اللہ پاک نے قراٰنِ کریم میں نماز پنجگانہ باجماعت پڑھنے کا حکم فرمایا ہے، نیز کئی احادیث مبارکہ جماعت کی ترغیب و تحریص پر مشتمل ہیں، ذیل میں پانچ فرامین مصطفی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پیش کیے جاتے ہیں تاکہ عاشقان رسول نمازِ باجماعت کی طرف راغب ہوں، چنانچہ :

(1) حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہماسے روایت ہے،نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا تنہا پڑھنے سے ستائیس درجہ زیادہ فضیلت رکھتا ہے۔( صراط الجنان، 1 /126)

(2) حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ کے غلام حضرت حمران رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،حضور اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جس نے کامل وضو کیا، پھر فرض نماز کے لیے چلا اور امام کے ساتھ نماز پڑھی، اس کے گناہ بخش دئیے جائیں گے۔( صراط الجنان، 1/126)

(3) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،حضور پر نورصلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جو اچھی طرح وضو کرکے مسجد کو جائے اورلوگوں کو اس حالت میں پائے کہ وہ نماز پڑھ چکے ہیں تو اللہ پاک اسے بھی جماعت سے نمازپڑھنے والوں کی مثل ثواب دے گا اور اُن کے ثواب سے کچھ کم نہ ہوگا۔ (صراط الجنان،1 / 126)

(4) امیرالمؤمنین حضرتِ سیِّدُنا عمرفاروقِ اَعظم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے دو جہاں کے سردار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے سنا کہ اللہ پاک باجماعت نماز پڑھنے والوں کو محبوب(یعنی پیارا) رکھتا ہے۔(فیضان نماز، ص 140 )

(5) رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے حضرت سیدنا عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ سے فرمایا: اے عثمان! جو شخص فجر کی نمازِ باجماعت ادا کرے اور طلوع آفتاب تک اللہ کا ذکر کرتا رہے، اس کے لیے حج مبرور اور مقبول عمرہ کا ثواب ہے۔ (فیضانِ نماز، ص152)

آخری حدیث پاک میں مبرور حج کا تذکرہ ہے، اس کے متعلق حضرت علامہ عبدالرؤف مناوی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں: حج مبرور کا معنی ہے حج مقبول، یا وہ حج جس میں کوئی گناہ نہ ہو۔

حکیم الامت مفتی احمد یار خان رحمۃ اللہ علیہ ایک جگہ تحریر فرماتے ہیں: حج مقبول و مبرور وہ ہے جو لڑائی جھگڑے، گناہ، ریا کاری سے خالی اور صحیح ادا کیا جائے۔ ایک اور جگہ تحریر فرماتے ہیں: حج مبرور سے مراد وہ حج ہے جس میں گناہ سے بچا جائے یا وہ حج ہے جس میں ریاکاری و نمود سے پرہیز ہو، یا وہ حج جس کے بعد حاجی مرتے وقت تک گناہوں سے بچے اور حج برباد کرنے والا کوئی عمل نہ کرے۔

خواجہ حسن بصری فرماتے ہیں: حج مقبول وہ ہے جس کے بعد حاجی دنیا میں زاہد (آخرت میں راغب) رہے۔ یا حج مبرور وہ ہے جو حاجی کا دل نرم کر دے کہ اس کے دل میں سوز اور آنکھوں میں تری رہے، حج کرنا آسان ہے مگر حج سنبھالنا مشکل ہے۔(فیضان نماز، ص 153)

اے عاشقان رسول نماز پنجگانہ باجماعت پڑھنے کی عادت بنائیے اور اپنے ساتھ دوسروں کو لے جانے کی کوشش کیجئے اور اجر و ثواب کے حق دار بنیے، کیوں کہ حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان ہے: بے شک نیکی کی راہ دکھانے والا نیکی کرنے والے کی طرح ہے۔(فیضان نماز، ص 156)

اللہ پاک ہم سب کو نمازِ باجماعت تکبیر اولی کے ساتھ صف اولیٰ میں پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الکریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم