محمد اویس رفیق(درجہ
سادسہ جامعۃُ المدينہ فیضان ابو عطار کراچی پاکستان)
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! اس زمانے میں جس طرح ظاہری
گناہوں سے بچنا مشکل ہے اسی طرح باطنی گناہوں سے بچنا بھی بہت دشوار ہے باطنی
گناہوں سے نا بچنے کی ایک اہم وجہ باطنی گناہوں کا علم نا ہونا ہے۔ مسلمانوں کو
باطنی گناہوں کے بارے میں معلومات دینے کے لیے ہر ماہ ماہنامہ فیضان مدینہ میں ایک
مضمون باطنی گناہوں کے موضوع پر بھی شایع ہوتا ہے اس ماہنامہ فیضان مدینہ کے اس
مضمون میں آپ کو ایک باطنی گناہ حسد کے
بارے میں معلومات فراہم کی جائے گی ۔
حسد کی تعریف: کسی
کی دینی یا دنیاوی نعمت کے اس سے چھن جانے کی تمنا کرنا یا یہ خواہش کرنا کہ فلاں
شخص کو یہ یہ نعمت نہ ملے اس کا نام حسد ہے۔ حسد کا حکم:
کسی مسلمان سے حسد کرنا حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔
احادیث مبارکہ میں حسد سے بچنے کا حکم دیا گیا ہے کیونکہ یہ
ایک برا فعل ہے ہر مسلمان کو اس کے ارتکاب سے بچنا چاہیے حسد کی مذمت پر 6 فرامینِ
مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم آپ بھی پڑھیے اور اس مذموم صفت سے بچنے کی
کوشش کیجیے ۔
(1) حسد سے
بچو وہ نیکیوں کو اس طرح کھاتا ہے جیسے آگ لکڑی کو۔ (حسد، ص31)
(2) مومن کے
دل میں ایمان اور حسد جمع نہیں ہو سکتے۔ (حسد، ص27)
(3) حسد
ایمان کو اس طرح بگاڑ دیتا ہے جیسے ایلوا (کڑوے درخت کا رس) شہد کو بگاڑ دیتا ہے۔
(حسد ص27)
(4) تم میں
پچھلی امتوں کی بیماری حسد اور بغض سرایت کر گئی یہ مونڈ دینے والی ہے میں یہ نہیں کہتا کہ بال مونڈتی ہے لیکن یہ دین کو مونڈ دیتی ہے۔ (حسد، ص26)
(5) حسد کرنے
والے چغلی کھانے والے اور کاہن کا مجھ سے اور میرا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ (حسد،
ص25)
(6) اللہ پاک
کی نعمتوں کے بھی دشمن ہوتے ہیں عرض کی گئی وہ کون ہیں تو آپ صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: وہ جو لوگوں سے اس لئے حسد کرتے ہیں کہ اللہ پاک
نے اپنے فضل و کرم سے ان کو نعمتیں عطا فرمائی ہیں۔ (حسد ،ص24)
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! بعض امراض ایسے خطرناک ہوتے ہیں
جن کے خاتمے کے لئے باقاعدہ اور طویل علاج کی ضرورت ہوتی ہے انہیں میں سے ایک حسد
بھی ہے اس کا علاج مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں۔ درج ذیل تدابیر اختیار کر کے حسد سے جان چھڑائی
جا سکتی ہے۔(1) توبہ کرلیجئے (2)دعا کیجئے (3)رضائے الٰہی پر راضی رہیے (4)حسد کی
تباہ کاریوں پر نظر رکھئے (5)اپنی موت کو یاد کیجیے (6)حسد کا سبب بننے والی
نعمتوں پر غور کیجئے (7)لوگوں کی نعمتوں پر نگاہ نہ رکھیے (8)حسد سے بچنے کے فضائل
پر نظر رکھئے (9)اپنی خامیوں کی اصلاح میں
لگ جائیے (10)حسد کی عادت کو رشک میں تبدیل کر لیجئے (11)نفرت کو محبت میں بدلنے
کی تدبیریں کیجئے (12)دوسروں کی خوشی میں خوش رہنے کی عادت بنا لیجئے (13)روحانی علاج بھی کیجئے (14)مدنی انعامات پر
عمل کیجئے۔
اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہم سب کو حسد سے بچنے کی
توفیق عطا فرمائے اور دین اسلام کے احکامات کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق مرحمت
عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ خاتم النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
نوٹ: حسد کے
بارے میں مزید معلومات کیلئے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب حسد کا مطالعہ کیجئے۔
علم دین کا انمول خزانہ ہاتھ آئے گا۔