایت ہی خوبصورت رسالہ بنام امیر اہل سنت کی دُعائیں تیار کیا ہے جسے خلیفۂ امیر اہلسنت مولانا حاجی عبید رضا عطاری مدنی مُدَّ ظِلُّہُ العالی نے اس ہفتےعاشقانِ رسول کو پڑھنے/ سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/ سننے والوں کو اپنی دعاؤں بھی سے نوازا ہے۔

دعائے خلیفۂ امیر اہلسنت

یا اللہ پاک! جو کوئی 33 صفحات کا رسالہ امیر اہل سنت کی دُعائیں پڑھ یا سن لے اُس سے اپنے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے دین کی خوب خدمت لے اور اُس کا خاتمہ ایمان پر فرما کر اُسے ماں باپ اور خاندان سمیت بے حساب بخش دے۔ اٰمین بجاہِ خاتَم النبیّن صلی اللہ علیہ و سلم

یہ رسالہ آڈیو میں سننے اور اردو سمیت کئی زبانوں میں ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کیجئے:

Download