سمیع اللہ عطاری (درجہ رابعہ جامعۃ المدینہ فیضان
امام احمد رضا حیدرآباد ہند)
اے عاشقان نماز! باجماعت نماز اللہ پاک کا بہت بڑا انعام ہے۔
قراٰنِ کریم کی سورۃ البقرہ آیت نمبر 43 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: وَ ارْكَعُوْا مَعَ الرّٰكِعِیْنَ(۴۳) ترجمۂ کنز الایمان: اور رکوع کرنے
والوں کے ساتھ رکوع کرو۔ (پ1،البقرۃ: 43)مفتی احمد یار خان رحمۃ اللہ
علیہ تفسیرِ نعیمی ج1ص330 میں تحریر فرماتے ہیں: اس کا مطلب یہ ہے کہ جماعت سے
نماز پڑھا کرو، کیونکہ جماعت کی نماز تنہا نماز پر ستّائیس(27)درجے افضل ہے۔
پیارے پیارے اسلامی بھائیوں! پتا چلا کہ جماعت سے نماز
پڑھنا کس طرح کے ثواب کا ذریعہ ہے اسی طرح جماعت سے نماز پڑھنے کے متعلق بہت سے
فضائل و فوائد احادیث کریمہ میں موجود ہیں انہیں میں سے 5 فرامین مصطفیٰ صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پیش کئے جاینگے تاکہ ہمارے اندر بھی جماعت سے نماز پڑھنے
کا شوق پیدا ہو۔
(1) امیر المؤمنین
حضرت سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے دو جہاں کے سردارصلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے سنا کہ اللہ پاک باجماعت نماز پڑھنے والوں کو
محبوب (یعنی پیارا) رکھتا ہے۔ (مسند احمد بن حنبل، 2/309،حدیث:5112)
(2) حضرت سیِّدُنا ابو سعید خدرِی رضی اللہ عنہ
بیان کرتے ہیں کہ اللہ پاک کے آخری رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کافرمانِ
عالی شان ہے: جب بندہ باجماعت نماز پڑھے پھر اللہ پاک سے اپنی حاجت(یعنی ضرورت) کا
سُوال کرے تو اللہ پاک اس بات سے حیا فرماتا ہے کہ بندہ حاجت پوری ہونے سے پہلے
واپس لوٹ جائے۔ (حلیۃ الاولیاء، 7/299،حدیث: 10591)
(3) فرمانِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم:
مرد کی نماز مسجد میں جماعت کے ساتھ، گھر میں اور بازار میں پڑھنے سے پچیس(25)
دَرَجے زائد ہے۔ (بخاری، 1/233،حدیث: 647)
(4) طبرانی ابو امامہ رضی
اللہ عنہ سے راوی، کہ حضور صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں: اگر یہ نماز جماعت سے پیچھے رہ جانے والا جانتا
کہ اس جانے والے کے ليے کیا ہے؟، تو گھسٹتا ہوا حاضر ہوتا۔ (المعجم الکبير،8/224،
حديث: 7886)
(5) ترمذی انس رضی اللہ عنہ سے راوی، کہ فرماتے ہیں صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم: جو اللہ کے ليے چالیس دن باجماعت پڑھے اور تکبیرۂ اُولیٰ
پائے، اس کے ليے دو آزادیاں لکھ دی جائیں گی، ایک نار سے، دوسری نفاق سے۔ (جامع
الترمذی، أبواب الصلاۃ، باب ماجاء في فضل التکبيرۃ الأولیٰ،1/274، حديث: 241)
جماعت سے گر تو نمازیں پڑھے
گا
خدا تیرا دامن کرم سے بھرے گا
اے عاشقان نماز! ابھی آپ نے نمازِ باجماعت کی فضیلتوں کو
پڑھا اب آئیے ان کے فوائد پر بھی نظر ڈالتے ہیں:۔ پیارے اسلامی بھائیوں! جماعت کے
ساتھ نماز پڑھنے سے روزانہ پانچ بار کی ملاقات اور دعا سلام سے دل کی عداوت(یعنی
دشمنی)دور ہونا اور آپس میں اتفاق، وقت کی پابندی، تکبّر کا ٹوٹنا اور مسجد کی طرف
آنے پر دس دس نیکیاں کا ملنا ،اس طرح کے کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ عشا کی نماز کے
بھی کیا کہنے کہ جو شخص چالیس راتیں مسجد میں جماعت کے ساتھ پڑھے کہ عشا کی تکبیرۂ اُولیٰ
فوت نہ ہو، اللہ پاک اس کے ليے دوزخ سے آزادی لکھ دے گا۔(سنن ابن ماجہ، ابواب
المساجد... إلخ، باب صلاۃ العشاء و الفجر في جماعۃ، 1/437،حديث: 798)
پیارے اسلامی بھائیوں! ہمیں بھی چاہیے کہ باجماعت نماز
تکبیر اولیٰ کے ساتھ ادا کریں تاکہ ہم کو بھی اس طرح کے فضیلتیں اور فوائد حاصل
ہوں۔ اس کے لئے ان چیزوں سے بچنا ہوگا جو ہمارے لئے نماز کو باجماعت ادا کرنے میں
رکاوٹ بنے۔ جیسے ڈٹ کر کھانا ،گناہ کرنا ، بدنگاہی، فحش کلامی، غیبت وغیرہ ان جیسے
باطنی گناہوں سے بچنا ہوگا اور گناہوں سے بچنے کے لئے نماز میں خشوع و خضوع پیدا
کرکے خلوص کے ساتھ ادا کرنا ہوگا کیونکہ نماز بے حیائی اور برے کاموں سے روکتی ہے۔
اللہ کریم ہمیں ہر طرح کے گناہوں بچتے ہوئے پانچوں نمازیں باجماعت ادا کرنے کی
توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
میں پانچوں نمازیں پڑھوں
باجماعت
ہو توفیق ایسی عطا یا الٰہی