علماء کرام نے بیان کیا ہے کہ اسماء النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کثرت مسمی کی عظمت و رفعت کی دلیل ہے کیونکہ ایسا مسمی کی ذات اور اس کی شان کی اہمیت کے پیش نظر ہوتا ہے۔ ابن عربی رحمۃ اللہ علیہ نے عارضۃ الاحوزی میں فرمایا کہ اللہ پاک نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم   کو اپنی صفات کا مظہر بنایا ہے اور ان اکی اسماء تعداد اپنے اسماء کی تعداد برابر رکھی جب شئی عظیم ہوتی ہے تو اس کے اسماء بھی عظیم بن جاتے ہیں۔

امام ابو بکر بن عربی نے ترمذی کی شرح میں بتایا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک ہزار اسماء گرامی ہیں جن بعض قرآن وحدیث میں وارد ہیں ان میں سے 10 اسماء مصطفیٰ صلی اللہ علیہِ وسلم پیش کرتا ہوں ۔

(1) اسم( محمد)صلی اللہ علیہ و سلم:اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:مَا كَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِكُمْ وَ لٰكِنْ رَّسُوْلَ اللّٰهِ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَؕ ترجمہ کنزالعرفان: محمد تمہارے مردوں میں کسی کے باپ نہیں ہیں لیکن اللہ کے رسول ہیں اور سب نبیوں کے آخر میں تشریف لانے والے ہیں ۔(پ 22،الاحزاب:40)

یہ اسم گرامی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تمام اسماء سے مشہور تر اور عظیم تر ہے حضرت محمد بن جبیر بن مطعم آپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا کہ میرے کئی نام ہیں میں محمد ہوں، احمد ہوں اور ماحی ہوں اللہ پاک میری وجہ سے کفر کو مٹائے گا اور میں حاشر ہوں کہ لوگ میرے قدموں پر گریں گے اور میں عاقب ہوں کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں۔(صحیح مسلم ،2/ 261 )

(2) البر:تمام جہانوں سے نیک: بر کے لفظ کا سچی بات پر اطلاق ہوتا ہے حدیث میں آتا ہے انسان ہمیشہ سچ بولتا رہتا ہے حتی کہ اللہ کے نزدیک بارا( یعنی سچ بولنے والا) لکھ دیا جاتا ہے۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم زیادہ لائق ہیں کہ آپ سب سے زیادہ نیک ہیں سب سے سچے ہیں اور سب سے زیادہ احسان کرنے والے ہیں ۔(شرح المواھب الدنیہ للرزقانی ، 3 / 119 )

(3) ابلج :سفید رنگ والے :حضرت ام معبد رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ میں نے ایک ایسے انسان کو دیکھا جس کے چہرہ انور پر رونق تھی حسن کے پیکر تھے ۔( المستدرک للحاکم ،3 / 9 )

حضرت ام معبد رضی اللہ عنہا کی حدیث میں جو حضور صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی صفت میں ابلج الوجہ کا لفظ آیا ہے اس کا معنی ہے چمکدار چہرہ ۔

(4) اجود الناس :تمام جہان سے سخی :حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا: میں تمہیں بتا دوں بڑا سخی کون ہے سب سے بڑا اجود اللہ ہے اور آدم کی اولاد میں سب سے زیادہ سخی میں ہوں۔(شرح المواھب اللدنیۃ للرزقانی ،3 / 120 )

(5) احب الناس :تمام لوگوں سے پیارے :حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی ایمان دار اس وقت تک نہیں ہوسکتا جب تک کہ میں اس کے نزدیک اس کے ماں باپ اور اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ پیارا نہ ہوجاؤں۔(صحیح بخاری ، 1 / 7 ،صحیح مسلم ، 1 / 49 )

(6) الاحد :تمام جہان میں منفرد :حضرت حلیمی رضی اللہ عنہ نے کہا ہے کہ الاحد وہ ہے جس کے مشابہ کوئی دوسرا نہ ہو اور نہ اس کی مثل کوئی دوسرا ۔(کتاب الاسماء واصفات : 23 )

(7) الازكي :بہت پاکیزہ : كَمَاۤ اَرْسَلْنَا فِیْكُمْ رَسُوْلًا مِّنْكُمْ یَتْلُوْا عَلَیْكُمْ اٰیٰتِنَا وَ یُزَكِّیْكُمْ وَ یُعَلِّمُكُمُ الْكِتٰبَ وَ الْحِكْمَةَ وَ یُعَلِّمُكُمْ مَّا لَمْ تَكُوْنُوْا تَعْلَمُوْنَؕۛ(۱۵۱) ترجمہ کنزالعرفان : جیساکہ ہم نے تمہارے درمیان تم میں سے ایک رسول بھیجاجو تم پر ہماری آیتیں تلاوت فرماتا ہے اور تمہیں پاک کرتا اور تمہیں کتاب اور پختہ علم سکھاتا ہے اور تمہیں وہ تعلیم فرماتا ہے جو تمہیں معلوم نہیں تھا ۔(پ 2، البقرہ : 151)

(8) الاسد :کمال استقامت والے :فَاسْتَقِمْ كَمَاۤ اُمِرْتَ وَ مَنْ تَابَ مَعَكَ وَ لَا تَطْغَوْاؕ ترجمہ کنزالعرفان : تو تم ثابت قدم رہو جیسا کہ تمہیں حکم دیا گیا۔(پ 12، ھود : 112 )

(9) اشد الناس حیاء :تمام مخلوق میں سے سخت حیاء کرنے والے :اِنَّ ذٰلِكُمْ كَانَ یُؤْذِی النَّبِیَّ فَیَسْتَحْیٖ مِنْكُمْ٘ ترجمہ کنزالعرفان: بیشک یہ بات نبی کو ایذادیتی تھی تو وہ تمہارا لحاظ فرماتے تھے۔(پ 22، احزاب : 53 )

اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تمام لوگوں سے زیادہ حیا والے تھے کبھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسی کی طرف نگاہ اٹھا کر نہیں دیکھا۔(احیاالعلوم ،2 / 355 )

(10) اخرایا :آخری نبی : یہ حضور صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کا اسم گرامی انجیلِ میں ہے جس کا معنی آخری نبی ہیں مصنف ابن ابی شیبہ رحمۃاللہ علیہ میں حضرت مصعب بن سعد رضی اللہ عنہما سے روایت ہے وہ کعب الاحبار سے بیان کرتے ہے کہ پہلا شخص جو جنت کے کنڈے کو تھامے گا تو جنت کا دروازہ اس کے لئے کھول دیا جائےگا وہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم ہیں پھر انہوں نے تورات کی آیت پڑھی کہ وہ آخری نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جو پہلے اور پچھلوں کے سردار ہیں۔(شرح المواھب الدنیہ للرزقانی ، 3 / 120)