داؤد قادری (درجہ دورۂ حدیث جامعۃ المدینہ فيضان
اولياء احمدآباد، گجرات، ہند)
اللہ پاک نے انسانوں کو اشرف المخلوقات بنانے کے بعد ان کی
ہدایت و تربیت کیلیے وقتاً فوقتاً انبیاء کو کتابوں کے ساتھ مبعوث فرمایا سب سے
آخر میں معلّمِ کائنات مبلّغِ اعظم خاتم النبیّن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو
اس دنیا میں بھیجا اور بندوں کی رہنمائی و حقیقی فلاح و کامرانی کیلیے جو رسول اللہ
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے قلبِ اطہر پر کتاب کو نازل فرمایا۔ اسے ہم قراٰنِ
پاک کے نام سے یاد کرتے ہیں جو علم و معرفت کا آفتاب اور انسانی زندگی کے ہر ہر
معاملے میں رہنمائی کرنے والی ہے لیکن بطورِ خاص ایمان والوں کو نوّے بار براہِ
راست یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اے ایمان والو ! سے خطاب فرماکر احکام عطا فرمائے ،جن میں سے درجِ ذیل 15 احکام پیشِ
خدمت ہیں :
(1) انبیاء
کرام کی تعظیم و توقیر اور ان کے ادب کا لحاظ رکھنا فرض ہے: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْا لَا تَقُوْلُوْا رَاعِنَا وَ قُوْلُوا انْظُرْنَا وَ اسْمَعُوْاؕ-وَ
لِلْكٰفِرِیْنَ عَذَابٌ اَلِیْمٌ(۱۰۴) ترجمۂ
کنزالایمان: اے ایمان والو راعنانہ کہو اور یوں عرض کرو کہ حضور ہم پر
نظر رکھیں اور پہلے ہی سے بغور سنو اور کافروں کے لیے دردناک عذاب ہے ۔ (پ1،البقرۃ : 104)
(2) صبر اور
نماز عبادات سے مدد مانگنے کا حکم دیا گیا ہے : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا
اسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلٰوةِؕ-اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ(۱۵۳) ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو
صبر اور نماز سے مدد چاہو بیشک اللہ صابروں کے ساتھ ہے۔ (پ2،البقرۃ : 153) (3) حرام
نہ کھاؤ بلکہ حلال چیزیں کھاؤ :یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا
كُلُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰكُمْ وَ اشْكُرُوْا لِلّٰهِ اِنْ كُنْتُمْ
اِیَّاهُ تَعْبُدُوْنَ(۱۷۲) ترجمۂ
کنزالایمان: اے ایمان والو کھاؤ ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں اور اللہ کا
احسان مانو اگر تم اسی کو پوجتے ہو۔ (پ2، البقرۃ:172)
(4 ) قتلِ عمد کی صورت میں قاتل پر قصاص واجب ہے : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَیْكُمُ الْقِصَاصُ فِی
الْقَتْلٰىؕ ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو تم
پر فرض ہے کہ جو ناحق مارے جائیں ان کے خون کا بدلہ لو۔ (پ2، البقرۃ: 178)
(5) روزوں کی فرضیت اور اس کے مقصد کو بیان فرمایا: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَیْكُمُ الصِّیَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِیْنَ مِنْ
قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ(۱۸۳) ترجمۂ
کنزالایمان: اے ایمان والو تم پر روزے فرض کیے گئے جیسے اگلوں پر فرض ہوئے تھے کہ
کہیں تمہیں پرہیزگاری ملے۔ (پ2، البقرۃ: 183)
(6)اسلام کے احکام کی پوری پوری اتباع کرو ، اور یہ بھی جب
مسلمان ہوگئے تو سیرت و صورت، ظاہر و باطن، عبادت و معاملات ، رہن و سہن، زندگی و
موت سب میں اپنے دین پر عمل کرو ۔ یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا ادْخُلُوْا فِی السِّلْمِ كَآفَّةً۪- ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو
اسلام میں پورے داخل ہو ۔( پ2، البقرۃ: 208) (7)
ریاکاری اور احسان مت جتلاؤ نیکی کرکے اور فقیر کو ایذا دینے سے بھی منع
کیا گیا: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تُبْطِلُوْا صَدَقٰتِكُمْ بِالْمَنِّ
وَ الْاَذٰىۙ ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو
اپنے صدقے باطل نہ کردو احسان رکھ کر اور ایذا دے کر۔( پ3، البقرۃ: 264)
(8) اللہ پاک کی راہ میں صاف ستھرا مال دینا کا حکم دیا گیا: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْفِقُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا كَسَبْتُمْ
وَ مِمَّاۤ اَخْرَجْنَا لَكُمْ مِّنَ الْاَرْضِ۪- ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو اپنی پاک کمائیوں میں سے کچھ دو اور اس میں
سے جو ہم نے تمہارے لیے زمین سے نکالا ۔(پ3، البقرۃ: 267)
(9) ایمان والوں کو ایمان کے اہم تقاضے یعنی تقویٰ اختیار کرنے پھر تقویٰ
کی روح یعنی حرام سے بچنے کا حکم فرمایا: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا
اتَّقُوا اللّٰهَ وَ ذَرُوْا مَا بَقِیَ مِنَ الرِّبٰۤوا اِنْ كُنْتُمْ
مُّؤْمِنِیْنَ(۲۷۸) ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان
والو اللہ سے ڈرو اور چھوڑ دو جو باقی رہ گیا ہے سود اگر مسلمان ہو۔(پ3، البقرۃ: 278)
(10) جب ادھار
کا کوئی معاملہ ہو، خواہ قرض کا لین دین ہو یا خرید و فروخت کا، رقم پہلے دی ہو
اور مال بعد میں لینا ہے یا مال ادھار پر دیدیا اور رقم بعد میں وصول کرنی ہے، اس
طرح کی تمام صورتوں میں معاہدہ لکھ لینا چاہیے۔ یہ حکم واجب نہیں لیکن اس پر عمل
کرنا بہت سی تکالیف سے بچاتا ہے۔یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا تَدَایَنْتُمْ
بِدَیْنٍ اِلٰۤى اَجَلٍ مُّسَمًّى فَاكْتُبُوْهُؕ ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو جب تم ایک مقرر مدت تک کسی دین کا لین دین تو
اسے لکھ لو۔(پ3، البقرۃ: 282)
(11)مسلمانوں کو اہل کتاب کی سازشوں سے بچنے اور اغیار پر اندھا
اعتماد کرنے سے منع کا حکم فرمایا۔یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا
اِنْ تُطِیْعُوْا فَرِیْقًا مِّنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ یَرُدُّوْكُمْ
بَعْدَ اِیْمَانِكُمْ كٰفِرِیْنَ(۱۰۰) ترجمۂ
کنزالایمان: اے ایمان والو اگر تم کچھ کتابیوں کے کہے پر چلے تو وہ تمہارے ایمان
کے بعد تمہیں کافر کر چھوڑیں گے۔(پ4، آلِ عمرٰن : 100)
(12) ہر جان
دیکھے کہ اس نے قیامت کے دن کے لئے کیا اعمال کیے اور تمہیں مزید تاکید کی جاتی ہے
کہ اللہ پاک سے ڈرو اور اس کی اطاعت و فرمانبرداری میں سرگرم رہو ۔ یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ لْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَّا
قَدَّمَتْ لِغَدٍۚترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور ہر جان
دیکھے کہ کل کے لیے کیا آ گے بھیجا۔(پ28، الحشر:18)
(13) اے ایمان
والو! اللہ پاک اور اس کے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی اجازت کے بغیر
کسی قول اور فعل میں اصلاً ان سے آگے نہ بڑھنا تم پر لازم ہے کیونکہ یہ آگے
بڑھنا رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ادب و احترام کے خلاف ہے جبکہ
بارگاہِ رسالت میں نیاز مندی اور آداب کا لحاظ رکھنا لازم ہے ۔ یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تُقَدِّمُوْا بَیْنَ یَدَیِ اللّٰهِ وَ
رَسُوْلِهٖ وَ اتَّقُوا اللّٰهَؕ-اِنَّ اللّٰهَ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ(۱) ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو
اللہ اور اس کے رسول سے آ گے نہ بڑھو اور اللہ سے ڈرو بےشک اللہ سُنتا جانتا ہے۔(پ26،الحجرات:1)
(14) اللہ پاک نے اپنے مؤمن بندوں کو بہت زیادہ گمان کرنے سے
منع فرمایا کیونکہ بعض گمان ایسے ہیں جو محض گناہ ہیں لہٰذا احتیاط کا تقاضا یہ ہے
کہ گمان کی کثرت سے بچا جائے ۔یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا
اجْتَنِبُوْا كَثِیْرًا مِّنَ الظَّنِّ٘-اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ ترجمۂ کنزالایمان:اے ایمان والو بہت گمانوں سے بچو بےشک
کوئی گمان گناہ ہوجاتا ہے۔(پ26، الحجرات:12) (15)جمعہ کی اذان اول کے بعدخرید و فروخت وغیرہ دُنْیَوی
مَشاغل کی حرمت اور سعی یعنی نماز کے اہتمام کا وجوب ثابت ہوا ۔یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا نُوْدِیَ لِلصَّلٰوةِ مِنْ یَّوْمِ
الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا اِلٰى ذِكْرِ اللّٰهِ وَ ذَرُوا الْبَیْعَؕ ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو جب
نماز کی اذان ہو جمعہ کے دن تو اللہ کے ذکر کی طرف دوڑو اور خرید و فروخت چھوڑ
دو۔(پ28،الجمعۃ:9)
پیارے اسلامی بھائیو! یہ وہ احکام ہیں جن کو ہم اپنی زندگی
میں نافذ کرکے دنیا و آخرت کی بہتری کا سامان کر سکتے ہیں ،ان پر عمل کرکے ہم اللہ
و رسول کی خوشنودی کو حاصل کرسکتے ہیں ،ان پر عمل پیرا ہوکر ہم اپنے مقصدِ تخلیق
میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ اپنا ذہن بنانے کیلیے دعوت اسلامی کے ہفتہ وار اجتماع کی
شرکت کو یقینی بنائیں، ان شاء اللہ اس کی برکتیں نصیب ہوں گی ، اللہ پاک عمل کی
توفیق عطا فرمائے۔اٰمین بجاہ خاتم النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم