15 رمضان المبارک کو بعدِ عصر اور 16 رمضان المبارک کی شب مدنی مذاکروں کا انعقاد کیا گیا جن میں امیر اہل سنت حضرت علامہ محمدالیاس عطار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے عاشقانِ رسول کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے۔

مدنی مذاکرے کے چند مدنی پھول ملاحظہ کیجئے:

بعدِ عصر ہونے والا مدنی مذاکرہ

سوال: کیسے پتاچلے کہ میری توبہ قبول ہوگئی ہے؟

جواب:کسی کےبارے میں یااپنے بارےمیں یہ کنفرم نہیں کہہ سکتے کہ توبہ قبول ہوگئی ہے البتہ کچھ علامات ہیں جو توبہ کی قبولیت کی ہیں، مثلاً اس کا دل اس گناہ ہوجانے پر پریشان ہو،گناہ پر بہت شرمندہ ہو،نیک لوگوں کی صحبت اختیار کرے ،نیکیوں میں مصروف ہووغیرہ۔

سوال:کیا بہوکو اپنےشوہر کی خدمت کے ساتھ ساتھ ساس سسرکی بھی خدمت کرنی چاہئے ؟

جواب:اَخلاقی طورپر ساس سسرکی اچھی اچھی نیتّوں کے ساتھ خدمت کرنی چاہئے ،یہ نیتیں کی جاسکتی ہیں ،شوہرخوش ہوگا،مسلمانوں کی دل جوئی ہوگی ،گھرکا ماحول اچھاہوگا وغیرہ۔

سوال:حضرت امام مالکرحمۃ اللہ علیہ مدینہ شریف کا کس طرح ادب فرماتے تھے؟

جواب:حضر ت امام مالک رحمۃ اللہ علیہمدینہ شریف میں رہتے تھے ،مدینہ شریف کا اتنا زیادہ ادب کرتے تھے کہ پاؤں میں جُوتا نہیں پہنتےتھے ،گھوڑے پر بھی نہیں بیٹھتے تھے۔

سوال:عاجزی کے طورپراپنےآپ کو شیطان کہنا کیسا ؟

جواب:عاجزی کے طورہر اپنےآپ کو شیطان نہ کہاجائے ،گنہگارکہنا تو بُزرگوں سے ثابت ہے ۔

بعدِ تراویح ہونے والا مدنی مذاکرہ

سوال:مسجدکا ادب کس طرح کیاجائے ؟

جواب:مسجد کا ادب اس طرح کیا جائے جس طرح اس کے ادب کرنے کا حق ہے، تفصیل کے لیے فیضانِ سنت کےباب فیضانِ اعتکاف کا مطالعہ کریں۔

سوال: معاشرے میں اِسراف(فضول خرچی)بہت ہے، اس کا کیا حل ہے ؟

جواب:فرد سے مُعاشرہ بنتاہے اس لیے ہرفرد اِسراف(فضول خرچی)سےبچے اوربچائے ،لوگ کہتے ہیں کہ قرض دارہیں ،تنگدستی ہے اوراِسراف بھی کررہے ہوتے ہیں ،اپنے اندرتبدیلی لائیے ۔گھرمیں کوئی روٹی بچ جائے اورکھا نا نہیں چاہتے تو پھینکنے کےبجائے بکری وغیرہ کو کھلادیں ۔گھراورہوٹل میں ہونے والی تقریبات میں بھی کھانے کو ضائع ہونے سے بچائیے ،کھانا بچ جائےتو اسے غریبوں میں تقسیم کردیں ۔

سوال:قُرونِ ثلاثہ سےکیا مُرادہے ؟

جواب:قُرونِ ثلاثہ 3 زمانوں کو کہتے ہیں:(1) نبیِ کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا مبارک زمانہ (2)صحابۂ کرام کازمانہ(3)اورتابعین کازمانہ۔

سوال: جھوٹ کی کیا تعریف ہے ؟

جواب:سچ کے اُلٹ کو جھوٹ کہتے ہیں مثلاً میرے ہاتھ میں قلم ہےمگر میں یہ کہوں کہ میرے ہاتھ میں قلم نہیں ہے تو یہ جھوٹ ہے ۔

سوال:نمازِجنازہ کی ابتداکب ہوئی ؟

جواب:نمازِجنازہ کی ابتدایعنی شروعات حضرت آدم علیہ السلام کے دَورسے ہوئی ہے،فرشتوں نے آپ کے جنازے پر 4تکبیرات پڑھیں ،اسلام میں اس کا آغازحضرت سیدنااسعدبن زُرارہ انصاریرضی اللہ عنہ کی نمازِجنازہ سےہوا،آپ کاوصال ہجرتِ مدینہ کے نویں مہینے(شوال 1ھ)کے آخرمیں ہوا،یہ پہلے صحابی ہیں جن کی نمازِجنازہ نبیِ کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے پڑھائی۔

سوال: بہترین انسان بننے کے لیے کون سی کتاب کا مطالعہ کریں ؟

جواب:قرآنِ کریم ترجمہ وتفسیرکے ساتھ پڑھیں،اس دورکی بہترین تفسیرصراطُ الجنان(10 Volumes)مکتبۃ المدینہ سے خرید لیں،مطالعہ کرتے جائیں اورترقی کے زِینے چڑھتے جائیں ، اِنْ شَاءَ اللہ اس کے مطالعے سے علمِ دین میں بہت اضافہ ہوگا،اس کے زیادہ سیٹ(Set) لے لیں ،اپنے محلے کے امام صاحب کوپیش کریں اوردوستوں میں تقسیم کریں۔

سوال: بعض اوقات شادی کی رسومات کی وجہ سے شادیاں لیٹ ہوجاتی ہیں جس کی وجہ سے معاشرتی مسائل ہورہے ہیں، اس کا کیا حل ہے؟

جواب:یہ سب اسلامی تعلیمات سے واقف نہ ہونے ،عمل نہ کرنے اوردُنیاکی محبت کی وجہ سے ہے ،مُعاشرے کے بااثرلوگ مل کر شادیاں سستی کریں ، رسم ورواج کو کم کریں ،جہیز کے مطالبےنہ کئے جائیں،کھانابھی سستاکیاجائے ،اگردونوں فریق(دَولہا اوردُلہن کے گھروالے )فیصلہ کرلیں تو اخراجات کم ہوسکتے ہیں اگرچہ برادری والے باتیں بنائیں۔

سوال:اُلٹا سونا کیساہے ؟

جواب: اُلٹاسونامنع ہے،حدیثِ پاک میں اِسے جہنمیوں کا طریقہ کہا گیا ہے، طبعی طورپر بھی یہ نقصان دہ ہے ،دل اورگُردے متأثرہوسکتےہیں ،جس کی عادت ہو وہ کسی طرح اپنی عادت نکالنےکی کوشش کرے مثلا ًایک ٹانگ باندھ دے یا کوئی بھی طریقہ اختیار کرے۔

سوال:ایمان کوقوی (مضبوط)کرنے کے لیےکیا کریں ؟

جواب:نیک اعمال کرنےسے ایمان مضبوط اورگناہ کرنے سےایمان کمزورہوتاہے ۔

سوال:حضرت ابراہیم علیہ السلام کا لقب کیا ہے؟

جواب:حضرت ابراہیم علیہ السلام کا لقب خَلِیْلُ اللّٰہ ہے ۔

سوال:لوگوں پر اُمیدلگانا کیسے کم ہوسکتاہے ؟

جواب:اللّٰہ پاک پرمکمل بھروسا کرے ،لوگوں سے اپنی اُمیدختم کردے،رکھ مولیٰ تے آس،اسی میں بھلائی ہے۔

سوال:غزوۂ بدرکب ہوا ؟

جواب:17 رمضان المبارک 2ھ،اس میں 313صحابہ ٔکرام شریک تھے ،پہلے 3 ہزاراورپھر 5 ہزارفرشتےمدد کے لیے آئے تھے۔

سوال:مقروض(جس پر قرض ہو) اسے قرض سے چھٹکارا کیسے حاصل ہو،کوئی وظیفہ ارشادفرمادیں ؟

جواب:مقروض ہرنمازکےبعد11،11بار اورصبح وشام100،100بار یہ دُعاپڑھا لیا کرے :’’اَللّٰھُمَّ اکْفِنِیْ بِحَلَالِکَ عَنْ حَرَامِکَ وَاَغْنِنِیْ بِفَضْلِکَ عَمَّنْ سِوَاکَ۔یعنی اے اللہ!مجھے حرام سے بچاتے ہوئے(صرف) حلال کے ساتھ کفایت کراور اپنے فضل وکرم کے ذریعے اپنے سِوا سے بے پروا فرمادے"۔ اوّل وآخر ایک ایک باردُرُودِپاک ۔جس نے کسی کو قرض دیا ہواورواپس نہ مل رہا ہوتووہ یَا مُغْنِیْ دن رات میں 100بارپڑھ لیا کرے۔

سوال:روزی میں برکت نہیں ہوتی، کیاکریں ؟

جواب: اپنے اخراجات پر غورکریں ،شاہی اخراجات ہوں گے تو برکت کیسے ہوگی ؟کفایت شعاری سے کام لیں ،روزی میں برکت کا یہ وظیفہ ہے، نمازِعشاکے بعد کُھلے آسمان کے نیچے ننگے سر500مرتبہ یہ پڑھے: یَامُسَبِّبَ الْاَسْبَاب۔ اوّل وآخر ایک ایک باردُرُودِپاک۔

سوال: گُناہوں سےبچنےکاکوئی وظیفہ ارشادفرمائیں اورگُناہوں سے نفرت ہوجائے اس کےلیے کیا کریں ؟

جواب:گُناہوں سے بچنے کے لیے گُناہوں کے عذابات کا مُطالعہ کرے ،اور صبح 11،11بار سورۂ اخلاص (قُلْ ھُوَاللہ شریف)پڑھے اسی طرح یَاعَفْوکثرت سےپڑھنے سے دل میں گناہوں سے نفرت پیدا ہوتی ہے ۔

سوال:بندہ بیمارہواورضرورت بھی ہوتو کسی سے رقم لیناکیسا؟

جواب:ضرورت ہوتو لے سکتاہے،مگربِلاسخت ضرورت کےکسی کااحسان نہیں لیناچاہئے ۔

سوال:طبیب کو (ڈاکٹریاحکیم)مریض کوکس طرح چیک کرنا چاہئے ؟

جواب:اچھی طرح چیک اپ کرنا چاہئے ،بعض اوقات ڈاکٹرفوراًہی مریض کےمرض کوجان جاتاہے،اس کے باوجود اس مریض کی بات سننی چاہئے تاکہ مریض کواطمینان ہوکہ طبیب نے اچھی طرح چیک اپ کیاہے ۔

سوال:آپ کیا لکھتے رہتے ہیں ؟

جواب:میں اکثرپیڈپرلفظ ’’اللہ‘‘لکھتارہتاہوں اورکبھی کبھی ’’الموت‘‘لکھتاہوں ،صاحبِ دلائل الخیرات شریف حضرت امام سلیمان جزولی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے کمرے میں الموت لکھا ہواتھا، اس سے مجھے بھی ترغیب ملی۔

سوال:دعوتِ اسلامی کا پہلافیضانِ مدینہ کہاں تعمیرہوا؟

جواب:آفندی ٹاؤن حیدرآباد(سندھ)میں ۔

سوال:اِس ہفتے کارِسالہ’’ زائرینِ مدینہ کے ایمان افروز واقعات‘‘پڑھنے یاسُننے والوں کو امیرِاہلِ ِسُنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے کیا دُعا دی ؟

جواب:یاالٰہی! جو رسالہ ''زائرینِ مدینہ کے ایمان افروز واقعات'' کے 31 صفحات پڑھ یا سُن لے، اُسے مدینے کا بار بار دِیدار نصیب فرما اور موت کے وقت جلوۂ مصطفےٰ سے اس کی آنکھیں ٹھنڈی کر۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنصلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم