19 رمضان المبارک کو بعدِ عصر اور 20 رمضان المبارک کی شب مدنی مذاکروں کا انعقاد کیا گیا جن میں امیر اہل سنت حضرت علامہ محمدالیاس عطار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے عاشقانِ رسول کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے۔

مدنی مذاکرے کے چند مدنی پھول ملاحظہ کیجئے:

بعدِ عصر ہونے والا مدنی مذاکرہ

سوال:افضل دُرُود شریف کون ساہے ؟

جواب:بہارِ شریعت میں ہے کہ اگرکوئی شخص یہ قسم کھائے کہ میں افضل دُرُود شریف پڑھوں گااوروہ دُرُودِابراہیمی پڑھ لیتاہے تو اس کی قسم پوری ہوجائے گی۔

سوال:پیری مُرید ی کے سلسلوں کےبارے میں کچھ فرمائیے؟

جواب:پیری مُرید ی کے سارے سلسلے سرکارِمدینہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ملتے ہیں ۔

سوال: کوئی نُسخہ ارشادفرمادیں کہ اپنے پیرومُرشِد سےسچی محبت ہوجائے ؟

جواب:پیر کی اہمیّت ماں باپ سے بھی زیادہ ہے ،عموماً ماں باپ دنیاکی فکرکرتےہیں اورپیر آخرت کی بھلائی چاہتےہیں ،ان کی اہمیّت پر غورکرتارہے گا تو محبت بڑھے گی ،تصوف کے مضامین کا مُطالعہ کرنےسے بھی محبت میں اضافہ ہوتاہے ۔(مکتبۃ المدینہ کی کتاب "آداب ِمُرشِدِکامل" کا مُطالعہ کریں )

سوال:ڈراؤنےخواب آتے ہوں توکیا کریں ؟

جواب:سونےسے پہلےیَامُتَکَبِّرُ21مرتبہ پڑھ لیں ۔

سوال: گھرکے3 افراد کی اکٹھی شادیاں کرنے سےلوگ منع کرتےہیں کہ اس سےنظرلگ جاتی ہے،کیا یہ منع کرنادُرُست ہے ؟

جواب:یہ دُرُست نہیں ،313افراد کی بھی اکٹھی شادی ہوسکتی ہے ،اسلام میں بدشُگونی نہیں ۔

سوال:صبرِجمیل میں جمیل سے کیا مُراد ہے؟

جواب:زبان بند ہوجائےاورنظرحیرت سےپھٹی کی پھٹی رہ جائے ۔

سوال: تَوْبَۃُ النَّصُوح سے کیا مرادہے؟

جواب:خالص وسچی توبہ۔

بعدِ تراویح ہونے والا مدنی مذاکرہ

سوال: بچوں کے مُعاملے میں کچھ مدنی پھول ارشاد فرما دیجئے ؟

جواب:بچوں کی شرارتیں والدین کو قابلِ قبول ہوتی ہیں ،والدین کوچاہئے کہ انہیں حتی الامکان اپنے ساتھ رکھنے کی کوشش کریں ،بچہ شرارت کرے بھی تو میزبان کو چاہئے کہ مہمان(والد)کو یہ نہ کہاجائے کہ آپ کا بچہ شرارتی ہے ،اس سے والدین کو بہت تکلیف ہوتی ہے ،بلکہ وہ کتنا ہی تنگ کرے خاموش رہیں۔کچھ لوگ اپنے بچوں کو پیارسے اُچھالتے ہیں ایسانہ کیا جائے، خدانخواستہ بچہ گِرگیا تو بہت بڑا نقصان اورصدمہ ہوسکتاہے ۔

سوال:نادِ علی کیساوِردہے؟

جواب:نادِعلی اچھا وِرد ہے،فتاویٰ رضویہ میں اعلیٰ حضرت امام احمدرضا خان رحمۃ اللہ علیہ اورحضرت شاہ ولی اللہ رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اپنی کتاب میں لکھا ہے ۔

سوال:شوہر کو اپنی بیوی کے ساتھ کیساسُلوک کرناچاہئے ؟

جواب:حُسنِ سُلوک کرے، گھرکے کام کاج میں حصہ لے ،اُس کا ہاتھ بٹائے،بیوی بیمارہوتو اس کو دوا(Medicine) لاکے دےاورتیمارداری بھی کرے۔

سوال:آپ کی کوئی کتاب یا رِسالہ کس طرح فائنل ہوتا ہے ؟

جواب: میری کتاب یا رسالہ عُلماکی نظرسے گزرتا ہے اورآخرمیں مفتی صاحب اس کی تفتیشفرماتے ہیں ۔

سوال: کیا تقویٰ کے لیے علمِ دین کی ضرورت ہے ؟

جواب:علمِ دین توبہت ضروری ہے ،علم ہوگا تو تقویٰحاصل ہوسکے گا،ورنہ تقویٰ کا ہیضہہوجائے گایعنی طہارت اوردیگرمسائل میں بِلاوجہ شک اور وسوسے میں پڑے گا۔

سوال:عبادت میں دل لگے، اس کے لیے کیاکریں ؟

جواب:اپنےپیرصاحب کے دئیے گئے شجرہ شریف کے اوراد و وظائف پڑھیں گے تو عبادت میں دل لگنے کامسئلہ بھی حل ہوجائے گا۔

سوال:صابر(صبر کرنے والے)فقیرکوکیا بڑافائدہ ہوگا؟

جواب:صابر(صبر کرنے والا)فقیرمالداروں سے 500سال پہلے جنّت میں داخل ہوگا۔اللہ پاک نے جس حال میں رکھا،جتنا دیا ،سب اللہ کی مرضی ہے ،اس پر راضی رہناچاہئے ،ہم بندے ہیں اورہمیں بندگی ہی کرنی ہے ۔

سوال: بچوں کی تربیت میں ماراورانعام کا کیاعمل دخل ہے؟

جواب:بچے کوکبھی کبھار،بغیرشدید مارکےمارنے کا تصورتو موجودہےمگر باربارمارنا یا ڈانٹنااُسےڈِھیٹ اورعادی بنادیتاہے۔بچوں کو حکمتِ عملی سے ڈِیل(Deal) کیا جائے،اِنعام(Reward)دینےکی حرص دلائی جاسکتی ہے۔پسندیدہ ڈِش(کھانے کی کوئی چیز) پکا کردینےکاکہا جائے ،ٹافیاں ،چپس وغیرہ کی حرص نہ دلائی جائےیہ چیزیں کھلا کر خوارہوگا۔ماں کی شکایت پر بغیرتحقیق کے باپ کو نہیں مارنا چاہئے ،ماں بات میں مبالغہ کرسکتی ہے ۔مارنے کے بجائے انعام کی ترکیب بنانی چاہئے ۔

سوال:بچوں کے معاملے میں آپ کا کیا اندازہے ؟

جواب: مجھےتوبچوں کو مارنا، جھاڑنا ،زیادہ غُصّہ کرنانہیں آتا۔

سوال: لاک ڈاؤن کے دوران " گھریلوجھگڑے"بڑھنے کی خبرسننے میں آتی ہے، اس کا کیا حل؟

جواب:کرونا سب کو نہیں ہوتامگرنہ کرنے کے کام کئی لوگوں سے ہوجاتے ہوں گے ،گھر میں رہتے ہوئے اچھے اچھے نیک کاموں میں مصرو ف ہوجائیں ، آپس میں کوئی اُونچ نیچ ہوجائے تو صبر وتحمل کرکے ثواب کمایا جائے ،مدنی چینل دیکھیں ،اس کی برکت سے دِینی ذہن بنے گا ،جھگڑے نہیں ہوں گے ۔

سوال: بچوں کے ساتھ گنداکام کرکے اسے قتل کردیتے ہیں، اس کا کیا حل ہے؟

جواب:کہا جاتاہے ایک پاپ(گناہ) کو چھپانے کے لیے کئی پاپ(گناہ) کرنا پڑتے ہیں ،دینی ماحول اورعاشقان ِرسول کی صحبت میں رہے، دِینی سوچ بنے گی تو اس طرح کے گھناؤنے ،گندے کام نہیں ہوں گے ۔گنداکام کرنے پر جوچیزاُبھارتی ہے وہ بادشاہوں کو غلام بنادیتی ہے ۔دِین سیکھیں ،دِینی کتب پڑھیں مکتبۃ المدینہ سے شائع ہونے والی کتب کامطالعہ کریں ۔

سوال:نمازمیں کون کون سے ذکرموجودہیں ؟

جواب:نمازمیں ذکربِالْقَلْب(اگرخشوع وخضوع ہوگا تو) ،ذکربِالّلِسَان(مثلاًتلاوت اوراذکارِنماز)،ذکربِالْجَوَارِح(رکوع وسجدہ وغیرہ) سب نمازمیں موجودہیں اورنمازافضل عبادت ہے۔

سوال:اصل زندگی کون سی ہے؟

جواب:عشقِ مصطفیٰ والی زندگی ہی اصل زندگی ہے ۔

سوال:نوافل پڑھنا افضل ہے یا تلاوت کرنا ؟

جواب:بہارِشریعت میں ہے کہقرآنِ کریم سننااور تلاوت کرنا نوافل پڑھنے سے افضل ہے ۔

سوال: کسی بستی کانام’’ خداکی بستی‘‘رکھنا کیساہے ؟

جواب:ساری چیزوں کا مالک اللہ پاک ہی ہے ،بستی کا مالک بھی اللہ پاک ہے ، کسی بستی کانام’’ خداکی بستی‘‘ رکھنے میں حرج نہیں ۔

سوال:کون سے صحابی،حضور نبیِ کریمصلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ہربات لکھ لیا کرتے تھے ؟

جواب:حضرت عبد اللہ بن عَمرہ بن عاص رضی اللہ عنہ

سوال:چیزیں چوری نہ ہوں، اس کے لیے کوئی وظیفہ ارشادفرمائیں ۔

جواب:اپنی چیزوں پریَاجَلِیْلُ7 مرتبہ پڑھ کردم کردیں، اوّل وآخرایک ایک باردُرُودشریف ۔