اسمائے مصطفٰی صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم سے مراد وہ اسماء جن کے ذریعے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کو پکارا گیا ہو۔ اسمائے مصطفی صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی تعداد معیّن نہیں۔ جیسا کہ علامہ قسطلانی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ: آپ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے بہت سے نام اور القاب قرآن و حدیث میں آئے ہیں ، مختلف علماء نے الگ الگ تعداد بتائی ہے بعض نے اللہ پاک کے ناموں کے برابر تعداد بتائی ہے اوربعض نے لکھا ہے کہ اگر قرآن و حدیث اور کتابوں کو تلاش کیا جائے تو آپ کے ناموں کی کل تعداد تین سو تک پہنچتی ہے۔( المواہب اللدنیہ،1/14 ،بیروت)

اور مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حق یہ ہے کہ اللہ پاک کے نام بھی ایک ہزار ہیں اور حضورِ انور صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے نام بھی ایک ہزار ہیں۔(مرأةالمناجیح، ج1، باب اسماء النبی و صفاتہ)

حضور نبی کریم سید دو عالم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے اسمائے مبارکہ بے شمار اور ہر نامِ نامی اسمِ گرامی عظیم برکتوں اور عظمتوں کا حامل ہے۔ بہت سے اسماء قرآنِ مجید فرقانِ حمید میں مذکور ہیں، جن میں سے دس اسمائے مبارکہ مندرجہ ذیل ہیں:

(1) مُحَمَّد : تعریف کیا ہوا(پ 26، محمد:2)

(2) أَحمَد : بہت ثنا کرنے والا (پ 28، سورةالصف:6)

(3) شَاھِد : گواہ (پ 22، سورةالاحزاب:45)

(4) بَشِیر : خوشخبری دینے والا(پ 1، سورةالبقرة:119)

(5) نَذِیر : ڈر کی خبریں دینے والا(پ 1، سورةالبقرة:119)

(6) دَاعٍ : دعوت دینے والا/بلانے والا(پ 22، سورةالحزاب:46)

(7) مُدَّثِّر : چادر اوڑھنے والا (پ 29، سورةالمدثر:1)

(8) مُزَّمِّل :جھرمٹ مارنے والا/چادر اوڑھنے والا(پ 29، سورةالمزمل:1)

(9) سِرَاج : آفتاب (پ 22، سورةالاحزاب:46)

(10) خَاتَمَ النَّبِیِّنَ : سب نبیوں کے آخر میں تشریف لانے والا۔(پ 22، سورةالاحزاب:40)

ان اسماء میں سے پہلے دو ” مُحَمَّد “ اور ” أَحمَد “ حضور سرور کائنات صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے ذاتی نام ہیں اور ان دونوں کے علاوہ دیگر جتنے بھی اسماء ہیں وہ سب صفاتی نام ہیں۔

اللہ پاک ہمیں اسمائے مصطفی صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کو یاد کرنے اور پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے اور ان اسمائے مبارکہ کی برکتیں اور رحمتیں حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

اٰمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم