اللہ پاک نے اپنے پیارے کلام قرآن کریم میں اپنے پیارے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کو کئی مبارک اور پیارے ناموں سے پکارا اور یہ صرف ہمارے پیارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی خاصہ ہے اور کسی نبی علیہ السلام کو اتنے ناموں سے نہیں پکارا۔

حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ نے کیا خوب ارشاد فرمایا:

خلقت مبرأ من کل عیب

کانک قد خلقت کما تشاء

یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ہر عیب سے پاک پید ا فرمائے گئے گویا آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی تخلیق آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی خواہش کے مطابق ہوئی۔

قرآن کریم سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے 10 اسمائے مبارک پیش کرتا ہو:۔

(1) محمد صلی اللہ علیہ وسلم

پارہ 22 سورۃ الاحزاب کی آیت نمبر 40 میں ارشاد ہوتا ہے : مَا كَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِكُمْ وَ لٰكِنْ رَّسُوْلَ اللّٰهِ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَؕ ترجمہ کنزالعرفان: محمد تمہارے مردوں میں کسی کے باپ نہیں ہیں لیکن اللہ کے رسول ہیں اور سب نبیوں کے آخر میں تشریف لانے والے ہیں ۔(پ 22،الاحزاب:40)

(2) احمد صلی اللہ علیہ وسلم

اللہ پاک نے قرآن پاک میں پارہ 28 سورۃ الصف آیت نمبر 6 میں ارشاد فرمایا: یٰبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ اِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰهِ اِلَیْكُمْ مُّصَدِّقًا لِّمَا بَیْنَ یَدَیَّ مِنَ التَّوْرٰىةِ وَ مُبَشِّرًۢا بِرَسُوْلٍ یَّاْتِیْ مِنْۢ بَعْدِی اسْمُهٗۤ اَحْمَدُؕ ترجمۂ کنزالعرفان : اے بنی اسرائیل! میں تمہاری طرف اللہ کا رسول ہوں ، اپنے سے پہلی کتاب تورات کی تصدیق کرنے والا ہوں اور اس عظیم رسول کی بشارت دینے والا ہوں جو میرے بعد تشریف لائیں گے ان کا نام احمد ہے ۔(پ 28،الصف:6)

(3) محمود صلی اللہ علیہ وسلم

قرآن پاک میں اللہ پاک نے ارشاد فرمایا : عَسٰۤى اَنْ یَّبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَّحْمُوْدًا(۷۹) ترجَمۂ کنزُالایمان: قریب ہے کہ تمہیں تمہارا رب ایسی جگہ کھڑا کرے جہاں سب تمہاری حمد کریں۔(پ15،بنی اسراءیل:79)

(4) نبی صلی اللہ علیہ وسلم

اللہ پاک نے قرآن پاک میں پارہ 10 سورہ انفعال آیت نمبر 64 میں ارشاد ہوتا ہے : یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ حَسْبُكَ اللّٰهُ وَ مَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ۠(۶۴) ترجَمۂ کنزُالایمان:اے غیب کی خبریں بتانے والے (نبی) اللہ تمہیں کافی ہے اور یہ جتنے مسلمان تمہارے پیرو ہوئے۔(پ10،انفال:64)

(5) رسول صلی اللہ علیہ وسلم

اللہ پاک نے قرآن پاک میں پارہ 26 سورۃ الفتح آیت نمبر 29 میں ارشاد فرمایا : مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِؕ ترجَمۂ کنزُالایمان: محمد اللہ کے رسول ہیں۔(پ 26،الفتح:29)

(6تا8) شَاهِدًا ، مُبَشِّرًا ، نَذِیْرًا ، صلی اللہ علیہ وسلم

اللہ پاک نے قرآن پاک پارہ 22 سورۃ الاحزاب آیت نمبر 45 میں ارشاد فرمایا: یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاهِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًاۙ(۴۵) ترجَمۂ کنزُالایمان: اے غیب کی خبریں بتانے والے (نبی) بےشک ہم نے تمہیں بھیجا حاضر ناظر اور خوشخبری دیتا اور ڈر سناتا۔(پ 22،احزاب:45)

(9 تا 10) سِرَاجًا ، مُّنِیْرًا صلی اللہ علیہ وسلم

پارہ 22 سورۃ الاحزاب کی آیت نمبر 46 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: وَّ دَاعِیًا اِلَى اللّٰهِ بِاِذْنِهٖ وَ سِرَاجًا مُّنِیْرًا(۴۶) ترجمہ کنزالعرفان: اور اللہ کی طرف اس کے حکم سے بلانے والا اور چمکا دینے والا آفتاب بنا کر بھیجا۔(پ 22،الاحزاب:46)