محمد سلیمان رضا عطاری (درجہ رابعہ مرکزی جامعۃ المدینہ
دینگاہ گجرات،پاکستان)
ایمان امن سےبناہے جس کے لغوی معنی امن دینا ہےاصطلاحِ
شریعت میں ایمان عقائد کا نام ہے جن کے اختیار کرنے سے انسان دائمی عذاب سے بچ
جائے ۔جیسے توحید ورسالت،حشر ونشر، فرشتے جنت دوزخ اورتقدیر کومانناوغیرہ ۔
اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: كُلٌّ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَ
مَلٰٓىٕكَتِهٖ وَ كُتُبِهٖ وَ رُسُلِهٖ۫-لَا نُفَرِّقُ بَیْنَ اَحَدٍ مِّنْ
رُّسُلِهٖ۫ ترجمۂ کنز الایمان: سب نے مانا اللہ اور اس کے فرشتوں اور
اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں کو یہ کہتے ہوے کہ ہم اس کے کسی رسول پر ایمان لانے
میں فرق نہیں کرتے۔(پ3،البقرۃ:285)
سورہ حجرات آیت نمبر 2 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَرْفَعُوْۤا اَصْوَاتَكُمْ فَوْقَ
صَوْتِ النَّبِیِّ وَ لَا تَجْهَرُوْا لَهٗ بِالْقَوْلِ كَجَهْرِ بَعْضِكُمْ
لِبَعْضٍ اَنْ تَحْبَطَ اَعْمَالُكُمْ وَ اَنْتُمْ لَا تَشْعُرُوْنَ(۲)ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو اپنی
آوازیں اونچی نہ کرو اس غیب بتانے والے (نبی) کی آواز سے اور ان کے حضور بات چلّا
کر نہ کہو جیسے آپس میں ایک دوسرے کے سامنے چلّاتے ہو کہ کہیں تمہارے عمل
اکارت(ضائع ) نہ ہوجائیں اور تمہیں خبر نہ ہو۔(پ26،الحجرات:2)
سورہ بقرہ آیت نمبر
104 میں اللہ پاک ارشاد فرماتاہے: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَقُوْلُوْا رَاعِنَا
وَ قُوْلُوا انْظُرْنَا وَ اسْمَعُوْاؕ-وَ لِلْكٰفِرِیْنَ عَذَابٌ اَلِیْمٌ(۱۰۴) ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو
راعنانہ کہو اور یوں عرض کرو کہ حضور ہم پر نظر رکھیں اور پہلے ہی سے بغور سنو اور
کافروں کے لیے دردناک عذاب ہے ۔ (پ1،البقرۃ : 104)
سورہ بقرہ آیت نمبر 41 میں اللہ پاک ارشاد فرماتاہے:وَ اٰمِنُوْا بِمَاۤ اَنْزَلْتُ مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَكُمْ وَ لَا
تَكُوْنُوْۤا اَوَّلَ كَافِرٍۭ بِهٖ۪-وَ لَا تَشْتَرُوْا بِاٰیٰتِیْ ثَمَنًا قَلِیْلًا٘-وَّ
اِیَّایَ فَاتَّقُوْنِ(۴۱)ترجمۂ کنز الایمان: اور ایمان لاؤ اس پر جو میں نے اتارا اس کی تصدیق کرتا ہوا
جو تمہارے ساتھ ہے اور سب سے پہلے اس کے منکر نہ بنو اور میری آیتوں کے بدلے تھوڑے
دام نہ لو اور مجھی سے ڈرو۔ (پ1،البقرۃ: 41)
سورہ بقرہ آیت نمبر 43 میں اللہ پاک ارشادفرماتاہے۔ وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ وَ ارْكَعُوْا مَعَ
الرّٰكِعِیْنَ(۴۳) ترجمۂ کنز الایمان: اور نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ دو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔ (پ1،البقرۃ: 43)
سورہ بقرہ آیت نمبر 153 میں اللہ پاک ارشادفرماتاہے:یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ
الصَّلٰوةِؕ-اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ(۱۵۳) ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو صبر اور نماز سے مدد چاہو بیشک اللہ صابروں
کے ساتھ ہے۔ (پ2،البقرۃ : 153)
سورہ بقرہ آیت نمبر
172 میں اللہ پاک ارشاد فرماتاہے : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا
كُلُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰكُمْ وَ اشْكُرُوْا لِلّٰهِ اِنْ كُنْتُمْ
اِیَّاهُ تَعْبُدُوْنَ(۱۷۲) ترجمۂ
کنزالایمان: اے ایمان والو کھاؤ ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں اور اللہ کا احسان
مانو اگر تم اسی کو پوجتے ہو۔ (پ2، البقرۃ:172)
سورہ بقرہ آیت نمبر 178 میں اللہ پاک ارشادفرماتاہے:یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَیْكُمُ الْقِصَاصُ فِی
الْقَتْلٰىؕ-اَلْحُرُّ بِالْحُرِّ وَ الْعَبْدُ بِالْعَبْدِ وَ الْاُنْثٰى
بِالْاُنْثٰىؕ-فَمَنْ عُفِیَ لَهٗ مِنْ اَخِیْهِ شَیْءٌ فَاتِّبَاعٌۢ
بِالْمَعْرُوْفِ وَ اَدَآءٌ اِلَیْهِ بِاِحْسَانٍؕ-ذٰلِكَ تَخْفِیْفٌ مِّنْ
رَّبِّكُمْ وَ رَحْمَةٌؕ-فَمَنِ اعْتَدٰى بَعْدَ ذٰلِكَ فَلَهٗ عَذَابٌ
اَلِیْمٌ(۱۷۸)ترجمۂ کنز الایمان: اے ایمان
والو تم پر فرض ہے کہ جو ناحق مارے جائیں ان کے خون کا بدلہ لو آزاد کے بدلے آزاد
اور غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت تو جس کے لیے اس کے بھائی کی طرف سے
کچھ معافی ہوئی تو بھلائی سے تقاضا ہو اور اچھی طرح ادا یہ تمہارے رب کی طرف سے
تمہارا بوجھ ہلکا کرنا ہے اور تم پر رحمت تو اس کے بعد جو زیادتی کرے اس کے لیے
دردناک عذاب ہے۔ (پ2، البقرۃ: 178)
سورہ بقرہ آیت نمبر 183 میں اللہ پاک ارشاد فرماتاہے : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَیْكُمُ الصِّیَامُ كَمَا كُتِبَ
عَلَى الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ(۱۸۳) ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو تم پر روزے فرض کیے گئے
جیسے اگلوں پر فرض ہوئے تھے کہ کہیں تمہیں پرہیزگاری ملے۔ (پ2، البقرۃ: 183)
سورہ بقرہ آیت نمبر
186 میں اللہ پاک ارشاد فرماتاہے :وَ اِذَا سَاَلَكَ عِبَادِیْ
عَنِّیْ فَاِنِّیْ قَرِیْبٌؕ-اُجِیْبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ اِذَا
دَعَانِۙ-فَلْیَسْتَجِیْبُوْا لِیْ وَ لْیُؤْمِنُوْا بِیْ لَعَلَّهُمْ
یَرْشُدُوْنَ(۱۸۶) ترجمۂ کنز الایمان: اور اے
محبوب جب تم سے میرے بندے مجھے پوچھیں تو میں نزدیک ہوں دعا قبول کرتا ہوں پکارنے
والے کی جب مجھے پکارے تو انہیں چاہیے میرا حکم مانیں اور مجھ پر ایمان لائیں کہ
کہیں راہ پائیں۔ (پ2، البقرۃ: 186)
سورہ بقرہ آیت نمبر 190
میں اللہ پاک ارشاد فرماتاہے:وَ قَاتِلُوْا فِیْ سَبِیْلِ
اللّٰهِ الَّذِیْنَ یُقَاتِلُوْنَكُمْ وَ لَا تَعْتَدُوْاؕ-اِنَّ اللّٰهَ لَا یُحِبُّ
الْمُعْتَدِیْنَ(۱۹۰) ترجمۂ کنز الایمان: اور اللہ
کی راہ میں لڑوان سے جو تم سے لڑتے ہیں اور حد سے نہ بڑھو اللہ پسند نہیں رکھتاحد
سے بڑھنے والوں کو۔ (پ2، البقرۃ: 190)
سورہ بقرہ آیت نمبر 194 میں اللہ پاک ارشاد فرماتاہے:اَلشَّهْرُ الْحَرَامُ بِالشَّهْرِ الْحَرَامِ وَ الْحُرُمٰتُ قِصَاصٌؕ-فَمَنِ
اعْتَدٰى عَلَیْكُمْ فَاعْتَدُوْا عَلَیْهِ بِمِثْلِ مَا اعْتَدٰى عَلَیْكُمْ۪-وَ
اتَّقُوا اللّٰهَ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ مَعَ الْمُتَّقِیْنَ(۱۹۴) ترجمۂ کنز الایمان: ماہِ
حرام کے بدلے ماہ ِحرام اور ادب کے بدلے ادب ہے توجو تم پر زیادتی کرے اس پر
زیادتی کرو اتنی ہی جتنی اس نے کی اور اللہ سے ڈرتے رہو اور جان رکھو کہ اللہ ڈر
والوں کے ساتھ ہے۔ (پ2، البقرۃ: 194)
سورہ بقرہ آیت نمبر 208 میں اللہ پاک ارشاد فرماتاہے : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا ادْخُلُوْا فِی السِّلْمِ كَآفَّةً۪-وَ لَا
تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّیْطٰنِؕ-اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ(۲۰۸) ترجمۂ کنزالایمان: اے ایمان والو
اسلام میں پورے داخل ہو اور شیطان کے قدموں پر نہ چلو بےشک وہ تمہارا کھلا دشمن
ہے۔( پ2، البقرۃ:208)
سورہ بقرہ آیت نمبر
221 میں اللہ پاک ارشاد فرماتاہے:وَ لَا تَنْكِحُوا الْمُشْرِكٰتِ
حَتّٰى یُؤْمِنَّؕ-وَ لَاَمَةٌ مُّؤْمِنَةٌ خَیْرٌ مِّنْ مُّشْرِكَةٍ وَّ لَوْ
اَعْجَبَتْكُمْۚ-وَ لَا تُنْكِحُوا الْمُشْرِكِیْنَ حَتّٰى یُؤْمِنُوْاؕ-وَ
لَعَبْدٌ مُّؤْمِنٌ خَیْرٌ مِّنْ مُّشْرِكٍ وَّ لَوْ اَعْجَبَكُمْؕ-اُولٰٓىٕكَ
یَدْعُوْنَ اِلَى النَّارِ ۚۖ-وَ اللّٰهُ یَدْعُوْۤا اِلَى الْجَنَّةِ وَ
الْمَغْفِرَةِ بِاِذْنِهٖۚ-وَ یُبَیِّنُ اٰیٰتِهٖ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ
یَتَذَكَّرُوْنَ۠(۲۲۱) ترجمۂ کنز الایمان: اور شرک
والی عورتوں سے نکاح نہ کرو جب تک مسلمان نہ ہوجائیں اور بےشک مسلمان لونڈی مشرکہ
سے اچھی اگرچہ وہ تمہیں بھاتی ہو اور مشرکو ں کے نکاح میں نہ دو جب تک وہ ایمان نہ
لائیں اور بےشک مسلمان غلام مشرک سے اچھا اگرچہ وہ تمہیں بھاتاہو وہ دوزخ کی طرف
بلاتے ہیں اور اللہ جنت اور بخشش کی طرف بلاتا ہے اپنے حکم سے اور اپنی آیتیں
لوگوں کے لیے بیان کرتا ہے کہ کہیں وہ نصیحت مانیں۔( پ2، البقرۃ: 221 )
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! ان آیات میں اللہ پاک نےکئی
آیات میں خوداورکئی آیات میں حضورصلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ذریعے ایمان
والوں کیلئے احکام ارشاد فرمائے۔کہیں ارشادفرماتاہے اےایمان والو اپنی آوازیں حضور
اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سےاونچی نہ کرو ۔اس پرایمان لاوجوتمہاری طرف
اتارا گیا (قراٰنِ کریم)۔کہیں پرنمازپڑھنےاورزکوہ دینےکاارشادفرماتاہے۔اورکہیں
ارشادفرماتاہے ہماری دی ہوئی ستھری چیزوں سےکھاؤاورکہیں اپنی عبادت
کرنےکاارشادفرمایاکہیں روزےکےفرض ہونےکےبارےمیں ارشاد فرمایا کہیں فرمایا مجھ
سےڈرواورکہیں فرماتا ہےاسلام میں پورے پورےداخل ہوجاو۔اسی طرح اورکئی آیات میں
اللہ پاک نے ایمان والوں کیلئے احکام ارشاد فرمائے۔اللہ پاک سےدعاہے ہمیں
اپنےدئیےہوئےاحکامات پرعمل کی توفیق عطا فرمائے۔