اللہ پاک کا احسان عظیم ہے کہ اس نے ہم سب کو ایسے مذہب سے مالامال کیا جو تا ابد تک رہے گا اور اس مذہب کو اختیار کرنے میں بہت ساری بشارتیں ہیں۔ سب سے بڑی برکت یہ ہے کہ جو ایمان کو اختیار کرے گا وہ جنت میں داخل ہوگا۔ لیکن پیارے اسلامی بھائیوں ایمان کے ساتھ ساتھ عمل بھی کرنا ہوگا کیونکہ قراٰن و حدیث میں اچھے کام کرنے والوں کے لیے بہت ساری بشارتیں ہیں اور اچھے عمل نہ کرنے والوں کے لیے بہت ساری وعیدیں آئی ہیں ہم چند احکام رقم طراز کرتے ہیں تاکہ ان پر عمل کر کے ثواب حاصل کر سکے ۔ (1)نماز قائم کرنا۔(2)با جماعت نماز ادا کرنا۔(3) زکوٰۃ ادا کرنے کا حکم ۔جیسا کہ قراٰن میں ہیں : وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ وَ ارْكَعُوْا مَعَ الرّٰكِعِیْنَ(۴۳) ترجمۂ کنز الایمان: اور نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ دو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔ (پ1،البقرۃ: 43(4)آنکھوں کو نیچے رکھنے۔(5)فرج کی حفاظت کا حکم: قُلْ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِهِمْ وَ یَحْفَظُوْا فُرُوْجَهُمْؕ-ذٰلِكَ اَزْكٰى لَهُمْؕ-اِنَّ اللّٰهَ خَبِیْرٌۢ بِمَا یَصْنَعُوْنَ(۳۰) ترجمۂ کنز الایمان: مسلمان مردوں کو حکم دو اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں یہ اُن کے لیے بہت ستھرا ہے بےشک اللہ کو اُن کے کاموں کی خبر ہے۔(پ18،النور:30) اس آیت میں مفسرین نے فرج کی حفاظت کا حکم دیا ہے اور بعض نے فرمایا ستر کا حکم۔ (صراط الجنان جلد6)

(6)سود کو نہ کھانے کا حکم: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَاْكُلُوا الرِّبٰۤوا اَضْعَافًا مُّضٰعَفَةً۪- وَّ اتَّقُوا اللّٰهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَۚ(۱۳۰)ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو سود دونا دون نہ کھاؤ اور اللہ سے ڈرو اُس امید پر کہ تمہیں فلاح ملے۔(پ4،آل عمران: 130)(7)اللہ کی اطاعت۔(8) حضور کی اطاعت کا حکم: وَ اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ الرَّسُوْلَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَۚ(۱۳۲) ترجمۂ کنزالایمان: اور اللہ و رسول کے فرمان بردار رہو اس اُمید پر کہ تم رحم کیے جاؤ۔ (پ 4 ، آل عمران :132)۔(9) مسلمانوں کو حلال کھانے ۔(10)اللہ کی نعمتوں پر شکریہ کا حکم:فَكُلُوْا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّٰهُ حَلٰلًا طَیِّبًا۪-وَّ اشْكُرُوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ اِنْ كُنْتُمْ اِیَّاهُ تَعْبُدُوْنَ(۱۱۴)ترجمۂ کنز الایمان: تو اللہ کی دی ہوئی روزی حلال پاکیزہ کھاؤ اور اللہ کی نعمت کا شکر کرو اگر تم اسے پوجتے ہو۔(پ 14، النحل : 114)

(11)حضور پر درود پڑھنے کا حکم:اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّؕ-یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا(۵۶) ترجمۂ کنز الایمان: بےشک اللہ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں اس غیب بتانے والے (نبی) پر اے ایمان والو ان پر درود اور خوب سلام بھیجو۔(پ 22، الاحزاب : 56)۔( 12)کسی قول و فعل میں حضور سے آگے نہ بڑھنے کا حکم۔یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تُقَدِّمُوْا بَیْنَ یَدَیِ اللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ اتَّقُوا اللّٰهَؕ-اِنَّ اللّٰهَ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ(۱) ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو اللہ اور اس کے رسول سے آ گے نہ بڑھو اور اللہ سے ڈرو بےشک اللہ سُنتا جانتا ہے۔(پ26،الحجرات:1 (13)آپس میں مسخرہ پن نہ کرنے ۔(14) طعن نہ لگانے ۔(15) برے القاب سے نہ پکارنے کا حکم:یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا یَسْخَرْ قَوْمٌ مِّنْ قَوْمٍ عَسٰۤى اَنْ یَّكُوْنُوْا خَیْرًا مِّنْهُمْ وَ لَا نِسَآءٌ مِّنْ نِّسَآءٍ عَسٰۤى اَنْ یَّكُنَّ خَیْرًا مِّنْهُنَّۚ-وَ لَا تَلْمِزُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ لَا تَنَابَزُوْا بِالْاَلْقَابِؕ-بِئْسَ الِاسْمُ الْفُسُوْقُ بَعْدَ الْاِیْمَانِۚ-وَ مَنْ لَّمْ یَتُبْ فَاُولٰٓىٕكَ هُمُ الظّٰلِمُوْنَ(۱۱)ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو نہ مرد مردوں سے ہنسیں عجب نہیں کہ وہ ان ہنسنے والوں سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں عورتوں سے دُور نہیں کہ وہ ان ہنسے والیوں سے بہتر ہوں اور آپس میں طعنہ نہ کرو اور ایک دوسرے کے بُرے نام نہ رکھو کیا ہی بُرا نام ہے مسلمان ہوکر فاسق کہلانا اور جو توبہ نہ کریں تو وہی ظالم ہیں۔(پ 26، الحجرات : 11)

پیارے اسلامی بھائیوں ہمیں نیک اعمال بجا لانے اور برائیوں سے بچنے کی بھر پور کوشش کرنی چاہئے اور اس جذبہ کو قائم و دائم رکھنے کے لیے ہماری پیاری تحریک دعوت اسلامی کے ساتھ منسلک ہو جایئے ان شاء اللہ اس کی برکت سے نیکیاں کرنے کا ذہن بنے گا۔