اللہ پاک نے اپنے حبیب مکرم  صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو کئی ناموں سے نوازا ہے۔بعض علماء نے ان ناموں کو شمار کرنے سے عاجز ہونے کا اظہار فرمایا اور میرے آقا اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ نے 1400 نام شمار فرمائے اور کچھ نام تو وہ ہیں، جنہیں اللہ پاک نے اپنے پاک کلام قرآنِ مجید میں نازل فرمایا اور بڑی محبت سے آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو ان ناموں سے نوازا، ان میں سے 10 نام ذکر کرنے کی سعی کرتی ہوں۔(شرح قصیدہ بردہ مکتبۃ الغنی)مُحَمَّدٌ رَّسُولُ اللّٰہِ۔(سورۂ الفتح، آیت 28)ترجمۂ کنزالایمان:محمد اللہ کے رسول ہیں۔اس آیتِ مبارکہ میں اللہ پاک نے اپنےحبیب کی پہچان کروائی کہ محمد اللہ کے رسول ہیں۔2۔اِسمُہُ احمدُ۔(سورۂ الصف:6)ترجمۂ کنز الایمان:ان کا نام احمد ہے۔اس آیت میں اللہ پاک نے اپنے حبیب صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو احمد کے نام سے یاد فرمایا، اس کا معنی یہ ہے کہ آپ تمام لوگوں میں بڑھ کر حمد کرنے والے ہیں۔ (الشفاء، ج 1، ص 184)3۔طٰہ(سورۂ طہ، آیت 1)حروف مقطعات (اسمِ محمد)تفسیر قرطبی میں ہے : طٰہ تاجدارِ رسالت صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمکے اسمائے مبارکہ میں سے ایک اسم ہے۔( تفسیر قرطبی،طه، آیت 1/7)4۔یٰس (سورۂ یس، آیت 1) حروف مقطعات( اسم محمد)تفسیر جلالین میں ہے کہ یس اسمائے سید المرسلین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلممیں سے ایک اسم مبارک ہے۔( جلالین صاوی، یس ،تحت الآیۃ501/ 1705)یٰٓایُّھَا المدَّثِّر۔(سورۂ المدثر، آیت 1) اے چادر اوڑھنے والے۔ اس آیت مبارکہ میں المدثر سے مراد حضور اکرم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمکی ذاتِ گرامی ہے ۔(صراط الجنان، سورۂ مدثر، آیت 1)یٰٓایُّھَا المُزَّمِّلُ( سورۂ المزمل، آیت1) اے چادر اوڑھنے والے۔اس آیتِ مبارکہ میں بھی حضور اکرم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمکو اس حالت میں نداء دی گئی کہ جب آپ چادر شریف میں لپٹے ہوئے تشریف فرما تھے، لہٰذا نداء کے اس انداز سے معلوم ہوا کہ اللہ پاک کو اپنے حبیب صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمکی ہر ادا پیاری ہے۔7۔وَ مَا اَرْسَلنٰکَ اِلَّا رحمۃً لِلعَلَمِینَ۔ ( الانبیاء،آیت 107) ترجمہ:اور نہیں بھیجا ہم نے آپ کو، مگر سراپا رحمت بنا کر سارے جہانوں کے لئے۔اس آیتِ مبارکہ میں آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمکو رحمت بنا کر بھیجنے کا ذکر فرمایا اور حدیث ِپاک میں آپ علیہ الصلوۃ السلام نے اپنے نام بتلاتے ہوئے فرمایا:نبی الرحمہ میں رحمت والا نبی ہوں اور حدیث کی تشریح اس آیت میں کیا خوب کی گئی ہے کہ تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجا۔(الشفاء، ص 184)بالمؤمنین رءُوفٌ رَّحِیمٌ (سورۂ توبہ، 120) ترجمہ :مؤمنوں کے ساتھ رؤف و رحیم ہیں۔ اس آیت میں آپ کے دو عظیم ناموں کو ذکر کیا گیا، یہ آپ علیہ الصلوۃ السلام کی کمال تکریم ہے کہ سرکار دو عالم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمدنیا میں بھی رؤف و رحیم ہیں اور آخرت میں بھی۔(صراط الجنان، توبہ، آیت 128 کی تفسیر) ولٰکِن رَّسُولَ اللّٰہِ وَ خَاتَمَ النبیّنَ(سورۂ احزاب، آیت 40) ترجمۂ کنزالایمان:لیکن اللہ کے رسول ہیں اور سب نبیوں کے آخر میں تشریف لانے والے ہیں۔ اس آیت میں حضور اکرم، سرور دوعالم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمکا ایک اور خوبصورت نام ذکر کیا اور تمام قیامت تک کے آنے والے لوگوں کو یہ پیغام دے دیا گیا کہ محمد مصطفی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمآخری نبی ہیں کہ اب آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمکے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا اور آپ پر نبوت ختم ہوگئی ہے۔ سبحان اللہ! اللہ پاک نے اپنے حبیب صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو کتنے عظیم ناموں سے یاد فرمایا! اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں بھی ان کے ناموں کی برکتیں نصیب فرمائے۔آمین