اللہ پاک نے ہم کو اسلام کی دولت سے نوازا ہے، اور اس نے اپنے مؤمن بندوں کے لیے شرعی احکام عائد فرمائے ، تاکہ مسلمان ان کی روشنی میں اپنی حیات کو منظم طریقے پر گزار سکیں، انہی احکام میں اہم ترین حکم نماز کا ہے۔ قراٰن مجید میں نماز کا کئی بار حکم دیا گیا ہے، نیز اس فریضے کو اجتماعیت کے ساتھ ادا کرنے کا حکم دیا، فرمایا: وَ ارْكَعُوْا مَعَ الرّٰكِعِیْنَ(۴۳) ترجمۂ کنز الایمان: اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔ (پ1،البقرۃ: 43)

 احادیث طیبہ میں بھی باجماعت نماز پڑھنے کی ترغیب و تحریص ہے،آپ کی ترغیب کے لئے چند احادیث مبارکہ پیش کرتے ہیں، چنانچہ: (1) امام احمد روایت کرتے ہیں کہ ابو ذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم جاڑوں (سرديوں) میں باہر تشریف لے گئے، پت جھاڑ کا زمانہ تھا، دو ٹہنیاں پکڑ لیں، پتّے گرنے لگے، فرمایا: اے ابوذر! میں نے عرض کی، لبیک یا رسول اللہ! فرمایا: مسلمان بندہ اللہ کے ليے نماز پڑھتا ہے، تو اس سے گناہ ایسے گرتے ہیں جیسے اس درخت سے یہ پتّے۔ (المسند للامام احمد بن حنبل، مسند الأنصار، حديث أبي ذرالغفاري، 8/133،حدیث: 21612)

(2) حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہماسے روایت ہے،نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا تنہا پڑھنے سے ستائیس درجہ زیادہ فضیلت رکھتا ہے۔(بخاری،کتاب الاذان، باب فضل صلاۃ الجماعۃ،1/232، حدیث: 645)

(3) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: منافقین پر سب سے زیادہ بھاری عشا اور فجر کی نماز ہے اور وہ جانتے کہ اس میں کیا ہے؟ تو گھسٹتے ہوئے آتے اور بیشک میں نے ارادہ کیا کہ نماز قائم کرنے کا حکم دوں پھر کسی کو حکم فرماؤں کہ لوگوں کو نماز پڑھائے اور میں اپنے ہمراہ کچھ لوگوں کو جن کے پاس لکڑیوں کے گٹھے ہوں ان کے پاس لے کر جاؤں ، جو نماز میں حاضر نہیں ہوتے اور ان کے گھر اُن پر آگ سے جلا دوں۔(مسلم، کتاب المساجد ومواضع الصلاۃ، باب فضل صلاۃ الجماعۃ۔۔۔ الخ، ص327، حدیث: 651)

(4) حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ کے غلام حضرت حمران رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،حضور اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:جس نے کامل وضو کیا، پھر فرض نماز کے لیے چلا اور امام کے ساتھ نماز پڑھی، اس کے گناہ بخش دئیے جائیں گے۔ (شعب الایمان، باب العشرون من شعب الایمان وہو باب فی الطہارۃ، 3/9، حدیث: 2727)

(5) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،حضور پر نورصلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جو اچھی طرح وضو کرکے مسجد کو جائے اور لوگوں کو اس حالت میں پائے کہ وہ نماز پڑھ چکے ہیں تو اللہ پاک اسے بھی جماعت سے نماز پڑھنے والوں کی مثل ثواب دے گا اور اُن کے ثواب سے کچھ کم نہ ہوگا۔ (ابو داؤد، کتاب الصلاۃ، باب فیمن خرج یرید الصلاۃ فسبق بھا،1/234، حدیث: 564)

پیارے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے کہ نمازِ باجماعت کے کیسے فضائل و برکات ہیں۔تو کیا خیال ہے؟ آج سے سچی نیت کر لیں کہ آج سے ہم روزانہ پانچوں وقت کی نماز جماعت سے پڑھیں گے۔ ان شاء اللہ

اللہ پاک ہمیں جماعت کی پابندی کے ساتھ پنج گانہ نماز ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔