نماز دین کا ستون ہے اور نماز مسلمانوں پر پانچ وقت کی فرض ہے جس میں مسلمان اپنے اپ کو دنیا سے دور رکھ کر اپنے رب کی عبادت و ریاضت میں مشغول رہتے ہے۔ فرض نماز تنہا پڑھنے سے افضل با جماعت نماز ادا کرنا ہے۔ با جماعت نماز پڑھنے کی بےشمار فضیلت بیان کی گئی ہے۔ با جماعت نماز پر چند احادیث کریمہ ملاحظہ فرمائیں۔

(1) فرمانِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم: مرد کی نماز مسجد میں جماعت کے ساتھ، گھر میں اور بازار میں پڑھنے سے پچیس(25) دَرَجے زائد ہے۔ (فیضانِ نماز، ج 141)

(2) صحابی ابن صحابی حضرت سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے تاجدار مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں : نمازِ باجماعت تنہا پڑھنے سے ستائیں ( 27 ) درجے بڑھ کر ہے ۔ (فیضانِ نماز، ج 141)

(3) حضرت سیِّدُنا ابو سعید خدرِی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ پاک کے آخری رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کافرمانِ عالی شان ہے: جب بندہ باجماعت نماز پڑھے پھر اللہ پاک سے اپنی حاجت(یعنی ضرورت) کا سُوال کرے تو اللہ پاک اس بات سے حیا فرماتا ہے کہ بندہ حاجت پوری ہونے سے پہلے واپس لوٹ جائے۔ (فیضانِ نماز، ص 141)

(4) فرمانِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم : جو شخص چالیس راتیں مسجد میں جماعت کے ساتھ پڑھے کہ عشا کی تکبیرۂ اُولیٰ فوت نہ ہو، اللہ پاک اس کے ليے دوزخ سے آزادی لکھ دے گا۔(سنن ابن ماجہ، ابواب المساجد... إلخ، باب صلاۃ العشاء و الفجر في جماعۃ، 1/437،حديث: 798)

(5) فرمانِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم : اللہ باجماعت نماز پڑھنے والوں سے خوش ہوتا ہے ۔ (مسند احمد بن حنبل، 2/309 ،حدیث:5112)

جہاں ہمیں با جماعت نماز کی فضیلتیں بتائی گئی ہے وہی ہمیں جماعت کی تاکید بھی کی گئی ہے۔ اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں تا حیات با جماعت نماز پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین یا رب العالمین