12 رمضان المبارک کو بعدِ عصر اور 13 رمضان المبارک کی شب مدنی مذاکروں کا انعقاد کیا گیا جن میں امیر اہل سنت حضرت علامہ محمدالیاس عطار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے عاشقانِ رسول کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے۔

مدنی مذاکرے کے چند مدنی پھول ملاحظہ کیجئے:

بعدِ عصر ہونے والا مدنی مذاکرہ

سوال:اسلام میں پاکی وطہارت کی کیااہمیّت ہے ؟

جواب:طہارت وپاکیزگی ایمان کا حصہ ہے اورصفائی ایمان سے ہے،اسلام ظاہری وباطنی طہارت کا حکم دیتاہے ۔نبیِ کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی طبیعت میں ہرطرح کی نفاست تھی ،ساراوجودِمسعود پاکیزہ تھا ۔

سوال: کہاوت ہے "سفروسیلۂ ظفر"،کیاایساہی ہے؟ہمیں بیرونِ ملک سفرکرنا چاہئے؟

جواب:ضروری نہیں کہ سفروسیلۂ ظفر(کامیابی کاذریعہ)بھی ہو،بیرونِ ملک جانے کے توبہت مسائل ہیں ۔عموماًبیرونِ ملک سوتیلی ماں کی طرح ہوتے ہیں،بعض اوقات بیرونِ ملک سے آئے لوگوں پر ظلم ہوتے ہیں ،اپنے ملک سے باہربہت مشکلات ہیں ،اپنے وطن میں محنت کریں گے تو عزت کی روزی اپنے ملک میں ہی مل جائےگی ،ماں باپ کوچاہئے کووہ اپنے بیٹوں کو باہربھیجنےکا ذہن رکھتے ہیں تواس پر غورکرلیں ۔

بعدِ تراویح ہونے والا مدنی مذاکرہ

سوال:کیا گُناہوں کے دُنیاوی نقصانات بھی ہیں ؟

جواب: گُناہ کرنے سے آخرت کا نقصان توہوتا ہی ہے،دُنیاکےنقصانات سامنے آتےہیں ۔

سوال:آپ کا حقوق العباد(بندوں کے حقوق) کے تعلق سے بہت احتیاط کا ذہن رکھتے ہیں ،یہ ذہن کیسے بنا ؟

جواب:دعوتِ اسلامی کے آغازسے پہلے میں نےفقیہِ اعظم مفتی ابویوسُف محمدشریف کوٹلوی رحمۃ اللہ علیہکی کتاب ’’حُسنِ اَخلاق‘‘کا مُطالَعہ کیا تو بہت لطف اورفائدہ اُٹھایا،اس میں موجود خوفِ خدا،تقویٰ اورحقوق العباد(بندوں کے حقوق)کےواقعات پڑھ کربہت اثرہوا،ان مُعاملات میں احتیاط کا ذہن بنا، اِس کے بعدتَنْبِیْہُ الْمُغْتَرِّیْن کامطالعہ کیا تواس سے بھی کافی فائدہ اٹھایا ،یہ بھی بہت نفع والی کتاب ہے ۔

سوال:8 گھنٹےکی نیند کے دوران پیشاب وغیرہ کے لیے اُٹھنا چاہئے ؟

جواب:جب ہم8گھنٹے کے لیےسوئیں تو4یا5 گھنٹےبعدبیدارہوکرپیشاب سےفراغت حاصل کرنی چاہئےکیونکہ پیشاب تیزاب کی طرح ہے ،اِس کاانسان کے اندرزیادہ دیررہناصحت کو نقصان پہنچاتاہے ۔

سوال:بایزیدبسطامی رحمۃ اللہ علیہ کون تھے ؟

جواب:بسطام شہرکے رہنے والے اوربہت بڑے ولی اللہرحمۃ اللہ علیہتھے،ان کا نام طیفورہے اورکنیت ابویزید ہے مگرمشہوربایزیدہے۔

سوال:پاؤں کی سیدھ میں کوئی تحریرہوتواس کی طرف پاؤں نہ کرنا کیسا؟

جواب:تحریرکی جانب پاؤں نہ کرناادب ہے،میں توجب سوتاہوں تو عمامہ شریف،(زینت کی نیّت سے )نمازکے لیے سرپرلی جانے والی چادر اورلباس پاؤں کی سیدھ میں نہیں رکھتا۔(یعنی جولباس نمازکےلیے استعمال کرتاہوں اس کابھی ادب کرتاہوں)

سوال:مقدس اشیااوربڑوں کاادب کرنےکےکیا فوائد ہیں؟

جواب:شریعت کےدائرےمیں رہتے ہوئے جو مقدس اشیا کا زیادہ ادب کرے گا،وہ ترقی کرتاجائے گا۔جوطالبِ علم اپنےاستاذ،کتاب اورعلم کا جتنا زیادہ ادب کرے اتنا ہی علم کافیضان پائےگا ،اسی طرح جو مُرید اپنے پیر کاادب کرے گاتواس کی ترقی ہوگی ،ادب کرنے والا اپنے ،استاذ،والدین ،پیروغیرہ کی دل کی دعائیں پائے گا۔

سوال:دولت سے ملنے والی عزّت اورعلم وتقویٰ سے ملنے والی عزت میں کیافرق ہے؟

جواب:یہ بات درست ہے کہ دولت سےعزّت ملتی ہے مگرلوگ اپنے مفادکی وجہ سے عزت کرتے ہیں ،جب تک دولت اس کے پاس رہے گی عزت بھی رہےگی ،دولت گئی تو عزت بھی گئی ،گویا عزت کرنے والا دولت مند سے زیادہ اس کی دولت کی عزت کرتاہے،دولت کی وجہ سے ملنے والی عزت پائیدار نہیں ،یہی حال عہدے کی وجہ سے ملنے والی عزت کا ہے مگرعلم وتقویٰ کی وجہ سےجو عزت ملتی ہےوہ پائیدار ہوتی ہے ۔ہم سب کوعلم وتقویٰ کا پیکر بنناہے۔قرآن کریم نے بھی عزت کامعیار تقویٰ (خوفِ خدا)قراردیاہے۔

سوال:جنّت اورجہنّم کہاں ہیں ؟

جواب:جنّت ساتوں آسمانوں کے اوپر اورجہنّم ساتوں زمینوں کے نیچے ہے۔

سوال:مدینۂ منورہ کوجنّت کہنا کیساہے ؟

جواب:کہہ سکتے ہیں ،میری جنت مدینۂ منورہ ہے،رَوضَۃُ الْجَنّہ (جنت کی کیاری)بھی تومدینۂ منورہ میں ہے۔