4رمضان المبارک کو عالمی مدنی مرکز میں مدنی
مذاکرے کا سلسلہ، امیر اہل سنت نے مدنی پھول ارشاد فرمائے
یکم رمضان المبارک 1442ھ
سے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی سے مدنی مدنی چینل پر براہ راست مدنی مذاکرے
کا انعقاد کیا جارہا ہے۔
4 رمضان المبارک
1442ھ کو بعد نماز تراویح اور نماز عصر کے
بعد مدنی مذاکرے کا سلسلہ ہوا جس میں امیر اہل سنت دَامَتْ
بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے مدنی چینل
کے ناظرین کو مدنی پھول ارشاد فرمائے۔
مدنی مذاکرے کے مدنی پھول ملاحظہ کیجئے
سوال: بے
صبری
کیاہے ؟
جواب :ہرایک
کو اپنی مصیبت یا صدمےکے بارے میں بتاتے رہنا، گِلہ شکوہ کرنا ،بے
صبری ہے ،صبریہ ہے کہ صدمہ پہنچتے ہی خاموش ہوجائے،بعدمیں تو صبرآہی جاتاہے ۔حدیث
پاک میں پہلے صدمے پرصبرکرنے کی فضیلت آئی ہے ۔
سوال : کسی کو
صدمہ پہنچے تو کیا اسے سمجھانا چاہئے ؟
جواب: کسی کو تازہ غم پہنچے تو اسے سمجھایا
نہ جائے ،رونے دیاجائے ،رونے نہ دینا طباًنقصان دہ ہے ،البتہ ہرچیزمیں اعتدال ہونا چاہئے۔
سوال: آپ کی تصنیف ’’غیبت کی تباہ کاریاں ‘‘کے بارےمیں کچھ ارشاد فرمادیں ؟
جواب:" غیبت کی تباہ کاریاں" اردوکی سب سے ضخیم یعنی
بڑی کتاب ہے ۔سب اس کامکمل مطالعہ کریں
،اللہ کرے اس کو مکمل پڑھنے والے کوتغمہ ٔ مغفرت مل جائے ۔
سوال: مسکرانے کے کیافوائدہیں ؟
جواب:مسکرانا
سُنّت ہے ،مگراس کا کوئی موقع اوراچھی نیّت بھی ہو،مسکرانے سے سامنے والے کے دل میں خوشی داخل ہوگی یہ بھی کارِ ثواب ہے
،سرکار صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ایک مبارَک نام مُتبَسِمْ(مُتَبَس ۔ سِم)بھی ہے یعنی مسکرانے والے ،نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کثرت سے مسکرایا کرتے تھے ،مسکرانے کے کئی فوائدہیں
،اس سےذہنی دباؤ(ڈِپریشن)کم ہوتاہے ،قوتِ مدافعت میں اضافہ ہوتاہے ۔مسکرانا متعدی فعل ہےیعنی جب کوئی
مسکراتاہے توسامنے والابھی مسکراتاہے ۔جوہنستاہے اس کا گھربستاہے۔مسکرانے سے خود
بھی بندہ راحت میں رہتاہے ۔
سوال: محدثِ اعظم پاکستان حضرت مولانا سرداراحمد چشتی قادری رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں ؟
جواب: مَیں جوانی
میں قاری مصلح الدین صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے پاس حاضرتھا تو قاری صاحب نے محدثِ اعظم پاکستان حضرت مولانا سرداراحمد
صاحب رحمۃ
اللہ علیہ کے بارے میں بتایا کہ یہ سُنتوں کے بہت پابندہیں، انہوں نے
کبھی قہقہہ نہیں لگایا ،کیونکہ قہقہہ لگانا سنت نہیں ،یہ بھی بتایا کہ یہ جب
حدیث پاک پڑھاتے ہیں اورنبی ِکریم صلی اللہ علیہ وسلم پرہونے والےمظالم کا
ذکرآتاتو رونے لگتے ہیں اور روروکر
پڑھاتے ہیں،بڑے بڑے علما ء محدثِ اعظم پاکستان کے شاگردہیں ۔یہ دونوں باتیں سن کر میرے دل میں محدث ِاعظم پاکستان کی محبت
وعقیدت میں اضافہ ہوا،لیکن یہ یادرہے کہ قہقہہ لگانا گناہ نہیں ہے ۔
سوال : بات بات پر لوگوں سے ناراض ہونا کیسا؟
جواب: بات
بات پر ناراض ہونا دُرست نہیں ،کسی سے بگاڑنی نہیں
چاہئے،
جو بات بات پر ناراض ہوتا،منہ بگاڑتاہے لوگ اسے چھوڑدیتے ہیں، وہ اکیلارہ جاتاہے ۔
سوال: غزالیِ
دوراں حضرت علامہ سیداحمدشاہ کاظمی رحمۃ اللہ علیہکے بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں؟
جواب:غزالیِ دوراں حضرت علامہ سیداحمدشاہ کاظمی صاحب
سے زیادہ بااَخلاق میں نے نہیں دیکھا ،یہ ہجوم میں بھی
لوگوں سے بڑے اَخلاق سے ملتے تھے ،کوئی
دعا کے لیے کہتاتو فوراًدعادے دیتے تھے ،بہت ملنسارتھے ،مدینہ شریف میں
میری ان سے ملاقات ہوئی تو بہت خوش ہوکرملے ۔کسی نے میری ان سے شکایت کی، انھوں نے میری حمایت میں تحریری طورپر اس
کا جواب دیا ،رحیم یارخان کے ان کے مرید حافظ صاحب نے مجھےبتایاکہ میری موجودگی میں کسی نے آپ کی شکایت کی تو
علامہ کاظمی صاحب نے آپ کی حمایت کی اوراُسے سمجھایا۔
سوال: باربارقسم
کھانا کیسا ؟
جواب: سچی
قسم بھی باربارنہیں کھانی چاہئے ،امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایاکہ میں نے زندگی میں کبھی سچی قسم بھی نہیں کھائی ۔اس سےایک نقصان یہ ہوسکتاہے کہ کبھی جھوٹی قسم بھی ہوجائے گی۔
سوال: جوباربارگھرچھوڑنے کی دھمکی دے، اس کے ساتھ کیا
سلوک کرنا چاہئے ؟
جواب: منع کرنا چاہئے ،اسے مان دینا چاہئے ،امتحان
میں نہیں ڈالنا چاہئے،دھمکی دینے والے کو چاہئے کہ وہ اس طرح نہ کرے،اس سے بندے کی
عزت کم ہوتی ہے ۔
سوال: منہاج العابدین کا معنی کیا ہے ،اس
کتاب کا مُطالَعہ کرنے کے بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں ؟
جواب : منہاج
ُالعابِدین کا معنیٰ ہے" عبادت گزاروں کا راستہ"،یہ امام
محمدبن محمدغزالی رحمۃ اللہ علیہ کی
آخری کتاب ہے ،یہ بہت عمدہ کتاب ہے ،اسے پڑھ کر آپ فکرمندہوجائیں کہ اب تک میری زندگی اس طرح کیوں گزری ،اسے پڑھیں اِنْ شَاۤءَ اللہُ الکریم بہت نفع اٹھائیں گے ،مکتبۃ
المدینہ نے اسے ترجمہ مع تخریج شائع کیا ہے ،امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ نے اورکتابیں بھی لکھی ہیں
،عربی میں 5 جِلدوں پر مشتمل اِحیا ءُ العُلوم اورفارسی میں کیمیائے سعادت آپ کی کتابیں ہیں، سب کا
موضوع ایک ہی ہے ۔
سوال: درزی کے پاس اگرکسی کا کچھ کپڑا،کم یا زیادہ
بچ جائے تو اُسے کیا کرناچاہئے ؟
جواب: بچ جانے والا کپڑاکم ہویا زیادہ سِلے ہوئے کپڑوں کے ساتھ واپس دیا جائے،یہی سلامتی کی راہ
ہے۔
سوال: کیا وضومیں اعضائے وضو دھوتے ہوئےدُرُودشریف پڑھنا افضل ہے ؟
جواب: جی ہاں ۔
سوال: قرضہ اُتارنے کا وظیفہ ارشادفرمادیں ؟
جواب: تاحصولِ مُرادہرنمازکے بعدیہ
دُعا11،11 باراورصبح وشام 100،100بارروزانہ (اول
وآخرایک باردُرود شریف )پڑھئے: اَللّٰھُمَّ اکْفِنِیْ بِحَلَالِکَ
عَنْ حَرَامِکَ، وَاَغْنِنِیْ بِفَضْلِکَ عَمَّنْ سِوَاکَ۔ ترجمہ :اے اللّٰہ! مجھے حلال رزق عطافرما کرحرام
سے بچا اور اپنے فضل وکرم سے اپنے سِواغیروں سے بے نیازکردے۔