احمد حسن (درجۂ سادسہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
انسانی معاشرے
میں جتنے بھی انبیاء مبعوث ہوئے ہیں ان سب نے لوگوں کو توحید خدا، اصلاح نفس اور
اصلاح معاشرے وغیرہ کی دعوت دی ہے۔ کچھ لوگوں نے ان کی دعوت الہیہ پر لبیک کہا اور
کچھ لوگوں نے ان کی مخالفت کی انبیاء علیہم السلام کائنات کی وہ عظیم ترین ہستیاں
اور انسانوں میں ہیروں،موتیوں کی طرح جگمگاتی شخصیات ہیں جنہیں خدا نے انسانوں کی
رہنمائی کے لیے بھیجا۔ الله پاک نے انبیائے کرام کو مختلف قوموں کی طرف ہدایت یافتہ
اور رہنما بنا کر بھیجا ان انبیاء کرام علیہم السلام میں سے ایک نبی حضرت یسع علیہ
السلام بھی ہیں جو کہ حضرت الیاس علیہ السلام کی شریعت پر رہے اور لوگوں کو اللہ
عزوجل کی طرف بلاتے رہے ان کا تذکرہ قرآن کریم میں کچھ اس طرح سے ہے
1
آپ علیہ السلام فضیلت والے ہیں:وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ الْیَسَعَ وَ یُوْنُسَ
وَ لُوْطًاؕ-وَ كُلًّا فَضَّلْنَا عَلَى الْعٰلَمِیْنَ ترجمہ اور اسمٰعیل اور یسع اور یونس اور لوط کو اور ہم
نے ہر ایک کو اس کے وقت میں سب پر فضیلت دی (سورۃ الانعام آیت 86)
2
آپ علیہ السلام کو نبوت عطا کی گئی: اُولٰٓىٕكَ الَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ
الْكِتٰبَ وَ الْحُكْمَ وَ النُّبُوَّةَۚ ترجمہ یہ ہیں جن کو ہم نے کتاب اور حکم اور نبوت عطا کی (سورۃ الانعام آیت
89)
3
آپ علیہ السلام ہدایت یافتہ ہیں: اُولٰٓىٕكَ الَّذِیْنَ هَدَى اللّٰهُ ترجمہ یہ ہیں جن کو اللہ نے ہدایت کی (سورۃ
الانعام آیت 90)
4
آپ علیہ السلام کی اقتداء کا حکم: فَبِهُدٰىهُمُ اقْتَدِهْؕ- ترجمہ تو تم انہیں کی راہ چلو ( سورۃ الانعام آیت 90)
5
آپ علیہ السلام کو اخیار کہا گیا: وَ اذْكُرْ اِسْمٰعِیْلَ وَ الْیَسَعَ
وَ ذَا الْكِفْلِؕ-وَ كُلٌّ مِّنَ الْاَخْیَارِ ترجمۂ
کنزالایمان: اور یاد کرو اسمٰعیل اور یسع اور ذُو الکِفْل کو اورسب اچھے ہیں ۔ (سورۃ
ص آیت48)
حضرت یسع علیہ
السلام کی قوم میں برائیاں عام ہو گئیں بد کردار لوگوں کو اقتدار مل گیا سرکش
لوگوں کی تعداد بڑھ گئی اور انہوں نے انبیاء کرام علیہم السلام کو بھی شہید کیا بنی
اسرائیل جب دشمن سے جنگ کرتے تو تابوت سکینہ اپنے ساتھ لے جاتے جس میں حضرت موسیٰ
اور ھارون علیہما السلام کے تبرکات تھے جس کی برکت سے ان کو فتح مل جاتی جب بنی
اسرائیل برائیوں میں مبتلا ہو گئے تو اللہ تعالیٰ نے ان کے دشمن کو ان پر مسلط کر
دیا قوم عمالقہ نے ان سے جنگ کر کے تابوت سکینہ ان سے چھین لیا بنی اسرائیل کا
بادشاہ اسی غم میں مر گیا اور بنی اسرائیل
ایسے جانوروں کی طرح ہو گئے جن کا کوئی نگہبان نہیں تھا
معلوم ہوا کہ
جب بندہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانیوں میں مبتلا ہو جائے تو اللہ تعالیٰ اسے ذلیل
ورسوا کر دیتا ہے اللہ تعالیٰ ہم سب کو انبیاء کرام علیہم السلام کی سیرت پر عمل
کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم