1۔آقا
علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا:تنہا نماز پڑھنے سے نماز باجماعت کو ستائیس درجہ فضیلت
حاصل ہے۔(بخاری، کتاب الاذان، باب فضل صلاۃ الجماعۃ، حدیث 645)
2۔آقا
علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا:جو عشاء کی جماعت میں حاضر ہوا، پس گویا اس نے آدھی
رات عبادت میں گزاری۔(مسلم، کتاب المساجد، باب فضل صلاۃ الجماعۃ، حدیث 251)
3۔آقا
علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا:جو صبح کی جماعت میں شامل ہوا، گویا اس نے ساری رات
عبادت میں گزاری۔(مسلم، کتاب المساجد، باب فضل صلاۃ الجماعۃ، حدیث 251)
4۔آقا
علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا:جس نے نماز باجماعت ادا کی، پس گویا اس نے اپنے سینے
کو عبادت سے بھر لیا۔(حلیۃ ال اولیٰ اء تکملۃ کعب الاخبار6/35، حدیث 7704)
5۔آقا
علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا:جس نے چالیس دن تمام نمازیں باجماعت ادا کیں اور اس
کی تکبیر تحریمہ فوت نہیں ہوئی، اللہ اس کی خاطر دو برائتیں لکھ دیتا ہے، نفاق سے
براءت، دوسری جہنم سے براءت۔ (ترمذی، کتاب الصلاۃ، باب ما جاء فی فضل التکبیرۃ ال
اولیٰ 1/274، حدیث 241)